پیٹ سمپراس۔۔ ٹینس کا آج بھی بڑا نام

Pete Sampras

ٹینس کیرئیر میں 18 مرتبہ گرینڈ سلام فائنل میں پہنچے اوراُن میں سے 14 گرینڈ سلام ٹائٹل جیتے جن میں 7 ومبلڈن ، 5 یو ایس اوپن اور 2 آسٹریلن اوپن شامل ہیں، کیریئر کے دوران 64 پروفیشنل سنگلز ٹائٹل جیتے

Arif Jameel عارف‌جمیل جمعہ 10 فروری 2023

Pete Sampras
ٹینس کی تاریخ کا ایک اہم نام و کھلاڑی" پیٹ سمپراس"۔ ایک ریٹائرڈ امریکی سابق عالمی نمبر 1 ٹینس کھلاڑی رہے ہیں۔ اُنھوں نے 16 سال کی عمر میں پیشہ ورانہ ٹینس کے میدان میں قدم رکھتے ہی اپنی موجودگی کا احساس دلوا دیا تھا۔ صرف ایک سال میں عالمی درجہ بندی میں ٹاپ 100 میں جگہ بنا ئی۔ 1990ء میں اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل حاصل کیا اور 1993ء میں اے ٹی پی ورلڈ رینک نمبر 1 بن گئے۔

ٹینس کیرئیر میں 18 مرتبہ گرینڈ سلام فائنل میں پہنچے اوراُن میں سے 14 گرینڈ سلام ٹائٹل جیتے ۔7ومبلڈن ، 5 یو ایس اوپن اور 2 آسٹریلن اوپن ۔ اپنے کیریئر کے دوران 64 پروفیشنل سنگلز ٹائٹل جیتے۔پیٹرک رافٹر اور آندرے اگاسی اُنکے ٹینس کے اہم حریفیں میں سے تھے۔ پیٹ سمپراس نے اپنے حریف آندرے اگاسی کے خلاف 2002ء کا یو ایس اوپن جیتنے کے بعد ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔

(جاری ہے)

وہ اپنی کامیابی کا زیادہ تر سہرا اپنے دیرینہ کوچ اور دوست ٹم گلکسن کو دیتے ہیں جو 1996ء میں دماغی کینسر کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے۔ پیٹ سمپراس نے 30 ِستمبر 2000 ء کو اپنے سے دو سال چھوٹی امریکی اداکارہ،ماڈل،گلوکارہ اور سابق مس ٹین یو ایس اے "بریجٹ ولسن" سے شادی کی اور اُن کے دو بیٹے ہیں کرسچن چارلس اور ریان نیکولاس ہیں۔ پیٹروس 'پیٹ' سمپراس 12 ِاگست 1971ء کو امریکہ کے دارلخلافہ واشنگٹن ڈی سی سے 12 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پوٹومیک، میری لینڈ میں پیدا ہوئے۔

پوٹومیک امریکہ کا 7واں سب سے زیادہ تعلیم یافتہ ٹاؤن ہے۔پیٹ سمراس کے والدین سویٹریوس سیمی اور جارجیا سمپراس کے آباؤ اجداد کا تعلق یونان سے تھا۔ والدہ اسپارٹا، یونان سے ہجرت کر کے آئی تھیں اور ان کے والد کی پیدائش امریکہ میں مقیم ایک یونانی باپ کوسٹاس ''گس'' سمپراس اور پولش یہودی ماں سارہ سٹنبرگ کے ہاں ہوئی تھی۔ پیٹسمپراس سمیت چار بہن بھائی ہیں جن میں ایک بہن سٹیلا سمپراس اور بھائی گس سمپراس اُن سے بڑے ہیں اور ایک بہن ماریون سمپراس اُن سے چھوٹی ہیں۔

سمپراس ابھی بچپن اور ابتدائی تعلیمی دور سے ہی گزر رہے تھے کہ اُنکے والدین نے اپنے بچوں کے ساتھ1978ء میں پالوس ورڈیس، کیلیفورنیا نقل مکانی کر لی ۔ جب 3 سال کے تھے تو اُنھیں اپنے گھر کے تہہ خانے میں ٹینس کا ایک ریکیٹ ملا تھا جہاں سے بچپن سے ہی شوق پیدا ہو گیا اور بچوں کے ریکٹ سے وہ دیوار کے ساتھ گیندیں مارتے ہوئے گھنٹوں گزارنے لگے۔پھر جب کیلیفورنیاآئے تو سمپراس نے مستقل بنیادوں پر ٹینس کھیلنا شروع کر دیا۔

وہ 1960ء کی دہائی میں 11 مرتبہ گرینڈسلام جیتنے والے اپنے آئیڈیل آسٹریلین ٹینس پلیئر راڈ لیور سے ملے اور 11 سال کی عمر میں اُنکے ساتھ ٹینس کھیلنے کا موقع بھی ملا۔ سمپراس کے والدین نے جب جیک کریمر کلب ،رولنگ ہیلز اسٹیٹ کی ممبر شپ اختیار کی تو اُدھر سمپراس کی کھیلوں میں صلاحیت نظر آئی۔ جسکے بعد وہ 16 سال کی عمر میں ایک بہترین ایتھلیٹ کی حیثیت میں ٹینس کوچ رابرٹ لینسڈورپ کے ساتھ تربیت کیلئے منسلک ہو گئے ۔

لانسڈورپ سے جو فورہینڈ سیکھا، وہی فورہینڈ اُنھوں نے اپنے پورے ٹینس کیریئر میں استعمال کیا۔ ساتھ میں ریکٹ اور گیند پر کنٹرول خصوصاً انتہائی ٹاپ اسپن کو نہ مارنے پر زور دینا تھا۔اسی دوران ڈاکٹر پیٹر فشر جو ایک ماہر اطفال اور ٹینس کے شوقین تھے اُنھوں نے دیکھا۔ پھر 1989ء تک اُنھوں نے سمپراس کی کوچنگ کی۔ ومبلڈن جیتنے کیلئے بہتر طور پر تیار رہنے کے مقصد کیلئے اُنھوں نے سمپراس کے ڈبل ہینڈ بیک ہینڈ کو سنگل ہینڈ میں تبدیل کرکے سمپراس کی صلاحیت میں اضافہ کر دیا جسکا نتیجہ آگے چل کر واقعی ومبلڈن میں نظر آیا۔

قد 6فُٹ 1 انچ کے مالک سمپراس کی زندگی کا 16 اور17سال کی عمر کا دورانیہ بہت اہم رہا کیونکہ اُنھوں نے پیشہ وارانہ ٹینس کھلاڑی کی حیثیت میں کورٹ میں قدم تو رکھ دیا تھا لیکن آغاز میں بڑی کامیابیاں سے دُور رہے۔اپنے پہلے گرینڈ سلام یو ایس اوپن 88ء اور دوسرے آسٹریلین اوپن89ء میں پہلے ہی راؤنڈز میں ہار گئے۔لیکن ہمت نہ ہاری کیونکہ ابھی تو منزل کی طرف قدم رکھا ہی تھا اور کوچ اُنکے صلاحیتوں کو جانتے تھے۔

سمپراس 1990ء کے ومبلڈن ٹورنامنٹ تک بھی کسی بھی گرینڈ سلام میں واضح کامیابی نہ حاصل کر سکے۔ گو کہ اس دوران اُنھوں نے بہت سے نامور ٹینس کھلاڑیوں کو مختلف راؤنڈز میں شکست دی اور پہلا پروفیشنل سنگلز ٹائٹل فروری میں ایبل یو ایس پرو انڈور فلاڈیلفیا میں جیتا ۔جہاں اپنے مستقبل کے حریف آندرے آگاسی کوبھی ہرایا اور فائنل میں آندریس گومیز کو شکست دی۔

پھر یو ایس اوپن90ء کے فائنل میں آندرے آگاسی کو ہی ہرا کر سمپراس نے اپنا پہلا یوایس اوپن گرینڈ سلام سنگلز فائنل جیت لیااور ساتھ ہی رینکنگ میں چھلانگ لگا کر5ویں نمبر پر آئے گئے۔لیکن ابھی اُنکا امتحان ختم نہیں ہوا تھا ۔اُنھوں نے جم کورئیر کو ہرا کر 1991ء کا ٹینس ماسٹرز کپ تو جیت مگر یو ایس اوپن 91 ء گرینڈ سلام میں اپنے ٹائٹل کا دفاع نہ کر سکے اور کوارٹر فائنل میں جم کورئیر سے ہی شکست کھا گئے ۔

1992 ء میں بھی خاموشی رہی۔ پیٹ سمپراس کے کوچ اور اُنکی اپنی کوشش کسی بڑے کارنامے کی منتظر تھی۔ پھر ایک زبردست تربیت جس میں 120 میل فی گھنٹہ سے زیادہ کی رفتار میں شارٹ ، فور ہینڈ اور غیر معمولی کورٹ کوریج نے سمپراس کیلئے 1993ء سے وہ راہیں کھول دیں اور 1998ء تک ایسوسی ایشن آف ٹینس پروفیشنلز کی درجہ بندی میں سرفہرست نمبر1 کے مقام پر رہے۔1998 ء ہی وہ سال تھا جب اُنھوں نے اپنا 5واں ومبلڈن تو جیت لیکن پہلے آسٹریلین اوپن اور پھر یو ایس اوپن ہارنے کی وجہ سے5سال کی مسلسل عالمی درجہ بندی نمبر 1 ختم ہو گئی۔

پیٹ سمپراس نے1998ء تک11 گرینڈ سلام جیتے تھے جن میں سے 2 دفعہ آسٹریلین اوپن ، 4 بار یوایس اوپن اور 5 مرتبہ ومبلڈن شامل تھے۔اسکے بعد 2000ء تک وہ 2 دفعہ ومبلڈن ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہے۔بلکہ 2000ء میں دائیں پنڈلی میں ٹینڈنائٹس اور کمر کی شدید چوٹ میں مبتلا ہونے کے باوجود ومبلڈن میں اپنا ریکارڈ توڑ 13 واں گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتاتھا جو کہ گرینڈ سلیم فائنلز میں سمپراس کی لگاتار 8 ویں جیت بھی تھی۔

اگلے سال29 سال کی عمر میں ومبلڈن میں مسلسل 5ویں بار اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنے کورٹ میں اُترے تو 19سالہ نوجوان ٹینس کھلاڑی راجر فیڈرر کے ہاتھوں چوتھے راؤنڈ میں ہی مات کھا گئے۔ سمپراس 2سال بعد2002ء میں آخری دفعہ یو ایس اوپن میں اپنی حیران کن جیت کے بعد کسی دوسرے ٹورنامنٹ میں کھیلنے کیلئے نظر نہیں آئے اور 2003ء میں صرف 32 سال کی عمر میں پیشہ ورانہ ٹینس سے باضابطہ ریٹائرمنٹ لے لی۔

سمپراس کو 2007ء میں انٹرنیشنل ٹینس ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔ ومبلڈن کے 7 ٹائٹلز جیتنے کی وجہ سے اُنھیں گراس کورٹ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار کیے جاتا ہے۔ وہ صرف فرنچ اوپن کے سیمی فائنل تک ہی پہنچ سکے کیونکہ کلے کورٹ ان کے کھیلنے کے انداز کے مطابق نہیں تھا ۔اُنھوں نے 2002 ء کے یو ایس اوپن کے فائنل میں آندرے اگاسی کو شکست دے کر اپنا 5 واں یو ایس اوپن ٹائٹل جیت کر جمی کونر کے 5یو ایس اوپن سنگلز ٹائٹلز جیتنے کا ریکارڈ برابر کر دیا تھا۔

وہ پہلے ٹینس کھلاڑی تھے جنہیں 1997 ء میں یو ایس اولمپک کمیٹی نے "اسپورٹس مین آف دی ایئر"کے طور پر منتخب کیا تھا۔ " جی کیو" میگزین نے اُنھیں 2000ء میں انفرادی ایتھلیٹ کیٹیگری میں" مین آف دی ایئر" کے ایوارڈ سے نوازا تھا۔ پیٹ سمپراس نے 7 ومبلڈن ٹائٹل جیتے جبکہراجر فیڈرر نے 6 جیتے۔ مجموعی طور پر فیڈرر کے پاس 11 گراس ٹائٹل ہیں اور سمپراس کے پاس 10۔ساتھ میں سمپراس کے14 گرینڈ سلام کا ریکارڈ پہلے راجر فیڈرر نے توڑا تھا ۔راجر فیڈرر کا اب تک رافیل نڈال اور نوواک جوکووچ توڑ چکے ہیں۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "

مزید مضامین :