قسمت مصباح الحق کے ساتھ، وارم اپ میچ میں مردبحران اننگز

Qismat Misbah Ul Haq K Sath

کپتان کی قائدانہ صلاحیتیں ٹیم کو ٹریک پر لے آئیں، امیدیں مزید بڑھ گئیں انگلینڈ کیخلاف احمد شہزاد اور ناصر جمشید نے پھر مایوس کردیا، کب عقل مندی سے کھیلیں گے

Ejaz Wasim Bakhri اعجاز وسیم باکھری جمعہ 13 فروری 2015

Qismat Misbah Ul Haq K Sath
پاکستانی شائقین کیلئے یہ خبرکسی خوشی سے کم نہیں ہے کہ قومی کرکٹ ٹیم جو شکستوں کے دلدل میں پھنسی ہوئی تھی اب فتح کے ٹریک پر آگئی ہے۔ پاکستانی شاہینوں انگلش لائنز کو پچھاڑکرورلڈکپ فیورٹس کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی،آئی سی سی ورلڈ کپ کے وارم اپ میچ میں قومی ٹیم کے قائد مصباح الحق اور جارج مزاج عمراکمل کی ذمہ دارانہ بلے بازی کی بدولت پاکستان نے انگلینڈکو 4وکٹوں سے ہرادیا۔

سڈنی کرکٹ گراوٴنڈ میں کھیلے گئے وارم میچ میں انگلینڈ کے کپتان ایوئن مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ورلڈ کپ سے قبل آخری وارم اپ میچ میں پاکستان ٹیم انگلینڈ کیخلاف بارہ کھلاڑیوں کیساتھ میدان میں اتری،کمبی نیشن بنانے اورکھلاڑیوں کوآزمانے کاآخری موقع،ورلڈ کپ سے پہلے گرین شرٹس کا آخری امتحان،سڈنی میں انگلینڈ کیخلاف دوسرے وارم اپ میچ کیلئے قومی ٹیم میں بارہ کھلاڑی شامل کئے گئے، ٹیم میں دوتبدیلیاں ہوئیں، وکٹ کیپربیٹسمین سرفرازاحمد کی جگہ ناصرجمشید کوٹیم کا حصہ بنایا گیا، بنگلہ دیش کیخلاف پہلے وارم اپ میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے والے فاسٹ باولرمحمد عرفان کوبھارت کیخلاف اہم میچ کے پیش نظرریسٹ دیا گیا، ان کی جگہ احسان عادل نے باولنگ کی، فاسٹ باولرسہیل خان کی انجری سے متعلق تمام افواہیں دم توڑگئیں، سہیل خان وارم اپ میچ میں مکمل فٹ نظرآئے اورپوری رفتارکے ساتھ باولنگ کی۔

(جاری ہے)


گوکہ اس میچ میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی لیکن اس کامیابی میں باؤلرزکو بھی کردار ادا کرنا چاہئے تھا، قومی ٹیم کو ورلڈکپ جیسے بڑے ایونٹ میں باؤلنگ مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انگلش ٹیم کو پہلا دھچکا ابتدا میں ہی مل گیا جب معین علی کو دوسرے ہی اوور میں احسان عادل نے چلتا کردیا جب کہ ایلکس ہیلز کو شاہد آفریدی نے 69 کے مجموعی سکور پر آوٴٹ کیا۔

یاسر شاہ نے 29 ویں اوور میں گیرے بیلنس کو ای این مورگن کو آوٴٹ کیا جب کہ 157 کے مجموعی سکور پر روی بپارا یاسر شاہ کا تیسرا شکار بنے۔ جوز بٹلر اور جوئے روٹ کو سہیل خان نے پویلین بھیجا جب کہ ایک وکٹ وہاب ریاض کے حصے میں آئی۔ انگلینڈ کی جانب سے جوئے روٹ نے 85 اور گیری بیلنس نے 57 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ ایلکس ہیلز اور کرس جورڈن نے ٹیم کے مجموعی اسکور میں 31، 31 رنز کا اضافہ کیا۔

انگلینڈ نے 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 250 رنز سکور کئے۔پاکستان کی جانب سے یاسرشاہ نے 3اور سہیل خان نے دوجبکہ وہاب ریاض ،شاہد آفریدی اوراحسان عادل نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔یاسر شاہ کی اس میچ میں کارکردگی قابل تعریف رہی ہے، یاسر شاہ نے نہ صرف تین وکٹیں حاصل کیں بلکہ انہوں نے اپنی قابلیت بھی ثابت کردی، انگلینڈ کیخلای پریکٹس میچ میں یاسر شاہ کی باؤلنگ کارکردگی کے بعد اب ٹیم مینجمنٹ کیلئے ضروری ہوگیا ہے کہ وہ یاسر شاہ کو بھارت کیخلاف میچ میں میدان میں اتارے۔

یاسر شاہ بھارت کیخلاف مایوس نہیں کرینگے کیونکہ بھارتی کھلاڑی یاسر شاہ کے سامنے اب تک نہیں کھیلے جس کا فائدہ قومی لیگ سپنر کو ہوسکتا ہے۔ احسان عادل نے اس میچ میں سکور تو کم دئیے لیکن ان سے جس طرح کی توقعات تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں، احسان عادل کی باؤلنگ دیکھ ایسا لگتا ہے کہ جیسے کوالٹی اور وارئٹی سے عاری باؤلر ہیں اور ورلڈکپ جیسے بڑے ایونٹ میں سیدھے سادے انداز میں باؤلنگ کرنیوالے گیندباز کی ضرورت نہیں ہے جبکہ معین خان کی پسند پر ٹیم میں شامل ہونیوالے سہیل خان بھی مکمل طور پر آف کلر نظر آئے اوربھارت کیخلاف وقاریونس سہیل خان کو ٹیم میں شامل کرتے ہیں یا نہیں یہ فیصلہ خاصہ سخت ہوگا۔


251 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان نے مطلوبہ ہدف 48.5اوورزمیں5وکٹوں کے نقصان پر حدف حاصل کرلیااور چار وکٹوں سے کامیابی حاصل کرلی۔انگلینڈ کی جانب سے دیئے گئے 251 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کے 4 کھلاڑی 78 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔ محمد حفیظ کی جگہ ورلڈ کپ سکواڈ کا حصہ بننے والے ناصر جمشید پہلی ہی گیند پر آوٴٹ ہوگئے۔ احمد شہزاد صرف 2 رنز بنا سکے جب کہ یونس خان بھی 19 رنز پر پویلین لوٹ گئے۔


انگلینڈ کیخلاف جیت تو مل گئی لیکن ناصر جمشید اور احمد شہزاد سکول کی بچوں کی طرح کرکٹ کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے، ناصر کو تو چلیں چار دن ہوئے ہیں آسٹریلیا پہنچے ہوئے لیکن احمد شہزاد تو گزشتہ بیس دن سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی وکٹوں پر کھیل رہا ہے ، حیرانی کی بات ہے کہ تیز باہر نکلتی ہوئی گیندوں کو دونوں ہی اوپنر سمجھنے میں ناکام رہے اور ابتدا میں ٹیم کو بہترین آغاز فراہم کرنیوالے اوپنر ابتدا میں ہی ٹیم کو مصیبت میں ڈال گئے، یہ تو بھلا ہو مصباح اورعمراکمل کا جنہوں نے ٹیم کو بحران سے نکالا۔

یونس خان بھی تجربہ کاری نہ دکھا سکے اور ان کی ون ڈے کرکٹ میں ناقص کارکردگی کا تسلسل جاری ہے اور بھارت کیخلاف میچ یونس کے کیرئیر کا اہم میچ ہوگا کیونکہ اگر یونس بھارت کیخلاف کچھ نہ کرسکے ٹیم مینجمنٹ بقیہ میچز میں یونس کو باہربٹھانے پر مجبور ہوجائے گی۔کپتان مصباح الحق اور عمر اکمل نے پانچویں وکٹ کی شراکت میں 133رنزبنائے۔205کے مجموعی سکورپر عمراکمل 65رنز بناکر سٹیورٹ براڈ کا نشانہ بن گئے ۔

243کے مجموعی سکور پر صہیب مقصود 20رنز بناکر جیمزاینڈرسن کا شکار بن گئے ۔کپتان مصباح الحق91اور شاہد آفریدی 8رنزبناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستانی ٹیم انگلینڈ کیخلاف وارم اپ میچ جیتنے میں کامیاب ہوگئی جس سے شائقین کی امیدیں بھی بڑھ گئی ہیں اور کپتان مصباح الحق کی اننگز کے بعد مصباح الحق سے ہی زیادہ توقعات وابستہ ہوگئیں ہیں، اگر پاکستانی بلے باز خود اپنی وکٹیں نہ گنوائیں تویہ ٹیم دنیا کی ہرٹیم کو شکست دے سکتی ہے اور بھارت کیخلاف توقع ہے کہ بلے باز کم غلطیاں کرینگے اور پاکستان کو بھارت کیخلاف کامیابی دلوانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کرینگے۔

مزید مضامین :