شرجیل خان اور خالد لطیف ایسا کیوں کیا؟

Sharjeel Khan Or Khalid Latif Ne Aisa Kiyo Kiya

پاکستان کے کرکٹ کے شوقین الیکٹرونک میڈیا اور سوشل میڈیا پر سوال کر رہے ہیں ! کیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کیوں؟پی سی بی کے اینٹی کرپشن کے سربراہ کرنل (ریٹائر) اعظم نے دونوں کھلاڑیوں کو 9ِفروری کی دوپہر کو دبئی کے ہوٹل کی لابی میں مشکوک افراد سے ملنے پر حاضر جواب کیا

Arif Jameel عارف‌جمیل ہفتہ 11 فروری 2017

Sharjeel Khan Or Khalid Latif Ne Aisa Kiyo Kiya
پاکستان کے کرکٹ کے شوقین الیکٹرونک میڈیا اور سوشل میڈیا پر سوال کر رہے ہیں ! کیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کیوں؟
پاکستان کرکٹ پر ابھی تک ماضی کی میچ فیکسنگ کے اثرات سے خلاصی حاصل نہیں کر سکا کہ 10ِفروری2017ء کو اچانک"فوری خبر" کے ذریعے کرکٹ کی دُنیا میں ایک دفعہ اُس وقت پھر تہلکہ مچ گیا جب متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے وا لے پی ایس ایل سُپر لیگ کرکٹ ٹورنامنٹ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے کھیلنے والے دو اہم پاکستانی کھلاڑی شرجیل خان اور خالد لطیف کو مشکوک شخص سے ملاقات کی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے معطل کر دیا۔


پی سی بی کے اینٹی کرپشن کے سربراہ کرنل (ریٹائر) اعظم نے دونوں کھلاڑیوں کو 9ِفروری کی دوپہر کو دبئی کے ہوٹل کی لابی میں مشکوک افراد سے ملنے پر حاضر جواب کیا اور پھر تسلی بخش جواب نہ دینے پر اُنھیں عبوری طور پر معطل کر کے پاکستان واپس بھیج دیا گیا جہاں اب پی سی بی اور آئی سی سی کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات مکمل ہو جانے تک وہ اعلیٰ سطح کی کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔

(جاری ہے)


چیئرمین پی سی بی شہر یار خان بھی اُ س ہی ہوائی جہاز میں آرہے تھے جس میں شرجیل خان اور خالد لطیف کو واپس بھیجا گیا لیکن چیئر مین نے اُن سے ملاقات نہ کی۔کیونکہ اُنکے مطابق" ہم نے اُنھیں سب کچھ دیا اُنھوں نے پاکستان کرکٹ کو تباہ کیا"۔ یعنی نوجوان کرکٹرز کیلئے بہت کچھ کیا گیا لیکن اگر نتیجہ پھر یہی ہے تو بہت دُکھ کی بات ہے۔
نجم سیٹھی جنہوں نے پی ایس ایل کیلئے دِن رات محنت کر کے اس کو اعلیٰ مقام پر پہنچایا اور دوسری دفعہ مزید بہتر ٹورنامنٹ کروانے میں کامیاب ہوگئے اُنکے لیئے بھی یہ ایک بہت بڑا دھچکا ثابت ہو ااور اُن کے مطابق دونوں کھلاڑیوں کے بارے میں تحقیقات پاکستان کرکٹ بورڈ ہی کرے گا۔

بلکہ دونوں کھلاڑیوں کو صفائی کاموقع فراہم کیا جائے گا۔
اصل میں جس بُکی سے شرجیل اور خالد ملے اُس کا نام ناصر جنجوعہ ہے اور اُسکا تعلق بھارت سے ہے ۔لہذا یہ پاکستان سُپر لیگ کو ناکام کرنے کی ایک دُشمن مخالف کو شش ہو سکتی ہے۔لیکن چونکہ ایسے واقعات آئی پی ایل میں بھی پیش آچکے ہیں اس لیئے ابھی تحقیقات کا انتظار اور باقاعدہ اصل حقائق سامنے آنے تک صر ف تبصروں تک ہی معاملہ محدود سمجھا جا نا چاہیئے۔


بس اس دوران پاکستا ن کرکٹ شائقین کو دُکھ تو اس بات کا رہے گا کہ پاکستان کے کھلاڑیوں کو کیا اپنے مستقبل کا کوئی خیال نہیں؟ حالانکہ یہ خبر بھی ہے کہ شرجیل خان نے اس سال کیلئے انگلینڈ کرکٹ کاؤنٹی سے جو موسم گرما میں وہاں کھیلنے کا معاہدہ کیا ہے اُس کی رقم کم وبیش ایک کروڑ ہے۔پھر اگر ایسی کوئی ملاقات پکڑی گئی ہے تو کتنی لالچ ہو سکتی ہے ؟یا اگر صرف ملاقات ہی تھی تو انتظامیہ کو فوراً کیوں نہیں اطلاع دی گئی تاکہ اپنی صفائی کا ثبوت مہیا کر دیا جاتااور معاملہ اُنکے مستقبل کیلئے مُثبت اور عزت والا بن جاتا۔


پاکستان کے دو مشہور کرکٹر سلیم ملک اور عطاء الرحمن پر میچ فکسنگ کی وجہ سے 2000ء میں لائف ٹائم کیلئے پابندی لگا دی گئی۔ پھر2010ء میں تین کرکٹر ٹیسٹ میچوں کے کپتان سلمان بٹ، میڈیم فاسٹ باؤلر محمد آصف اور فاسٹ باؤلر محمد عامر بھی میچ فکسنگ کے چکر ویو میں آنے کے بعد 5سال کیلئے کرکٹ سے دُور کر دیئے گئے ۔ 2012ء میں لیگ سپینئر دانش کنیریا بھی لائف ٹایم کیلئے کرکٹ کی پابندی کا شکار سپاٹ فکسنگ کی وجہ سے ہی ہوئے۔


پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سیلیکٹر انضمام الحق انتہائی ذمہداری سے پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں کیلئے نئی راہیں کھول رہیں ۔اس سلسلے میں انتہائی تنقید کے باوجود اُنھوں نے فاسٹ باؤلر محمد عامر کو میچ فکسنگ کی سزا کی معیاد پوری ہونے کے بعد ٹیم میں شامل کر لینے کا فیصلہ کرنے سے بھی گریز نہیں کیا۔کیا اس کے بعد بھی کسی ایسے نئے واقعہ کی توقع تھی ؟کیا اتنے بڑے کھلاڑی کا باہر رہنا نئے کھلاڑیوں کیلئے سبق نہیں تھا یا اُسکو شامل کر لینا نیا راستہ تھا؟ غلطی کوئی کرتا ہے تنقید کی زد میں بورڈ آجاتا ہے ؟
ہر فرد جسکو دُنیا میں اپنی اعلیٰ صلاحیت دکھانے کا موقع ملے وہ آگے کی طرف قدم بڑ ھانے میں سب سے پہلے اپنی عزت کو اہمیت دیتا ہے اور پھر وہاں جہاں وہ ملک کی نمائندگی کر رہا ہواور ملک اُسکی کامیابی کی دُعائیں کر رہا ہو۔


اب سوال یہ ہے کہ شرجیل خان اور خالد لطیف ایسا کیوں کیا؟
کاش ! شرجیل خان اور خالد لطیف اپنے دلائل سے ثابت کر دیں کہ یہ صرف ایک عام ملاقات تھی۔ اُنکا کوئی قصور نہیں ۔نہیں تو اس اسکینڈل میں یہ سوالات اہم رہیں گے:
کون لوگ ہیں ؟ کتنا دیتے ہیں؟ کتنے کی لالچ ہے ؟

مزید مضامین :