سری لنکا نے بنگلہ دیش کے گھر میں ٹیسٹ سیریز جیت لی

Sri Won

سری لنکا کے اینجلو میتھیوز دونوں ٹیسٹ میچوں میں سنچری بنانے پر پلیئر آف دِ ی سیریز ہوئے

Arif Jameel عارف‌جمیل ہفتہ 28 مئی 2022

Sri Won
اہم خبریں: # سری لنکا کے کسن راجیتھا نے پہلے ٹیسٹ میں وشوا فرنینڈو کے زخمی ہو نے پر متبادل کے طور پر شامل ہو کر باؤلنگ کی۔ # بنگلہ دیش کے تمیم اقبال نے پہلے ٹیسٹ میں اپنے ٹیسٹ کیر ئیر کی 10ویں سنچری بنائی۔ # بنگلہ دیش کے مشفق الرحیم ٹیسٹ میں 5 ہزار رنز بنانے والے بنگلہ دیش کے پہلے بلے باز بن گئے۔ # دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن بارش کی وجہ سے 39 اوورز کا کھیل نہ ہو سکا۔

# سری لنکا کے اینجلو میتھیوز دونوں ٹیسٹ میچوں میں سنچری بنانے پر پلیئر آف دِ ی سیریز ہو ئے۔ بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا: اپریل22ء کے ایک ماہ بعد آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن 21ء تا23ء کا چوتھا دور موسم ِگرما ماہ ِمئی میں بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا ٹیسٹ سیریز سے شروع ہوا ۔

(جاری ہے)

سری لنکا دیموتھ کرونارتنے کی قیادت میں 2ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلنے بنگلہ دیش گئی۔

بنگلہ دیش کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان تھے مومن الحق۔یہ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن کی14ویں سیریز تھی۔اس سیریز سے ایک مرتبہ پھر کورونا کویڈ۔19کی احتیاطی تدابیر کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں نیوٹرل امپائیرز کو اپنی ذمہداریاں نبھانے کی اجازت دے دی گئی۔ اس سیریز سے پہلے سر ی لنکا اِنڈیا کی میزبانی میں 2ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں 2۔0 سے شکست کھا کر اور بنگلہ دیش جنوبی افریقہ کی ہو م گراؤنڈ پر 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں2۔

0سے ہار کر کافی دباؤ کا شکار تھی۔لہذا اس مرتبہ بنگلہ دیش کو اپنی ہوم گراؤنڈ کا فائدہ تھااور سری لنکا کیلئے ایک مرتبہ پھر بحیثیت مہمان ٹیم ایک چیلنج۔ بنگلہ دیش بمقابلہ سری لنکا پہلے ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیمیں: سری لنکا :(کپتان) دیموتھ کرونارتنے،اوشادا فرنینڈو، کوسل مینڈس، اینجلو میتھیوز، دھننجایا ڈی سلوا، دنیش چندیمل، نروشن ڈکویلا، رمیش مینڈس، لاستھ ایمبولڈینیا، وشوا فرنینڈو اور اسیتھا فرنینڈو۔

وشوا فرنینڈو کے زخمی ہونے پر کسن راجیتھا کو شامل کیا گیا۔ بنگلہ دیش : مومن الحق (کپتان)،محمود الحسن جوئے، تمیم اقبال، نجم الحسین شانتو، مشفق الرحیم، لٹن داس ،شکیب الحسن،نعیم حسن،تیج الاسلام، شرف الاسلام اور خالد احمد۔ سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 15ِ مئی22ء کو ظہور احمد چودھری سٹیڈیم، چٹا گونگ میں کھیلا گیا ۔اس ٹیسٹ کے دوران درجہ حرارت28ڈگری تا32ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کی تواقع تھی اور ساحلی شہر کی ہواؤں کا فائدہ اُٹھایا جا سکتا ہے کیونکہ پچ پر بالکل معمولی نوعیت کا گھاس سپنر کیلئے ٹرن کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتا تھا ۔

لہذا سری لنکا کے کپتان نے پچ کو بیٹنگ کیلئے موافق سمجھتے ہوئے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اگلے دو روز چائے کے وقفے کے بعد تک سری لنکن بیٹرز بیٹنگ کرتے رہے اور 397رنز بنا کر آل ٹیم آؤٹ ہوئی۔اینجلو میتھیوز آخری کھلاڑی تھے جو 199رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر کیچ آؤٹ ہوئے۔اُنکے علاوہ دنیش چندیمل 66رنز اور کوسل مینڈس54 رنز کی اننگز کھیل کر نمایاں بیٹرز رہے۔

اُنکے ساتھ 6کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہوئے۔بنگلہ دیش کی طرف سے سپین باؤلرز ہی چھا ئے رہے ۔نعیم حسن نے 6وکٹیں حاصل کیں اور اُنکا ساتھ دیا شکیب الحسن نے 3اورتیج الاسلام نے ایک کھلاڑی آؤٹ کر کے۔ بنگلہ دیش نے پہلی اننگز کا آغاز کیا تو دونوں اوپنرز نے شاندار شارٹس کھیلنی شروع کیں لیکن اس دوران سری لنکا کے فیلڈرز نے بھی کیچ چھوڑنے میں کو ئی کسر اُدھار نے رکھی ۔

جسکی وجہ سے پہلی وکٹ اُس وقت گری جب مجموعی اسکور 162رنز تھا اور بیٹر محمود الحسن جوئے تھے جو 58رنز بنا کر آؤٹ ہوئے ۔ آغاز اور مواقع اچھے مل چکے تھے لہذا اوپنر تمیم اقبال اور مشفق الرحیم سنچریاں بنا نے میں کامیاب رہے اور دونوں بالترتیب 133اور105 رنز بناکر بولڈ ہو ئے۔وکٹ کیپر لٹن داس بھی88رنز کاحصہ ڈال کر آؤٹ ہو ئے ۔جب 9کھلاڑی آؤٹ پر مجموعی اسکور465رنز ہوا تو 20سالہ فاسٹ باؤلر شرف الاسلا م بیٹنگ کے دوران دائیں ہاتھ پر چوٹ لگنے کی وجہ سے کھیل جاری نہ رکھ سکے جسکی وجہ سے اُسی مجموعہ پر بنگلہ دیش کو اننگز کا اختتام کرنا پڑا۔

سری لنکا کی طرف سے میڈیم فاسٹ باؤلر کسن راجیتھا 4کھلاڑی آؤٹ کر کے نمایاں باؤلر رہے۔ بنگلہ دیش کو پہلی اننگز میں 68 رنز کی برتری تو حاصل ہو گئی تھی لیکن چوتھے دِن کا اختتام بھی قریب تھا اور پچ بھی باؤلرز کو کوئی خاص فائدہ نہیں دے رہی تھی ۔ لہذا ایک کوشش اپنی ہوم گراؤنڈ پر لیکن بے کار اور آخری روز سری لنکن بیٹرز نے اپنی ذمہداری کا مظاہرہ کیا اور پھر 260رنز 6کھلاڑی آؤٹ پر پہلا ٹیسٹ میچ برابر ہو گیا۔

کپتان دیموتھ کرونارتنے نے52 رنز ، کوسل مینڈس نے 48 رنز اور نروشن ڈکویلا نے61رنز کی ناقابل ِشکست اننگز کھیلی۔بنگلہ دیش کے سپنر تیج الاسلام4 وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے۔مین آف دِی میچ سری لنکا کے اینجلو میتھیوز قرار پائے اور دونوں ٹیموں کو چیمپئین شپ کے4،4پوائنٹس ملے۔ مختصر تجزیہ : پہلے ٹیسٹ میچ میں دونوں ٹیمیں جسطرح 5روز تک کھیلیں اُنکی باڈی لیگونج سے لگ ہی نہیں رہا تھا کہ میچ کے فیصلے میں کسی کو دِلچسپی ہے۔

جہاں بیٹنگ میں دونوں ٹیمیں محتاط نظر آئیں وہاں فیلڈرز سے کیچ ڈراپ ہونے کے بعد پچ کو بیٹنگ پچ کہنے میں کوئی مزائقہ نہیں رہا تھا۔ بلکہ اسکے برعکس باؤلرز کو آؤٹ کرنے کیلئے کافی محنت کر نا پڑی۔ دونوں اننگز میں بنگلہ دیش کے سپنرز چھائے رہے جبکہ سری لنکاکو ایک ہی اننگز میں باؤلنگ کرنے کا موقع ملا جس میں اُنکے تیز باؤلرز وکٹیں لینے میں کامیاب رہے ۔

لہذا کہہ سکتے ہیں کہ پچ کا ردِعمل فاسٹ و سپنرز دونوں کیلئے تھا لیکن مددگار نہیں۔جسکی وجہ سے میچ برابر رہا۔اس ٹیسٹ میں بنگلہ دیش کے تمیم اقبال نے اپنی 10ویں ٹیسٹ سنچری بنائی اور مشفق الرحیم پہلے بنگلہ دیشی بیٹر بن گئے جنہوں نے اپنے ٹیسٹ کیر ئیر کے5ہزار رنز مکمل کر لیئے۔ اینجلو میتھیوز، وشوا فرنینڈو اور کسن راجیتھا: پہلے ٹیسٹ میں جب اینجلو میتھیوزاپنی ڈبل سنچری بنانے کیلئے کوشاں تھے تو اس دوران اُنکے جوڑی داروشوا فرنینڈو کو بنگلہ دیش کے فاسٹ باؤلر شرف الاسلا م کا ایک گیند سر پر لگ گیا جسکی وجہ سے وہ کھیل جاری نہ رکھ سکے اور اُنکی جگہ آخری کھلاڑی اسیتھا فرنینڈوکھیلنے آئے اوروہ بھی صر ف ایک اسکور بنا کر آؤٹ ہو گئے ۔

اس دوران بھی اینجلو میتھیوز ڈبل سنچری کا ہدف نہ حاصل کر سکے ۔ وشوا فرنینڈو جو چوٹ کی وجہ سے باہر چلے گئے وقتی فسٹ ایڈ لیکر کھیلنے آگئے۔تاکہ اینجلو میتھیوز اپنی ڈبل سنچری بنانے میں کامیاب ہو جائیں لیکن تب تک شاید وہ اتنے احساس ِ محرومیت کا شکار ہو چکے تھے کہ 199کے انفرادی اسکور پر نعیم حسن کی اوور کی آخری گیند پر بے تُکی شارٹ کھیلتے ہوئے شکیب الحسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے ۔

وشوا فرنینڈو چونکہ پہلی اننگز میں زخمی ہو گئے تھے لہذا آئی سی سی اصول کے مطابق اُنکی جگہ کسن راجیتھا کو کھیلنے کا موقع فراہم کیا گیا اور اُنھوں نے ہی سری لنکا کی طرف سے سب سے زیادہ 4وکٹیں حاصل کیں۔ دوسرا ٹیسٹ میچ: میں دونوں ٹیموں میں تبدیلی کی گئی۔بنگلہ دیش نے نعیم حسن اورشرف الاسلام کو انجیریز کی وجہ سے آرام کرواکر مصدق حسین اور فاسٹ باؤلر عبادت حسین کو موقع فراہم کیا ۔

سری لنکا طرف سے لاستھ ایمبولڈینیا کی جگہ پروین جے وکرما کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔ دوسرا ٹیسٹ میچ شیر ِبنگال نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم واقع میر پور نزد دارلخلافہ ڈھاکہ میں 23ِمئی تا 27مئی22ء میں کھیلا گیا ۔ موسم 32ڈگری سینٹی گریڈ تک رہا اور تیسرے روز لنچ سے چائے کے وقفے تک بارش کی وجہ سے کھیل بھی جاری نہ رہ سکا۔پچ پر کسی حد تک گھاس تھا جسے اُمید کی جارہی تھی کہ پہلے دِ ن فاسٹ باؤلرز کو مدد مل سکتی ہے بصورت ِدیگر بیٹنگ وکٹ ہے ۔

لہذا جب بنگلہ دیش کے کپتان مومن الحق نے ٹاس جیت کر اس اُمید سے پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا کہ ہوم گراؤنڈ کی پچ پرکچھ دیر کنٹرول بیٹنگ کر کے بہتر اننگز کھیلنے کی کوشش کریں گے وہ اُس وقت غلط ہو تا ہوا نظر آیا جب سری لنکا کے اٹیک فاسٹ باؤلرز کسن راجیتھا اور اسیتھا فرنینڈو نے 24رنز پر اُنکے5کھلاڑی پویلین بھیج دیئے۔ بنگلہ دیش کے بیٹر مشفق الرحیم اورلٹن داس جس وقت بیٹنگ کرنے آئے تو کسی حدتک سری لنکن باؤلرز کے دباؤ کا شکار نظر آئے لیکن پھر آہستہ آہستہ اُن دونوں نے ایک بہترین شراکت داری میں اسکور میں اضافہ کرنا شروع کر دیا اور دونوں انفرادی طور پر سنچریاں بنانے میں بھی کامیاب ہو گئے۔

اُنکی 272رنز کی شراکت داری کا سلسلہ دوسرے روز 296کے مجموعی اسکور پر اُس وقت ٹوٹا جب لٹن داس 141رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔اُنکے بعد آنے والا کوئی بھی کھلاڑی مشفق الرحیم کا ساتھ نہ دے سکا اور 365رنز پر آل ٹیم آؤٹ ہو گئی۔ مشفق الرحیم 175 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ اہم یہ رہا کہ مزید 4کھلاڑی بھی سری لنکا کے دونوں اٹیک باؤلرز کسن راجیتھا اور اسیتھا فرنینڈو نے آؤٹ کر کے بالترتیب اننگز میں5اور4وکٹیں حاصل کیں۔

بنگلہ دیش کے آخری کھلاڑی عبادت حسین رَن آؤٹ ہو ئے۔ دوسرے دِن لنچ کے کچھ دیر بعد سری لنکا نے بیٹنگ کا آغاز کیا اور تمام اہم بیٹرز نے ذمہدارنہ انداز میں کھیلتے ہوئے گراؤنڈ کے چاروں طرف شاندار شارٹس کھیلے اور506 رنزآل ٹیم آؤٹ پر 141رنز کی برتری حاصل کر نے میں کامیاب ہو گئے۔اینجلو میتھیوز ایک مرتبہ پھر سنچری بنا کر 145رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

اُنکا ساتھ دیا دینش چندیمل نے 124رنز کی انفرادی اننگز کھیل کر۔کپتان دیموتھ کرونارتنے،اوشادا فرنینڈو اور دھننجایا ڈی سلوانے بالترتیب 80،57اور58رنز بنائے۔بنگلہ دیش کی طرف سے5وکٹیں سپنر شکیب الحسن اور 4 فاسٹ باؤلر عبادت حسین نے حاصل کیں اور سری لنکا کے آخری کھلاڑی اسیتھا فرنینڈو بھی رَن آؤٹ ہو ئے۔ چوتھے دِن کے آخری لمحات میں سری لنکا کو باؤلنگ کروانے کا موقع ملا تو ایک مرتبہ پھر اُنکے اٹیک باؤلر ز کسن راجیتھا اور اسیتھا فرنینڈونے بنگلہ دیشی بیٹرز کے پاؤں جمنے نہ دیئے اور 24رنز پر4کھلاڑی آؤٹ کر د یئے۔

جسکا باقاعدہ نتیجہ آخری روز لنچ کے وقفے کے کچھ دیر بعد سری لنکا کی 10وکٹوں کی جیت کی صورت میں نکلا۔اُ سے چند منٹ پہلے بنگلہ دیش کی آل ٹیم 169 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔صرف لٹن داس اور شکیب الحسن سری لنکن باؤلرز کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے نظر آئے اور بالترتیب 52اور58رنز کی اننگز کھیلی۔7 کھلاڑی ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے جن میں کپتان مومن الحق بھی " گولڈن ڈک" کے ساتھ شامل تھے۔

سری لنکا کے فاسٹ باؤلر اسیتھا فرنینڈو 6 کھلاڑی آؤٹ کر کے نمایاں رہے۔ سری لنکا کیلئے جیتنے کا ہدف صرف 29رنز تھا جو بغیر کسی نقصان کے حاصل کر لیا اوردوٹیسٹ میچوں کی سیریز بنگلہ دیش کے میدانوں پر2۔1 سے جیت لی۔مین آف دِی میچ سری لنکا کے اسیتھا فرنینڈو اور پلیئر آف دِی سیریز سری لنکا کے ہی اینجلو میتھیوز کو دیا گیا اور ساتھ میں چیمپئین شپ کے 12پوائنٹس حاصل کر کے فہرست میں 5ویں پوزیشن پر ہی رہی۔

مختصر تجزیہ : دوسرے ٹیسٹ میچ کا جھکاؤ آغاز سے ہی سری لنکا کی طرف رہا جسکی اہم وجہ اُنکے اٹیک فاسٹ باؤلر ز کا پہلا جھٹکا تھا جس میں 24رنز پر بنگلہ دیش کے 5 کھلاڑی آؤٹ کر دیئے۔پھر بیٹرز مشفق الرحیم اورلٹن داس نے سنچریاں بنا کر اپنی ٹیم کو مشکلات میں سے ضرور نکلا لیکن چوتھے روز سری لنکا کے بیٹرز اینجلو میتھیوز اور دنیش چندیمل نے 199 رنز کی شراکت قائم کر کے بنگلہ دیش کو دوسرا ایسا جھٹکا دیا کہ وہ سنبھل ہی نہ سکے ۔

دوسری اننگز میں بنگلہ دیشی بیٹرز نے ایک مرتبہ پھر سری لنکن فاسٹ باؤلرز کے دباؤ کا شکار ہو کر وکٹیں کھونا شروع کردیں جسکی وجہ سے ہوم گراؤنڈ پر شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔اس میچ میں پچ نے کس وقت کیا صورت اختیار کی یہ ایک وقتی تجزیہ تو ہو سکتا ہے لیکن کس وقت کونسا کھلاڑی اپنی صلاحیتوں سے میچ کا نقشہ ہی پلٹ دے یہ یاد گار ہو تا ہے ۔لہذا جہاں تک ہو سکامشفق الرحیم اورلٹن داس نے بھر پور کوشش کی اور باؤلنگ میں ساتھ دیا شکیب الحسن نے لیکن کہتے ہیں دِ ن ہی اُس کا تھا بس اسطرح یہ میچ ہی سری لنکا کا تھا جس میں اینجلو میتھیوز اوردنیش چندیمل کے ساتھ باؤلرز کسن راجیتھا اور اسیتھا فرنینڈو کارکردگی بھی قابل ِتعریف رہی اور سیریز میں فتح دِلوانے میں پوری سری لنکن ٹیم کا موریل اور ٹیم ورک خوب دیکھنے کو ملا۔

اگلی چیمپئن شپ کی15ویں سیریز2ِجون22ء سے انگلینڈ کی میزبانی میں نیوزی لینڈ کھیلے گی: "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "

مزید مضامین :