ویسٹ انڈیز میں ٹی20سیریزٹرافی پاکستان کی

West Indies Main T20 Series Trophy Pakistan Ki

18سالہ پاکستانی لیگ سپین باؤلر شاداب خان نے اپنے پہلے بین الاقوامی ٹی20 کرکٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کو اسکور کرنے نہیں دیا اور دوسرے میچ میں پاکستان کے خلاف اسکور ہونے نہیں دیا ۔اس کارکردگی پر وہ دونوں میچوں کے مین آف دِی میچ اور4میچوں کی سیریز کے مین آف دِی سیریز بنے۔داد کے مستحق ہیں پاکستان کے چیف سلیکٹر انضمام الحق

Arif Jameel عارف‌جمیل بدھ 5 اپریل 2017

West Indies Main T20 Series Trophy Pakistan Ki
18سالہ پاکستانی لیگ سپین باؤلر شاداب خان نے اپنے پہلے بین الاقوامی ٹی20 کرکٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کو اسکور کرنے نہیں دیا اور دوسرے میچ میں پاکستان کے خلاف اسکور ہونے نہیں دیا ۔اس کارکردگی پر وہ دونوں میچوں کے مین آف دِی میچ اور4میچوں کی سیریز کے مین آف دِی سیریز بنے۔داد کے مستحق ہیں پاکستان کے چیف سلیکٹر انضمام الحق۔
اُنھوں نے جب سے عہدہ سنبھالا ہے نئے ٹیلنٹ کو ٹیم کی سلیکشن میں اہمیت دِی ہے اور اسکے نتیجے میں ویسٹ انڈیز سے3۔

1سے ٹی 20 سیریز میں جیت کر ٹرافی حاصل کرنا نوجوان کپتان سرفراز احمد اور ٹیم کا کمال ہے۔
چند اہم ریکارڈ:
پاکستان نے ویسٹ انڈیز کی سر زمین پر اُنکے خلاف ٹی 20سیریز جیت لی۔جس میں چند اہم و یادگار ریکاڑد بھی بنے:
سرفراز احمد نے بطور کپتان ابتدائی 6 ٹی 20 میچ جیت کر مصباح الحق کا ریکارڈ توڑ دیا۔

(جاری ہے)


شاداب خان نے پہلے ہی بین الاقوامی میچ میں 1.75 رنز کے ریکارڈ اکانومی ریٹ سے صرف 7رنز دیکر 3 کھلاڑی آؤٹ کر دیئے۔


شاداب خان اپنے ابتدائی2میچوں میں اعلیٰ کارکردگی پر دونوں دفعہ مین آف دِی میچ بننے والے پہلے پاکستانی اور دُنیا کے تیسر ے
کرکٹر بنے ۔
پاکستان بمقابلہ ویسٹ انڈیز :
ٹی 20کرکٹ کی 4میچوں کی سیریز 26 مارچ تا2اپریل 2017ء ویسٹ انڈیز میں کھیلی گئی۔ چند ہفتے پہلے ہی عرب امارات اور پاکستان میں پی ایس ایل ٹورنامنٹ منعقد ہونے کے بعد جو چند نئے اُبھر تے ہوئے کھلاڑی رمن رئیس۔

فخر زماں۔حسین طلعت ۔اُسامہ میر ۔شاداب خان سامنے آئے اُن میں سے چند کے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے اہم فیصلہ کیا اور پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے دورہِ ویسٹ انڈیز 2017ء کیلئے منتخب کر لیا۔
اُن نوجوان کھلاڑیوں میں جیت کا جذبہ موجود تھا لہذا اُنھوں نے اپنے نوجوان کپتان کی قیادت اور ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کی رہنمائی میں بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کی سر زمین پر اُس ٹیم کو ٹی20کی سیریز میں3۔

1سے شکست دے دی جو 2016ء ٹی20ٹورنامنٹ کی ورلڈ چیمپئین ہے۔
مختصر تجزیہ:
میدان میں سیریز کی جیت کا سہرا سجا پاکستان کے کپتان سرفراز احمد کے سر پر جنہوں نے موقع کی مناسبت سے باؤلنگ و بیٹنگ کے فیصلے کیئے۔ گو کہ بیٹنگ میں دونوں ٹیمیں سیریز میں کو ئی بڑا اسکور نہ کر پائیں لیکن باؤلنگ میں نوجوان باؤلر شاداب خان نے سیریز میں دونوں طرف سے سب سے زیادہ10وکٹیں بھی لیں اور پہلے دومیچوں میں پاکستان کی جیت میں اہم کردار بھی ادا کیا۔

حسن علی بھی قابل ِذکر باؤلر رہے اور دوسرے اور آخری میچ میں خصوصی طور پر اُنکی باؤلنگ نے ویسٹ انڈ یز کے بلے بازوں کو پریشان کیئے رکھا ۔
بیٹنگ میں بابر اعظم نے سیریز میں زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا ۔ اُنھوں نے 4اننگز میں 137رنز بنائے۔ شعیب ملک نے بحیثیت سینئر کھلاڑی بہترین بیٹنگ کی ۔ کامران اکمل اور احمد شہزاد جنہیں اس دورے میں ایک وقفے کے بعد پی ایس ایل کی کارکردگی پر ٹیم میں شامل کیا گیا کسی حد تک اچھی بیٹنگ کرنے میں کامیاب رہے۔

کامران اکمل نے4میچوں میں 90رنز بنائے اور احمد شہزاد بھی آخری میچ میں پاکستان کی طرف سے واحد نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے بھی اس سیریز میں ایک ہی نصف سنچری بنی جو اُنکے اوپنر ایوان لیوئس نے تیسرے میچ میں بنائی اور وہ واحد میچ ہی ویسٹ انڈیز نے جیتا ۔
پاکستان کے کپتان سرفراز حمد نے اس سیریز کی جیت کو ٹیم ورک کا نتیجہ قرار دیا ہے جس میں سب نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے۔

چاہے سہیل تنویر اور وہاب ریاض ہوں یا نوجوان کھلاڑی فخر زمان اور رومان رئیس۔عماد وسیم کا ذکر ہی اُنکا بحیثیت بہترین کرکٹر اُنکی پہچان ہے جنکو اس دفعہ ٹیسٹ ٹیم میں بھی شامل کر لینا چاہیئے۔
ویسٹ انڈیز میں برائٹو پینٹس کی طرف سے کیو موبائل ٹی20کرکٹ سیریز کپ کیلئے
پاکستا ن کی ٹی 20کی ٹیم میں شامل کھلاڑیوں کے نام تھے:
سرفراز حمد(کپتان) ۔

احمد شہزاد۔کامران اکمل۔محمد حفیظ۔بابر اعظم۔ شعیب ملک۔ فخر ِزمان۔عماد وسیم۔شاداب خان۔ محمد نواز۔حسن علی۔ سہیل تنویر۔وہاب ریاض۔رومان رئیس۔عثمان خان شنواری۔
ویسٹ انڈیزکی کرکٹ ٹیم ٹی20 کیلئے ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھی:
ٹیم کپتان کا رلوس بریتھویٹ ،ای لیوئس،آندرے فلیچر،کیون پولارڈ،ایم۔سیموئیل،سنیل نارائن، سیموئیل بدری۔

جوناتھن کارٹر، جیسن ہولڈر،جیسن محمد،ویرا سمی پرمول،۔رومین پول۔لینڈل سیمنس۔جیروم ٹیلر۔چاڈوک والٹن۔کیسوک ولیمز۔
پہلے ٹی 20:
کا میدان سجا 26 مارچ2017ء کو برج ٹاؤن ۔ کنگسٹن اوول بار باڈوس میں ۔پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کے کپتان کارلوس بریتھویٹ کو بیٹنگ کی دعوت دی جنکی کمر پاکستان کی طرف سے اپنا پہلا بین الاقوامی ٹی20کھیلنے والے لیگ سپین باؤلر شاداب خان نے توڑ کر رکھا دی۔

اُنکی ٹیم 20اوورز میں8 کھلاڑی آؤٹ پرصرف 111 رنز بنا سکی۔جن میں سے 3شاداب خان نے صرف7رنز دے کر آؤٹ کر دیئے۔پاکستانی ٹیم نے مطلوبہ ہدف 17.1اوورمیں 4بلے باز آؤٹ ہونے پر حاصل کرلیااور 6وکٹوں سے میچ جیت لیا۔ بیٹنگ میں نمایاں رہے شعیب ملک38رنز ناٹ آؤٹ پر اور بابر اعظم 29رنز کے ساتھ ۔جبکہ ویسٹ انڈیز کی طرف سے بیٹنگ میں نمایاں رہے اُنکے کپتان بریتھویٹ34 رنز ناٹ آؤٹ پر اور باؤلنگ میں جیسن ہولڈر نے 2 کھلاڑی آؤٹ کیئے۔

مین آف دِی میچ کا اعزا اپنے پہلے ہی میچ میں شاداب خان نے حاصل کیا۔
ٹی 20کادوسرامیچ:
30مارچ کو پورٹ آف سپین کوئنز پارک اوول میں کھیلا گیا۔ ٹاس ویسٹ انڈیز نے جیتا اور بیٹنگ کی پاکستان نے ۔ پاکستانی ٹیم بھی کوئی بڑا اسکور نہ کر سکی ۔ صرف شعیب ملک 28،بابر اعظم 27اور وہاب ریاض 24رنز کی اننگز کھیل کر مجموعی اسکور 132تک لے گئے اور20اوور میں آل ٹیم آؤٹ ہو گئی۔

ویسٹ انڈیز کے کپتان بریتھویٹ اور سنیل نارائن نے3,3بلے بازآؤٹ کیئے ۔پھر بیٹنگ میں 133رنز کا ہدف حاصل کر نے کیلئے میدان میں اُترے جو اُنکی اپنی سر زمین اور وکٹ پر مشکل نظر نہیں آرہاتھا لیکن ایک دفعہ پھر18سالہ شاداب خان نے14رنز دے اُنکے4اہم بلے باز آؤٹ کر کے ہدف مشکل کر دیا ۔ جس کے بعد آخری اوور میں میڈیم فاسٹ باؤلر حسن علی کی مزید نپی تُلی باؤلنگ ویسٹ ایڈیز کیلئے شکست کا باعث بن گئی اور وہ 20اوورز میں 8کھلاڑی آؤٹ پر 129اسکور کر سکے ۔

پاکستان نے3رنز سے دوسرا مقابلہ بھی جیت لیاا اور ایک دفعہ پھر مین آف دِی میچ کہلائے شاداب خان۔
یکم اپریل کوتیسرا ٹی 20 :
میچ ویسٹ انڈیز کے اوپنر بلے باز ایوان لیوئس کا تھا جس نے پاکستان ٹیم کے ہدف 138 کو حاصل کرنے کیلئے 91رنز کی اعلیٰ ترین انفرادی اننگز ہی نہ کھیلی بلکہ اُس اننگز میں 9چھکے لگا کر پاکستانی باؤلرز کے چھکے چھوڑادیئے۔

جسکے بعد ویسٹ انڈیز نے15ویں اوور میں 3کھلاڑی آؤٹ پر138رنز بنا کرپاکستان کو 7وکٹوں سے شکست دے دی۔پاکستان کی طرف سے وہاب ریاض،سہیل تنویر اور شاداب خان نے ایک ایک کھلاڑیآؤٹ کیا۔ اس سے پہلے پاکستانی ٹیم نے بیٹنگ کرتے ہوئے8کھلا ڑی آؤٹ پر137رنز بنائے تھے جن میں نمایاں اسکور کیا تھا کامران اکمل نے48 ، بابر اعظم نے ایک دفعہ پھر43 اور نوجوان فخر زمان نے21۔


آخری چوتھا:
ٹی 20 میچ 2اپریل کو کوئنز پارک اوول پورٹ آف سپین کے اسٹیڈیم میں ہی ہوا۔ٹا س کپتان سرفراز احمد نے جیتا اور بیٹنگ کروائی ویسٹ انڈیز کو۔ آغاز کے 2اوورز میں اُنکے اوپنر بلے بازوں نے ایک دم جارحانہ بیٹنگ کا آغاز کر دیا ۔لیکن پھر تیسرے اوور میں عماد وسیم نے ایوان لیوس کو آؤٹ کر کے پہلی کامیابی دلوائی تو بعدازاں باقی باؤلرز کی شاندار بولنگ کے آگے اُنکے بلے بازوں کا دم نہ چل سکا اور ساری ٹیم 20اوورز میں 8کھلاڑی آؤٹ پر ایک دفعہ پھر صرف124اسکور بنا سکی۔

اوپنر چاڈوک والٹن نے40اور کپتان بریتھویٹ نے37رنز بنا ئے۔
پاکستان کی طرف سے حسن علی اور شاداب خان نے بالترتیب12اور16رنز دے کر2,2کھلاڑی آؤٹ کیئے۔پاکستانی ٹیم نے 19ویں اوور میں 3کھلاڑی آؤٹ پر127رنز بنا کر میچ کے ساتھ سیریزبھی 3۔1سے جیت لی۔ اوپنر احمد شہزاد نے 53رنز بنائے اور سیریز میں نصف سنچری بنانے والے پاکستان کے واحد بلے باز رہے۔ بابر اعظم نے ایک دفعہ پھرذمہدارنہ بیٹنگ کی اور38رنز بنا کر آؤٹ
ہوئے۔کیسوک ولیمز ویسٹ انڈیز کی طرف سے 2بلے باز آؤٹ کر کے نمایاں رہے۔مین آف دِی میچ پاکستان کے باؤلر حسن علی ہوئے۔

مزید مضامین :