وویمن ورلڈ کپ سیمی فائنلز کے یکطرفہ میچز میں آسڑیلیااور انگلینڈکی ٹیموں کی فتح

Wwc

12واں آئی سی سی وویمن ورلڈ کپ پچھلے سال کے فروری اور مارچ میں منعقد ہونا تھا جو کہ نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کے باعث ملتوی ہو گیا تھا

Khalid Bhatti خالد بھٹی بدھ 6 اپریل 2022

Wwc
نیوزی لینڈ میں منعقد ہونے والی آئی سی سی وویمن ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے سنسنی خیز مقابلوں میں آسڑیلیاء اور ویسٹ انڈیز کی وویمن کرکٹ ٹیموں نے میدان مار کر فائنل کے لیے جگہ بنا لی ہے۔ واضح رہے کہ بارہواں آئی سی سی وویمن ورلڈ کپ پچھلے سال کے فروری اور مارچ میں منعقد ہونا تھا جو کہ نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کے باعث ملتوی ہو گیا تھا اور اب کرونا کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد پھر اس سال کے مارچ اور اپریل میں منعقد کرا یا گیا جس کا باقاعدہ اعلان 15دسمبر2021کو آئی سی سی کرکٹ کونسل نے کیا تھا۔

اس پورے ٹورنامنٹ میں یو ں تو بہت دلچسپ اور سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے تا ہم اس ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے چار ٹیموں میں زبردست مقابلے دیکھنے کو ملے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کے آسڑیلین وویمن کرکٹ ٹیم نے سب سے پہلے اس ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا اس کے علاوہ جنوبی افریقہ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں نے بھی اس وورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے اپنی جگہ بنائی تھی۔

ٹورنامنٹ کا پہلا سیمی فائنل آسڑیلیاء اور وسٹ انڈیز کی ٹیموں کے مابین 30مارچ کو ویلنگٹن کے گراؤنڈ میں کھیلا گیا جس میں آسڑیلیا ء کی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کو 157رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر فائنل کے لیے جگہ بنائی تھی۔ اس میچ سے قبل دونوں ٹیموں کو اس وقت دھچکہ لگا جب انجریز کے باعث دونوں ٹیموں کو اپنے اپنے اہم کھلاڑیوں کے بغیر میچ کھیلا پڑا، آسڑیلین ٹیم اپنے اہم کھلاڑی ابلیس پیری جو کہ کمر میں تکلیف کے باعث اس سیمی فائنل میں نہ کھیل سکی جبکہ دوسری طرف نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنے انتہائی اہم لیگ اسپنر ایفے فلیچرز جو کہ کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث نہ کھیل سکی ، بلاشبہ ان دونوں انتہائی اہم ترین پلئیرز کے سیمی فائنل میں نہ کھیل پانا دونوں ٹیموں کے لیے ایک دھچکہ تھا۔

تاہم چونکہ آسریلین وویمن ٹیم اس ورلڈکپ میں ابھی تک ناقابل شکست ٹیم تھی اس لیے کرکٹ ایکسپرٹ کی جانب سے اس میچ میں اسے فیورٹ ٹیم قررا دیا جا رہا تھا اور اسی بات کی توقع کی جارہی تھی کہ آسٹریلین ٹیم یہ سیمی فائنل کا اہم معرکہ سر کر کے فائنل کے لیے جگہ بنا لے گی۔ دوسری جانب ویسٹ انڈیز ٹیم اس میچ میں ابتدا سے ہی پریشر میں دکھائی دی جس کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہوئے آسٹریلیاء نے 305رنز کا پہاڑ جیسا ٹارگٹ کھڑا کر دیا اور یوں اس کے جواب میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم محض37اوورز میں148رنز بنا سکی اور اس کی پوری کی پوری ٹیم پویلین لوٹ گئی ۔

آسڑیلیا ء کی جانب سے الیسا ہیلی نے شاندار بلے بازی کا مطاہرہ کرتے ہوئے 107گیندوں پر 129رنز کی شاندار ایننگز کھیلتے ہوئے نہ صرف آسٹریلیاء کو یہ میچ جتوانے میں کامیاب رہی بلکہ اس شاندار پرفارمنس کی بدولت وہ اس میچ میں پلیئر آف ڈی میچ بھی کہلائی۔اس کے علاوہ رچرڈ ہینس نے بھی 85رنز کی شاندار اننگ کھیلی۔جبکہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے چنیل ہنری نے 9اوورز میں 50رنز کے عوض 2ووکٹیں حاصل کیں۔

سیمی فائنل کے دوسرے میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 137رنز سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔ انگلینڈ وویمن کرکٹ ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں8ووکٹوں کے نقصان پر 293رنز بنائے جس کے جواب میں جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 38اوورز میں بمشکل صرف156رنز ہی بنا سکی اور یوں اس شکست کے بعد اس وورلڈ کپ میں جنوبی افریقن وویمن کرکٹ ٹیم کا سفر اپنے اختتام کو پہنچا۔

انگلینڈ کی جانب سے اوپنگ پلیئر ڈینی واٹ نے جنوبی افریقن ٹیم کے لیے خطرناک ثابت ہوئی جنہوں نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے 125گیندوں میں129رنز بنائے اور یوں وہ پلیئر آف ڈی میچ بھی کہلائی۔ اس کے علاوہ انگلینڈ کی جانب سے صوفی ڈنکلے نے بھی اچھی پرفامس کا اظہار کرتے ہوئے 72گیندوں پر 60رنز اسکور کیے۔ جبکہ جنوبی افریقہ کی جانب سے شبنم اسمائیل عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 10اوورز میں46رنز کے عوض3 وکٹیں حاصل کیں اس کے علاوہ ماریزن کپ10اووز میں52 دے کر 2وکٹس حاصل کی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے مائگنن ڈوپریز اور لارا گوڈل کے علاوہ بلے بازی میں کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکا، انگلینڈ کی سوفی ایکلسٹن جنوبی افریقہ کی پلیئرز کے لیے ڈراؤنہ خواب ثابت ہوئے جنہوں نے 8اوورز میں 36رنز کے عوض6وکٹس حاصل کر کے انگلینڈ کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ انیا جھاڑی نے 2ووکٹس حاصل کیں اور یو ں، آسٹریلیاء اور انگلینڈ کی ٹیمیں سیمی فائنل میں فتح کے بعد فائنل میں پہنچ گئی۔

مزید مضامین :