Episode 20 - Hilal E Kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed) By Anwaar Ayub Raja

قسط نمبر 20 - ہلالِ کشمیر (نائیک سیف علی جنجوعہ شہید) - انوار ایوب راجہ

صدر پاکستان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کشمیر پاکستانیوں کے خون میں شامل ہے مگر بے شمار پاکستانیوں،خاص کر سیاسی قیادت کواس کا احساس نہیں۔ اگر واقعی کشمیر ہر پاکستانی کے خون میں شامل ہے تو پھر اس کے دو رنگ کیوں ہیں؟ پاکستانی قیادت کو چاہیے کہ وہ آزادکشمیر کو سماجی برائیوں اور اخلاقی و سیاسی بیماریوں سے پاک کرے اور جن لوگوں نے یہ خطہ زمین آزاد کروایا انہیں مساوی نہیں بلکہ حقیقی تسلیم کرتے ہوئے ان کے قائد نائیک سیف علی جنجوعہ شہید کونشان حیدر عطا کرکے ان کی یادگار تعمیر کی جائے۔
ان کی برسی شایان شان طریقے سے منائی جائے اور ان کی یادگار پر پھول نچھاور کرکے نائیک سیف علی شہید سمیت ان لاکھوں شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا جائے جنہوں نے اپنی شہ رگ کٹوا کر پاکستان کی شہ رگ کی حفاظت کی۔

(جاری ہے)


جن لوگوں کا خیال ہے کہ یہ تحریر سیاسی رنگ و مزاج رکھتی ہے تو میں ان کی تنقید کو بھی تسلیم کرتا ہوں۔
حقیقت یہ ہے کہ آزادی کی تحریکیں شخصیات سے نہیں بلکہ قومی سطح پر بیدار ہوتی ہیں جہاں برادریاں اور قبیلے ایک ملت اور ایک جسم کی ماند ان تحریکوں کو ایک متفقہ قیادت کی رہنمائی میں پائیہ تکمیل تک پہنچاتی ہیں۔ آزادی کی تحریکیں اس وقت تک کامیاب نہیں ہوتیں جب تک ان کے قائدین میں عسکری، سیاسی، سفارتی اور اخلاقی خوبیاں بدرجہ اتم موجود نہ ہوں۔
یہی وجہ ہے کہ زیر نظر تحریر محض ایک شخص کے ذاتی کارنامے تک محدود نہیں بلکہ ان عوامل کی تشہیر ہے جن کی وجہ سے یہ تحریک پائیہ تکمیل تک نہ پہنچ سکی۔ اس تحریر میں اس بات کی کھوج لگانے کی کوشش بھی کی گئی ہے کہ تحریک کے بانی حضرات نے کن وجوہات اور کس کی آشیرباد پر اپنا عسکری رول ختم کرکے محض سیاسی رول پر اکتفا کیا اور ان قائدین کی صف میں کچھ ایسے بہروپیے بھی شامل ہوگئے جنہوں نے سیاست کے بدن سے اخلاق کا لباس اتار کر سیاست کو تجارت میں بدل دیا۔
کشمیر کا موجودہ المیہ نصف صدی پر محیط ہے اور ہم سب اس دائرے میں مقید ہیں۔ میں ضروری سمجھتا ہوں کہ ان عوامل کا ذکر بھی اس تحریر میں کروں تاکہ ہماری نئی نسل کو شہدأ کے خون سے کھلنے والے پھولوں کی خوشبو جب اپنی جانب کھینچے تو انہیں اس راہ میں بکھرے کانٹوں کا بھی احساس رہے اور وہ قدم بہ قدم اختیاط سے چلتے ہوئے سیف علی شہید سمیت ان لاکھوں شہیدوں کے مشن کو مکمل کریں جو ہم سب پر فرض ہی نہیں بلکہ ہمارے سروں پر قرض بھی ہے۔
 
سیف علی ایک شخص کا نہیں بلکہ ایک تحریک کا نام ہے۔ یہ ایک جز ہے جو ملت کے قوی تر وجود کا حصہ ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ اس شخص کو، اس جسم کو اور اس تحریک کو ڈھائی صدیوں پر محیط خون کا نذرانہ دینے والوں کی صف میں لاکر سلام عقیدت پیش کیا جائے۔

Chapters / Baab of Hilal E Kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed) By Anwaar Ayub Raja