Episode 6 - Hilal E Kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed) By Anwaar Ayub Raja

قسط نمبر 6 - ہلالِ کشمیر (نائیک سیف علی جنجوعہ شہید) - انوار ایوب راجہ

حرف گزارش

عسکری تاریخ کا کوئی واقع ایسا نہیں کہ جس کا آغاز یا اختتام سرفروش اور جانثار سپاہیوں کی سرفروشی اور جانثاری سے نہ ہوتا ہو۔ "سپاہی " کی زندگی اور موت بے مثال ہوتی ہے۔ ٹم نیوآرک اپنی کتاب"Where They Fell"میں لکھتا ہے کہ
*"Battlefields are sacred land. Before the decision was made to respect the bodies of those who perished in battle, and remove them to a national cemetery where their families could mourn them, the dead and wounded were left where they fell. It was the great battle like Gettysburg in which thousands died for their beliefs in country and freedom, that persuaded public figures to celebrate the sacrifice on the field of combat....." . 
ٹم نیو آرک مزید لکھتا ہے۔
*"The Gettysburg address of United States President Abraham Lincoln in 1863 marked a significant moment in the linking of battle with political liberty. It recognised that the soldiers who died for a nation's ambitions were special people, deserving of lasting respect. These honoured dead, Lincoln declared "We take increased devotion to that cause for which they gave the last full measure of devoton; that we here highly resolve that these dead shall not have died in vain......" .
ٹم نیو آرک کے الفاظ اس بات کے مکمل آئینہ دار ہیں کہ وطن کے نام پہ مرمٹنے والوں کے وجود کو سرکاری اعزاز دیا جائے اور "جہاں وہ گرے"وہ جگہ قابل تعظیم ہے۔

(جاری ہے)

اس میں کوئی شک نہیں کہ وطن کی خاطر قربان ہونے والا محترم اور اس کی جائے قربانی معظم ہوجاتی ہے مگر یہ تصور یورپ و امریکہ میں تو شاید ایسے معنی رکھتا ہو مگر اسلام میں ان مرنے والوں کو "شہید"کہا جاتا ہے اور ان کا اعزاز خود اللہ رب العزت کی ذات انہیں دیتی ہے۔ تاریخ اسلام کے مجاہدوں کی جاں فشانی اور قربانی کے لئے اس سے بڑی دلیل میری نظر میں نہیں گزری کہ اللہ سبحان تعالیٰ قرآن کریم میں کئی جگہ شہید و شہادت کے خود گواہ بنے۔
مادروطن جموں و کشمیر جس کی مٹی شہیدوں کے لہو سے معطر ہے، کی جانب اٹھنے والا ہر قدم یہ احساس دلاتا ہے کہ ہاں! یہیں کسی مجاہد نے لاالہ الا اللہ اور اللہ اکبر کا نعرہ بلند کیا ہوگا اور عزم شبیری دھراتے ہوئے جنت کی راہوں کا شہسوار ہوگیا ہوگا۔ یوں تو شہید کی شہادت ایک عزم اور حوصلے کی سعی ہے مگر میں سلام کرتا ہوں ان عظیم سپوتوں کو کہ جنہوں نے راہ حق میں کچھ اس طرح خود کو قربان کیا کہ ان کے جسموں تک رسائی بھی ناممکن ہوگئی۔
ان کا نہ مزار بنا اور نہ ہی یادگار بنی۔ بلکہ ہر دل ان کا مزار اور ہر نظر ان کی تعظیم میں اٹھی اور انہیں وہ مقام ملا کہ جسے نہ کوئی محقق و دانشور بیان کرسکا اور نہ ہی ان کے اعزاز کے لئے کسی حکومت نے کوئی کوشش کی۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ جن کے لئے قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے "پسندیدہ لوگوں" کا لفظ استعمال کیا ہے۔
معرکہ کارگل میں ایسے کئی واقعات میرے مشاہدے میں آئے جن کونوک قلم پر لاتے ہوئے میری آنکھیں کئی بار بھیگیں اور میری روح نے ان وادیوں میں ان شہیدوں کو تلاشا کہ جن کی قربانی لازوال اور بے مثال ہے۔
یہ میرے لئے فخر کی بات ہے کہ اللہ رب العزت نے میرے قلم کو یہ وقار بخشا کہ میں مادروطن کی ناموس کی حفاظت کی خاطر قربان ہونے والوں کی داستان شجاعت پڑھنے والوں تک پہنچاوٴں۔ نائیک سیف علی جنجوعہ شہید (ہلال کشمیر) بھی ایک ایسے عظیم مجاہد کی داستان شجاعت ہے کہ جو انہی وادیوں، مرغزاروں، فلک بوس پہاڑوں اور جھرنوں میں ایک غیور کشمیری بن کر ابھرا۔
اس نے اپنے لہو سے وہ داستان رقم کی کہ جسے "داستان شجاعت"سے کم کا درجہ دینا ناانصافی ہوگا۔
محترم جی ایم میر نے میری اس نامکمل سی کوشش کو محنت شاقہ کا نام دیکر مجھے جو عزت بخشی میں اس کے لئے ان کا ممنون ہوں۔ شہدأ وطن کا عزم اور ان کی عظمت کی تفاصیل اس بات کی دلیل ہے کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیر جنت نظیر غلامی کی سیاہ رات سے آزادی کے روشن دن میں داخل ہوگا اور نیلم و جہلم کے متبرک پانیوں میں شامل لہو سے سینچی ہوئی مٹی پر اس کے بیٹے اللہ سبحان تعالیٰ کے بتائے ہوئے اصولوں پر شہیدوں کی میراث کی بنیاد مضبوط کریں گے۔
اے اللہ رب العزت تو گواہ ہے کہ تیرے نام کی عظمت کی خاطرجن مجاہدوں نے اپنی سب سے قیمتی چیز تیرے حضور پیش کی، نہ تو انہیں دنیاوی اعزازات چاہیے تھے اور نہ ہی ان کی عظمت کی دلیل انسانوں کے پاس ہے۔ یہ عاشقان رسولﷺ اور تیرے حقیقی برگذیدہ بندے ہیں۔ تو ان کی قربانی کو مقبولیت بخش اور کارگل سے بھمبر تک دونوں جانب کے فریب خوردہ کشمیریوں پر کرم فرما۔ آج آزادی کے ڈیلر اور شہیدوں کے لہو کے سوداگر ہر دوجانب مصروف کار ہیں۔ تو ہی گواہ ہے کہ شہیدوں کے لہو سے پھوٹنے والی سحر غلامی کی سیاہ رات کے بعد ضرور آتی ہے اور پھر یہ تیرا ہی وعدہ ہے کہ "باطل مٹنے کے لئے ہے"۔
انوار ایوب راجہ

Chapters / Baab of Hilal E Kashmir (Naik Saif Ali Janjua Shaheed) By Anwaar Ayub Raja