اچھی کوالٹی اور اسٹاک مال میں دلچسپی بڑھنے کی وجہ سے روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر اضافے کا رجحان

صوبہ سندھ میں روئی کا بھا فی من 7200 تا 9300 روپے رہا پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2800 تا 4400 روپے رہا

ہفتہ 11 جنوری 2020 20:13

اچھی کوالٹی اور اسٹاک مال میں دلچسپی بڑھنے کی وجہ سے روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر اضافے کا رجحان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2020ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران ٹیکسٹائل ملز کی اچھی کوالٹی اور اسٹاک مال میں دلچسپی بڑھنے کی وجہ سے روئی کے بھاؤ میں مجموعی طورپر اضافہ کا رجحان رہا۔ جنرز چین اور امریکا کے مابین تنازع میں نرمی آنے کے بعد مارکیٹ میں تیزی آنے کی توقع رکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے روئی کی فروخت میں محتاط رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں جس کے باعث روئی کے بھاؤ میں 200 تا 300 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

کاروباری حجم میں بھی نسبتا اضافہ ہو رہا ہے گو کہ بارشوں، دھند اور ٹرانسپورٹ کی ہڑتال کاروبار میں حائل ہورہی ہے۔ ایران-امریکا کی کشیدگی کی وجہ سے مارکیٹ میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ گو کہ جنرز کے پاس روئی کا اسٹاک کم ہوتا جارہا ہے جبکہ کاشتکاروں اور زمینداروں کے پاس پھٹی کا اسٹاک بھی کم ہے۔

(جاری ہے)

آئندہ دنوں میں حالات ٹھیک رہے تو مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں اضافہ کا تسلسل جاری رہے گا۔

بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں بھی تیزی کا رجحان ہے جس کے باعث مقامی ٹیکسٹائل ملز کی مقامی جنرز سے روئی کی خریداری میں دلچسپی بڑھنے لگی ہے مقامی جنرز کے پاس بمشکل 7 لاکھ گانٹھوں کا قلیل اسٹاک موجود ہے جبکہ نئی سیزن شروع ہونے میں تقریبا 7 مہینے درکار ہیں۔صوبہ سندھ میں روئی کا بھا فی من 7200 تا 9300 روپے رہا پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2800 تا 4400 روپے رہا صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 7500 تا 9300 روپے رہا پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 3200 تا 4600 روپے صوبہ بلوچستان میں تقریبا 4000 گانٹھوں کا قلیل اسٹاک موجود ہے جبکہ پھٹی بھی نہ ہونے کے برابر دستیاب ہے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 9000 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں مجموعی طورپر تیزی کا رجحان ہے امریکا ایران کے مابین کشیدگی کے باعث بین الاقوامی کاروباری منڈیوں میں زبردست اتار چڑھا رہا چین اور امریکا کے تجارتی تنازع میں 15 جنوری سے جزوی کمی ہونے کی امید سے نیویارک کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں تیزی کا رجحان رہا جو فی پاونڈ 71 امریکن سینٹ سے تجاوز کرگیا جو گزشتہ 8 مہینوں میں سبسے زیادہ دام بتائے جاتے ہیں علاوہ ازیں یو ایس ڈی ای کی ہفتہ وار رپورٹ میں گزشتہ ہفتہ کے نسبت 32 فیصد کم برآمد ہوئی ہے اسکا مارکیٹ نے کوئی اثر نہیں لیا ہے جس کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ امریکا میں روئی کی پیداوار 5 تا 7 لاکھ گانٹھیں کم ہونے کا خدشہ ہے بھارت کی روئی میں چین بنگلہ دیش اور ویتنام کی ٹیکسٹائل ملز نے دلچسپی لینا شروع کی ہے جس کے باعث روئی کے بھاؤ میں اضافہ کا رجحان ہے گو کہ بھارت میں مقامی ٹیکسٹائل ملز کی خریداری کم ہے جس کی وجہ سے وہاں شدید بحرانی کیفیت بتائی جاتی ہے۔

چین اور امریکہ کے مابین تجارتی تنازعہ کم ہونے کی خبروں کی وجہ سے روئی کے بھاؤ میں اضافہ کا رجحان ہے بھارت کی کپاس کی درآمد میں ایشیائی ملکوں کی دلچسپی کے باعث امریکا اور برازیل کی کاٹن کے بھاؤ پر مجموعی طور پر دباؤ آنے کا کہا جا رہا ہے گو کہ امریکا اور برازیل نے وافر مقدار میں روئی کے برآمدی سودے کرلئے ہیں۔کپاس کی نئی سیزن کی بوائی مارچ اپریل میں شروع ہو جاتی ہے نئی سیزن کی اگوتی بوائی شروع ہونے میں صرف دو یا تین مہینے بقایا ہے۔

ہمارے کپاس کی فصل مسلسل تنزلی کا شکار ہے جس کی وجہ سے ملک کے ٹیکسٹائل سیکٹر کو ناقابل تلافی نقصان ہو رہا ہے۔ علاوہ ازیں بیرون ممالک سے وافر مقدار میں روئی کی درآمد کرنی پڑتی ہے جس کے باعث قیمتی زرمبادلہ خرچ کرنا پڑتا ہے جو ملک کی معیشت پر زبردست بوجھ ہے۔اس کے تدارک کے لیے حکومت کو ابھی سے جنگی بنیادوں پر حکمت عملی تیار کرنی پڑے گی ابھی سے اقدام نہ کیے گئے تو خطرہ ہے کہ آئندہ سیزن میں بھی کپاس کی پیداوار بڑھنے کی امید نہ رکھی جائے کپاس کی پیداوار میں نہایت کمی کے باعث کپاس کے کاشتکار دلبرداشتہ ہوگئے ہیں اور وہ دیگر فصلیں کاشت کرنے کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں قومی اسمبلی میں کپاس کی پیداوار میں مسلسل کمی کے متعلق دلچسپ بحث ہوئی اوور سیز پاکستانی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین شیخ فیاض الدین جو قومی اسمبلی کے ایم این ای ہونے کے ساتھ ساتھ کپاس کے معروف تاجر اور جنر بھی ہیں انہوں نے بحث میں شامل ہوتے ہوئے شکایت کی کہ حکومت نے ایگریکلچر ایمرجنسی کے لیے 310 ارب روپے مختص کیے ہیں لیکن جو تفصیل دی گئی ہے اس میں کپاس کے لیے ایک پیسہ بھی نہیں رکھا گیا ہے۔

کپاس کی صورتحال یہ ہے کہ 2015 میں کپاس کی ایک کروڑ 35 لاکھ گانٹھوں کی فصل ہوئی تھی اس سال حکومت کا عزم تھا کہ 1 کروڑ 50 لاکھ گانٹھیں ہوگی جبکہ بمشکل صرف 90 لاکھ گانٹھیں ہوسکے گی۔ اولین تخمینہ سے 60 لاکھ گانٹھیں کم ہے جو ہمیں درآمد کرنی پڑے گی۔ پاکستان کی برآمدات میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا 58 فیصد حصہ ہے لیکن کپاس کے لیے ایگریکلچر ایمرجنسی میں ایک پیسہ بھی نہیں رکھا ہے اس کی کیا وجہ ہے۔

وفاقی وزارت N.F.A.R کے پارلا منٹری سیکرٹری عامر سلطان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کپاس ٹیکسٹائل منسٹری میں شامل کر دیا گیا تھا اب ٹیکسٹائل منسٹری سے نکال کر N.F.A.R منسٹری میں شامل کردیا گیا ہے جس کے لئے وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی بن گئی ہے جو ہفتہ وار رپورٹ لے رہی ہے اور کپاس کی ایلڈ اور رقبہ بڑھانے کے لئے وزیراعظم عمران خان نے خود اپنی زیر نگرانی میں کمیٹی بنائی ہے جو باقاعدہ ہر ہفتہ اس کی بریفنگ لے رہی ہے اور سب سے زیادہ توجہ اس وقت کپاس پر دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان شا اللہ کپاس کی بہتری کے لیے جس حد تک جاسکے ضرور جائیں گے۔جواب میں شیخ فیاض الدین نے کہا کہ کپاس کی فصل تو مارکیٹ میں آگئی ہے جننگ فیکٹریوں میں بھی آ گئی ہے کس چیز کی یہ رپورٹ لے رہے ہیں یہ لوگوں کو بیوقوف بنانا چھوڑ دے کپاس زراعت کا موضوع ہے آپ کے بھی دل کے نزدیک ہے اور ہمارے جو کاشتکار ہے وہ انتہائی تکلیف میں ہیں

Browse Latest Business News in Urdu

بزنس فیسلی ٹیشن سنٹر کے ذریعے صنعتکاروں کے ٹیکس سے متعلقہ  مسائل حل کرانے کی کوشش کریں گے،فیصل آبادچیمبر

بزنس فیسلی ٹیشن سنٹر کے ذریعے صنعتکاروں کے ٹیکس سے متعلقہ مسائل حل کرانے کی کوشش کریں گے،فیصل آبادچیمبر

انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ ڈالر سستا ہو گیا

انٹر بینک میں ایک ہفتے کے دوران ڈالر کی قدر بڑھ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ ڈالر سستا ہو گیا

صدر آئی سی سی آئی کا سی ڈی اے حکام کے ساتھ تجارتی مراکز کے مشترکہ دوروں کا فیصلہ

صدر آئی سی سی آئی کا سی ڈی اے حکام کے ساتھ تجارتی مراکز کے مشترکہ دوروں کا فیصلہ

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونا سستا ہو گیا

ملکی صرافہ مارکیٹوں میں سونا سستا ہو گیا

کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاؤ میں مندی کا عنصر غالب رہا

کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روئی کے بھاؤ میں مندی کا عنصر غالب رہا

سندھ فوڈ اتھارٹی اور کاٹی کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

سندھ فوڈ اتھارٹی اور کاٹی کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

یوم مئی کی عام تعطیل کے باعث 4 دنوں تک محدود رہنے والے کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ..

یوم مئی کی عام تعطیل کے باعث 4 دنوں تک محدود رہنے والے کاروباری ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ..

100 اور1500 روپے ما لیت کے انعا می با نڈزکی قرعہ اندازی 15 مئی کو ہو گی

100 اور1500 روپے ما لیت کے انعا می با نڈزکی قرعہ اندازی 15 مئی کو ہو گی

سونے کی فی تولہ قیمت میں1600 روپے کمی ریکارڈ

سونے کی فی تولہ قیمت میں1600 روپے کمی ریکارڈ

سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا

سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا

سونے کی فی تولہ قیمت 1600 روپے کم ہو کر 2 لاکھ 38 ہزار روپے ہوگئی،آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن

سونے کی فی تولہ قیمت 1600 روپے کم ہو کر 2 لاکھ 38 ہزار روپے ہوگئی،آل سندھ صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن

برائلر گوشت کی قیمت مستحکم، فارمی انڈے مہنگے

برائلر گوشت کی قیمت مستحکم، فارمی انڈے مہنگے