2015-16میں بلوچستان حکومت کے ترقیاتی پروگرام پی ایس ڈی پی کا حجم 54.5ارب روپے ہے،بیرونی امداد کے 3.4ارب روپے بھی شامل ہیں

رواں مالی سال ترقیاتی پروگرام کیلئے 2250سکیمیں شامل ہیں، جاری سکیمیں940، نئی سکیمیں1310 ہیں ،محکمہ منصوبہ بندی ترقیاتی منصوبوں کی پی سی ون کی تیاری ،منظوری کیلئے تمام وسائل بروے کار لا رہی ہے، وزیر پی این ڈی ڈاکٹر حامد اچکزئی کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 26 اپریل 2016 20:16

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 اپریل۔2016ء ) صوبائی ویر پی اینڈ ڈی و پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 2015-16میں صوبائی حکومت کی ترقیاتی پروگرام پی ایس ڈی پی کا حجم 54.5ارب روپے ہیں جس میں بیرونی امداد کے 3.4ارب روپے بھی شامل ہیں مالی سال 2015-16میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کے لئے 2250اسکمیات شامل ہیں جن میں جاری اسکمیوں کی تعداد 940اور نئے سکیمو ں کی تعداد 1310ہیں اسی طرح منصوبوں کی لاگت 31.576ارب روپے ہیں جبکہ جاری منصوبوں کی لاگت 19.500ارب روپے بنتی ہے ،محکمہ منصوبہ بندی ترقیاتی منصوبوں کی پی سی ون کی تیاری اور منظوری کیلئے تمام وسائل بروے کار لا رہی ہے کوئٹہ شہر کی ترقیاتی منصوبوں کے لئے 5ارب روپے جو دینے کا اعلان کیا ہے وہ رقم کوئٹہ میونسپل کارپوریشن کے مئیر ڈاکٹر کلیم اﷲ خان خود خرچ کرینگے جیسے ہی وہ پی سی ون تیار کرکے بھیجیں گے یا ان کو رقم ریلیز کر دی جائے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات منگل کے روز سول سیکرٹریٹ میں پی اینڈ ڈی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیاتی منصوبہ بندی نصیب اﷲ بازئی اور پی اینڈ ڈی کے دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے ۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیاتی اسکیموں کیلئے فنڈز کی برقت اجراء کے لئے تمام دستیاب وسائل مہیاں کر رہی ہے جس کے لئے سال 201-16کے مارچ 2016 تک 95فیصد فنڈز کا اجراء یقینی بنائے جاچکا ہے ۔

جوکہ گزشتہ 10سالوں میں 60فیصد زیادہ نہیں تھا رواں مالی سال 2015-16میں وفاقی ترقیاتی پروگرام میں 15منصوبوں کی منظوری دی گئی جس میں 14کے پی سی ون وفاقی سی ڈی ڈبلیواور اوریکنگ کے منظوری کیل ئے پیش کر دی گئی ہے جس میں سے اب تک 7منصوبوں کی منظوری دی جاچکی ہے ۔ صوبائی حکومت کے منظور شدہ ترقیاتی منصوبے فنڈز اور پی سی ون کی بروقت منظوری اور اجراء گزشتہ 10سالوں کے مقابلے میں انتہائی بہتر ہیں۔

جبکہ اس امر کا خاص خیال رکھا جا رہاہے ۔ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائے جائے جس سے لوگوں کی معیاری زندگی میں اس کے نمایا اثرات مرتب ہوں بعض حلقوں کی جاب سے فنڈز کے ضیاع کا تاثر دیا جارہاہے جس میں کوئی صداقت نہیں رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگراموں میں محکمہ تعلیم کا نتاسب 81,71فیصد محکمہ موصولات کا 19.91فیصد محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کا 8.49فیصدمحکمہ زراعت کا 7.71فیصد ، محکمہ صحت کا 7.4فیصد ، توانائی کے منصوبوں پر 6.54فیصداور پانی کیلئے 5.43فیصد ہیں۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات نصیب اﷲ بازئی نے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں پائیدار ترقی کی ہدف کے حصول کے لئے بین القوامی ڈونر انجینئرز کا کردار قابل ستائش ہے حال ہی میں 8 ارب روپے کے منصوبے پائیہ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں جن میں قابل ذکر طورپر گڈگورنرز پروجیکٹ راہا پروجیکٹ ، بند خوشحال پروجیکٹ، اور بچیوں کیلئے فروغ کا تعلیم پروجیکٹ ، بہترین انداز میں اپنے خدمات مختلف شعبہ جات میں سر انجام دے رہے ہیں محکمہ ایریگیشن میں حکومت بلوچستان اشیاء ئی ترقیاتی بینک و عالمی بینک کی کاوشوں اور مشترکہ لائے عمل کے بدولت ناری پورالی اور ژوب دریائی بیسن جس کا رقبہ ایک لاکھ سکوائر میل سے زیادہ جس میں صوبے کے 15 اضلاع واقعہ ہے میں 40ارب پے کی لاگت سے پانی کی پیداوار ذخیرہ اور اس کے بہترین استعمال کیلئے فنڈز کی فراہمی اور معاہدوں پر پیش رفت کر چکی ہے محکمہ صحت میں حکومت بلوچستان کی انقلابی صحت سیکیم میں 6220لیڈی ہیلتھ ورکرز کی مستقلی بھی صحت کے شعبے پر بہترین کار منظر ہیں جبکہ یہی لیڈی ہیلتھ ورکرز ٹیکنکل پروگرام ، پرمن و عن عمل درآمدی کروائیں گے اور اپنے خدمات بہتر انداز میں پیش کرینگے محکمہ تعلیم میں صوبے میں اس وقت 1395ایسے سکول ہے جوکہ شیلٹرلیس یعنی کے بغیر بلڈنگ سکول کے زمرے میں آتے ہیں سال 100سے زیادہ سیلٹر ز سکولوں کو عمارت فراہم کی جارہی ہے جس کے لئے 300ملین روپے جاری کئے جا چکے ہیں محکمہ ذراعت نے حکومت بلوچستان 200ملین روپے کے فصلات پر کام کا آغاز کردیا ہے اس سال پی ایس ڈی پی میں 50ملین روپے رکھے ہوئے ہیں جس میں ذرعی آفیسران اور عملے کو تربیت دی جائے گی محکمہ لائیو سٹاک نے ایک اہم منصوبے پر کام کاآغاز کردیا ہے۔

جسمیں اچھی نسل کے گائیں بھیڑ بکریوں اوردیگر لائیو سٹاک کے پیداوار میں جدید ٹیکنیکلی طریقے سے افراش نسل کا استعمال کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے لئے 17ملین روپے رکھے ہیں محکمہ ماہی گیری کے لئے حکومت بلوچستان نے تمام محکموں کے تعاون سے منصوبوں پر بھی پیش رفت جاری ہے جس میں بجلی کی بلا تعطیل فراہمی پینے کے صاف پانی کے لئے سڑکوں کی تعمیر اور بہت سے منصوبوں پر عمل درآمد کے لئے 22ملین روپے کی خطیر رقم سے کام کیا جا رہاہے ۔

محکمہ معدنیات و معدونی وسائل کیلئے حکومت بلوچستان نے 2015-16دوران 25کروڑ روپے کی لاگت سے جیو ڈیٹا پروجیکٹ پرکام آغاز کردیا ہے اس کے علاوہ 15 کروڑ روپے کی لاگت سے مسلم باغ خضدار ،سورنج مچ ، شارگ کے مقام پر مائنز ٹریننگ سینٹر کا قیام بھی ایک انتہائی اہم منصوبہ ہیں اس کے علاوہ خضدار اور مسلم باغ ، ہرنائی ، دالبندین کے مقامات پر مائنز ریزنل دفتر کا قیام بھی شامل ہیں ، محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لئے تعلیم کے فروغ کے حوالے سے جدید طریقہ کار کے تحت بلوچستان کے 100سے زیادہ سیکینڈری سکولوں میں ایک پائلیٹ پروجیکٹ پر کام کاآغاز کردیا ہے صوبائی حکومت نے امن وامان اور دہشتگردی کی روک تھام کے لئے کوئٹہ شہر میں جدید سیکورٹی سسٹم کی تنصیبا ت کا اہم فیصلہ کیا جس میں شہر کے داخلی و خارجی راستوں و اہم سرکاری املاک و تنصیبات پر سیکیورٹی کیمروں کی تنصیب و دیگر جدید آلات کی فراہمی کے اہم منصوبوں پر کام جاری ہے ایک ارب 74کروڑ پے اس منصوبے پر اب تک ساڑھے 10کروڑ روپے خرچ ہوچکے ہیں جس کی بدولت کوئٹہ شہر کی مجموعی امن وامان کی صورتحال میں نمایا بہتری آئی ہے محکمہ صنعت و حرفت کے لئے مجموعی طورپر چھوٹی صنعتوں کے قیام کے لئے خضدار ، تربت ، اور مسلم باغ میں منی انڈسٹریل کا قیام منصوبہ شامل ہیں جس کی مجموعی لاگت 52کروڑ روپے ہیں ہرنائی وولن میل کی بحالی کامنصوبہ زیر غور ہیں۔

انہوں نے کہاکہ محکمہ انر جی کے لئے صوبے کے 11ہسپتالوں میں 10کروڑ روپے کی لاگت سے سولر پاؤ ر یونٹ کی تنصیب کا منصوبہ بھی چل رہاہے جس میں مردہ خانوں اور ادویات کے سٹور کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی ممکن ہوسکے گی ، محکمہ سپورٹ کے لئے 494.240ملین روپے رکھے گئے ہیں جس سے کوئٹہ چمن ، گوادر ، نوشکی دیگر علاقوں میں گرونڈ بنائے جا رہے ہیں۔ چین پاکستا ن اقتصادی راہداری منصوبہ جو عوامی جمہوریہ چین پاکستان کا سب سے بڑا با اعتماد ہمسائیہ برادر ملک ہے دونوں ممالک کے مابین خوشگوار تعلقات ہیں ان دونوں ممالک کے درمیان اسپیشل اکنامک زونز قیام کے منصوبے شامل ہیں جن میں 33.79ارب ڈالر کے توانائی ، ،3,69 ارب ڈالر ریلو ے ٹریک ،1.6 ارب ڈالر لاہور ماس ٹرانزٹ ٹرین، 66ملین ڈالر گوادر ائیرپورٹ اور 4ملین فائبر آپٹک کے منصوبوں پر خرچ ہونگے ۔

اقتصادی راہدار منصوبے میں چین گوادر کے راستے تجارت اور معاشی اہدات کے حصول کیلئے خلجی ممالک و مشرقی وسطی افریقی ممالک وسط ایشائی مملاک کے تجارتی منڈیون تک رسائی شامل ہے ۔ واضح رہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تکمیل سے جہاں چین کو آر بنائے ملاکہ کے راستے بارہ ہزار کلو میٹر سمندری راستے کی بشت ہوگی تو دوسری جانب اس کے شمال مغربی علاقوں میں معاشی وسماجی دور کے نئے باب کا اغاز ہوگا۔

اقتصادری راہداری کی تکمیل سے پاکستان میں توانائی کے بحرام پر قابو پانے میں مدد ملے گی صنعتی انقلاب کے امکانات روشن ہونگے ۔ پسماندہ اور دور افتادہ علاقوں کی ترقی ممکن ہوسکے گی۔ روز گار کے بے شمار مواقع میسر آسکیں گے ۔ اقتصادی راہداری صرف ایک سڑک کانام نہیں بلکہ اس میں مختلف سمندری ، ہوائی اور سڑکوں کے مختلف راہوں کو استعمال میں لا کر اسے گوادر کے ذریعے چین تک وسعت دی جا ئے گی ۔

گوادر کو اس منصوبے میں اہم مقام حاصل ہیں کیونکہ گوادر کے محل وقوم اور اس کی جیو اسڑیجٹک اہمیت ہی سی پی کے منصوبے کو توانائی بخشتی ہے۔ وزیر اعظم پاکستان میاں ممد نواز شریف وبلوچستان حکومت کے سربراہ نواب ثناء اﷲ خان زہری سول و عسکری قیادت اس میگا پروجیکٹ کو پائیہ تکمیل تک پہنچانے کے حولاے سے ایک صفحہ پر ہیں اقتصادی راہداری منصوبہ پورے خطے کیلئے گیم چینجز ثابت ہوگا۔

جس کے لئے پورے خطے میں غیر معمولی ترقیاتی عمل کاآغا ز ہورہاہے راہداری کے مغربی روٹ کو پہلے سکیشن میں تعمیر کرنے کے منصوبوں کو عملی جامہ پہنا یا جا رہاہے جس کی واضح مثال حال ہی میں تمام سیاسی قیاست کی وایر زاعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ہمراہ N -50 ژوب مغل کوٹ اور N-70 قلعہ سیف اﷲ روڈ سیکشن کے افتتاح کے موقع پر اس عزم کا اظہار ہے کہ اس اہم منصوبے کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کی باہمی مشاورت سے حل کیا جائے گا۔

اور یہ روڈ سیکشن 2018 ء تک مکمل کر لیا جائے ا۔ علاوہ ازیں 195 کلو میٹر موٹر وے گوادر تا ہوشاب m-8 پر کام تیزی سے جاری ہے جبکہ N-85 ہوشاب تا سوراب پر کام انتہائی رق رفتار سے تکمیل کے مراحل طے کر رہاہے۔ گوادر میں دیگر اہم منصوبوں کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہیں 2015-16 کے مالی سال میں ایسٹ بے ایکسپریس وے وجکہ گوادر تاک کراچی تک ساحلی شراہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے حولے سے کام 4.70 ارب روپے رکھے گئے ہیں اس کی مجموعی لاگت 14.06 ارب روپے ہیں جس پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے ۔

گوادر تا کراچی گوادر تا بیسمہ اور بیسمہ تا جیکب آباد، خضدار کے راستے سٹرک کی تعمیر کیلئے فیز بیلٹی کی مد میں 0.138 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ جبکہ مالی سال 2015-16 کیلئے 0.01 رب روپے جاری کئے جار ہے ہی۔ گوادر شہر میں ترقیاتی کام اور بنیادی انفراسٹرکچر کی تعمیر گوادر میں ایکسپورٹ پراسنگ زون اتھارٹی گ گوادر انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام اور گوادر شہر میں دیگر ترقیاتی کام کے حوالے سے 3.45ارب روپے کا تخمیہ لگایا گا ہے اس مد میں مالی سال 2015-16 کو 0.5 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس پر کام جاری ہے۔

گوادر شہر میں پانی کی کمی کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب کے علاوہ پانی کے دیگر منصوبے کیلئے 12 ارب روپے کی خطیر رقم مختس کی گئی ہے اس سال کیلئے تین ارب روپے جاری کئے جا رہے ہیں گوادر کے نوجوانوں کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ اور فنی و تکنیکی تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے منصوبے کے تحت پاک چائنا ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر کابھی حتمی فیصلہ کیا گی اہے ۔

ایک ارب روپے کی اس منصوبے کیلئے اس سال 0.95 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ گوادر میں پہلے سے موجود 50بستروں کے ہسپتال کو 300 بستروں تک اپ گریڈ کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد جاری ہے۔ 6ارب روپے کے اس اہم منصوبے کیلئے اس سال 0.46ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ گوادر کو سیف سٹی بنانے کے منصوبے پر بھی کا م کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت شہر کے داخلی وخارجی راستوں پر کیمروں و جدید اآلات کی تنصیب کی جائے گی۔

گوادر میں بین القوامی ہوائی اڈے کی تعمیر کے حوالے سے اچھی خاصی پیشرف ہوچکی ہے ۔ حکومت بلوچستان وفاقی حکومت کے تعاون سے گوادر میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں چھوٹ دینے ودیگر اس جیسے عوامی کی نشاندہی کر وا رہی ہے جس کے مقامی اور بین القوامی سرمایہ کار بلوچستان باالخصوص گوادر میں آکر بھورپر انداز میں سرمایہ کاری کریں اس حوالے سے ا یف بی آر سے ایس آر او جاری کی اجائے گا۔

گوادر کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لئے ایران سے مزید بجلی درآمد کرنے اور گوادر کے مضافات میں کوئلے سے چلنے والی 300میگا وات بجلی کے پلانٹ کے تنصیب کا منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے گوادر کو معاشی و جیو اسٹریجٹک مقاصد کے لئے استعمال لایا جا ئے گا۔ محکمہ پی ایچ ای پینے کا صاف پانی زندگی کی بقا کی علامت اور اس کے بغیر زندگی ناممکن سمجھا جاتا ہے ۔

موجودہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بعد پینے کے صاف پانی کی دستیابی اوراس کی مربوط و جماعہ انداز میں کسی چیلنج سے کم نہیں اس سے جہاں ترقی پزیر ممالک بہت متاثر ہیں۔ وہیں پر ترقی یافتہ ممالک کو بھی اپانی کے حوالے سے نا مساعت مشکلات کا سامنا ہے اس شعبے کی اہمیت کا انداز اس بات سے لگا جا سکتا ہے کہ اقوام متحدہ کے تمام ممالک نے میلینیم ڈویلپمنٹ گولز مقرر کئے جس میں گولز نمبر 7 پانی کی مناسب انداز میں فراہمی سے منسوب تھا۔

جس کو 20015 تک مکمل ہونا تھا اور اس ہدف کی روسے تمام ممالک اپنی آبادی کیلئے سو فیصد پینے کے صاف پانی کا حصول ممکن بنائیں گے۔ پاکستان نے اس حصول میں خاصی پیشرفت کی اور تمام صوبوں سے زیادہ بلوچستان کے اہداف متاثر کن تھے کیونکہ اس میلنیم ڈویلپمنٹ گولز کے تحت 72 فیصد کامیابی حاصل کی صوبہ بلوچستانمیں صاف پانی کی دستیابی اور فراہمی کو محکمہ پبلک ہیلتھ انجیرنگ بہتر انداز میں چلا رہی ہے ۔

Browse Latest Business News in Urdu

انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر گھٹ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا

انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر گھٹ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر مہنگا

پاکستان اسٹاک مارکیٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار73ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرنے کے بعد مندی کا شکار ہو گئی ..

پاکستان اسٹاک مارکیٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار73ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرنے کے بعد مندی کا شکار ہو گئی ..

ایف پی سی سی آئی کی میڈیا کمیٹی کیلئے کاشف منیرکنوینر اور مسعود احمد صدیقی ڈپٹی کنوینر مقرر

ایف پی سی سی آئی کی میڈیا کمیٹی کیلئے کاشف منیرکنوینر اور مسعود احمد صدیقی ڈپٹی کنوینر مقرر

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کے ایس ای 100 انڈیکس کے تحت شامل کمپنیوں کے منافع میں  29فیصدکااضافہ

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کے ایس ای 100 انڈیکس کے تحت شامل کمپنیوں کے منافع میں 29فیصدکااضافہ

امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں 01 پیسہ  کی کمی ریکارڈ

امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں 01 پیسہ کی کمی ریکارڈ

جاز کا  15 ارب روپے مالیت کے سکوک کے اجرا کی کامیابی کے ساتھ تکمیل کا اعلان

جاز کا 15 ارب روپے مالیت کے سکوک کے اجرا کی کامیابی کے ساتھ تکمیل کا اعلان

زری پالیسی کمیٹی کا پالیسی ریٹ 22 فیصد پربرقراررکھنے کا فیصلہ

زری پالیسی کمیٹی کا پالیسی ریٹ 22 فیصد پربرقراررکھنے کا فیصلہ

کراچی سے سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے، ایازمیمن

کراچی سے سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے، ایازمیمن

کراچی سے سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے، ایازمیمن

کراچی سے سٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے، ایازمیمن

برآمدات کے فروغ کیلئے جدت اورتخلیقی صلاحیتوں پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے،احسن ظفر بختاوری

برآمدات کے فروغ کیلئے جدت اورتخلیقی صلاحیتوں پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے،احسن ظفر بختاوری

او جی ڈی سی ایل نے سندھ کے ضلع سجاول میں گیس کے بڑے ذخائردریافت کر لئے

او جی ڈی سی ایل نے سندھ کے ضلع سجاول میں گیس کے بڑے ذخائردریافت کر لئے

غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول میسر ہے، صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین کی آسٹریا ..

غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول میسر ہے، صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین کی آسٹریا ..