ایک تھا فلائیٹ لیفٹیننٹ ناچی کیتا
مئی 1999 کو بٹالک کی چوٹیوں پر گھمسان کا رن تھا۔وہ سوشل میڈیا کا دور نہیں تھا اور نہ ہی اس وقت شور و غوغا کرنے والے ٹی وی اینکر تھے، جنگ میدانوں سے پہاڑوں اور آسمانوں تک پھیل چکی تھی
انوار ایوب راجہ جمعہ 1 مارچ 2019
(جاری ہے)
آج جو گلے پھاڑ پھاڑ کر جنگ کو دعوت دے رہے ہیں وہ اس دہشت گرد سے زیادہ خطرناک لوگ ہیں جو تسکین کے لیے قتل کرتا ہے ۔آج دوپہر جب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ونگ کمانڈر ابھے نندن کو واپس بھجوانے کا اعلان کیا تو ایک دم پاکستان میں ایک واویلا مچ گیا اب چونکہ سوشل میڈیا کا دور ہے اور اب ہر شخص اپنی ذات میں ایک انجمن ہے اور اس انجمن میں کہیں نہ کہیں کوئی چھوٹا سا تجزیہ نگار بیٹھا ہے اور سب کوشش کرتے ہیں کہ ان کا تجزیہ نگار جو بولے اسے سنا بھی جائے مگر بکواس سننے کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔
میں اپنی باتوں میں مذہبی حوالے دیکر کوئی مفکر نہیں بننا چاہتا مگر جب میں نے یہ تبصرے پڑھے تو فورا مجھے فلائیٹ لیفٹیننٹ ناچی کیتا یاد آیا، آئی یس پی آر میں صحافیوں کو دی جانے والی بریفنگ یاد آئی اور میں نے پرانے ڈبے کھولے ان میں سے کچھ تصویریں ڈھونڈھ نکالیں جو فلائیٹ لیفٹیننٹ ناچی کیتا کی پہلی قید میں آنے کے بعد آفیشل فوٹو شوٹ تھی، اس کے جہاز کے ملبے کی تصاویر اور اس کی پریشانی اور حیرت میں ڈوبی آنکھوں کی تصاویر۔ اس وقت میاں نواز شریف پاکستان کے وزیر ا عظم تھے اور جو آج ہوا وہی تب ہوا، کچھ روز فلائیٹ لیفٹیننٹ ناچی کیتا کو مہمان رکھا گیا اور پھر اسے بھی واپس کرنا پڑا۔ تنقید کرنے والے تب بھی شائد تنقید کر رہے ہونگے مگر مجھے یاد نہیں اگر کسی نے میاں نواز شریف کو بزدل اور ڈرپوک کہا ہو۔
ہندوستان میں میڈیا اور عوام کو جس نفرت کی پہلی خوراک اس کی حکومت نے دے کر جنم دیا ہے اس کی نسبت پاکستان کی عوام، میڈیا کی ایک بڑی تعداد، کچھ کو چھوڑ کر سب کو بہت تحمل کا مظاہرہ کیا۔ آج پاکستان کا پائلٹ واپس کرنے کا فیصلہ تنقید کے بجائے تائید چاہتا ہے کیونکہ حتمی طور پر پاکستان کو اس پائلٹ کو واپس تو کرنا ہی ہے مگر اس کی واپسی انڈیا کے لیے اس ھزیمت و شکست سے بڑا تمانچہ ہے جو جنگ ہارنے کے بعد کوئی ملک اٹھاتا ہے۔ ابھی جذبات گرم رکھنے والے بہت شور کر رہے ہیں اور میں نے دیکھا کہ کچھ لوگ اسے حکومت کی ناکامی کہتے ہیں مگر کیا انہیں پتہ ہے کہ ایک فلائیٹ لیفٹیننٹ ناچی کیتا بھی تھا جو واپس بھجوایا گیا تھا کیا اس کے جانے سے ہم کمزور ہو گئے؟ نہیں، فوج ہوشیار اور دید بان چوکس ہیں اور دشمن کے لیے یہ پیغام دے کر اس پائیلٹ کو واپس بھجوا رہے ہیں کہ آپ کی تشریف آوری کا شکریہ آپ کو چائے پلانی تھی جس کی آپ نے مزے سے چسکیاں لی ہیں اگر پھر آنا ہوا تو ہم آپ کی خدمت ایسے ہی زمین پر گرا کر کریں گے اور ہم جھوٹ نہیں بولیں گے کہ ہم نے درختوں پر سرجیکل اسٹرائیک کی ہے کیونکہ
جسے نشانے پہ رکھیں بتا کے رکھتے ہیں
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Aik Tha Nachikita is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 01 March 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.