بھارت کی سلامتی کے لئے مفید ٹوٹکا

پاک بھارت جنگ کی محض خبروں پر ہی 40 ہزار بھارتی فوجی اچانک بیمار پڑ گئے ہیں

Hayat abdullah حیات عبداللہ ہفتہ 23 فروری 2019

Bharat ki salamti ke liye mufeed totka
آپ اوراق گزشتہ کو کھول کر دیکھ لیں یا موجودہ صفحہ قرطاس کا مطالعہ کر لیں، ساکنان کشمیر کی سانسوں کی ترتیب اور دھڑکنوں کی ترکیب پر فقط پاکستان کی محبت مرقوم ہے، ان کے انگ انگ اور پور پور میں اہل پاکستان کی محبت کی باس سمائی ہے۔ گزشتہ 70 سالوں سے اس جنت نظیر وادی کے باسیوں کے جوش جنوں کو دھندلایا جا سکا نہ بھارت ان کی پاکستان کے ساتھ عقیدت مندی کے معیار ہی کو گدلا پایا۔

بھارت ہر طرح کے ظلم اور سفاکیت کے باوجود ان کے وقار آفریں جذبات کو آج تک غبار آلود نہ کر سکا، وہ ہماری چاہ میں اپنا سب کچھ قربان کئے جا رہے ہیں، وہ بندوقوں کے سامنے بھی سینہ تان کر ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعرے لگاتے ہیں۔
اک تمہارے خیال میں ہم نے
جانے کتنے خیال چھوڑے ہیں
جب پی ایچ ڈی سکالرز کو شہید کیا جائے گا، جب سناٹے جبر و قہر کی صورت میں خفیہ اجتماعی قبریں بنانے لگیں گے، جب کھربوں روپے کی کشمیری جائیدادیں تہس نہس کر دی جائیں گی، جب 29 سالوں میں 95 ہزار کشمیریوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا جائے گا، جب 22894 عورتوں کے سہاگ مٹی میں دفن کر دیئے جائیں گے، جب ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد بچوں کو یتیمی کے آزار میں مبتلا کر دیا جائے گا، جب 11107 عورتوں کی عصمتوں کو تار تار کر کے ان پر صعوبتیں مسلط کر دی جائیں گی، جب ایک لاکھ نو ہزار گھروں کو مسمار کر دیا جائے گا، جب آٹھ ہزار کشمیریوں کو گھروں سے اچک کر غائب کر دیا جائے گا، جب مقبوضہ کشمیر کے کوچہ و بازار میں ظلم بچے جننے لگے گا تو پھر عادل شہید کی شکل میں عدل کو بھی صاحب اولاد ہونے سے کوئی روک ہی نہیں سکتا۔

(جاری ہے)

 
پلوامہ کے حملے پر کہرام مچا دینے والا بھارت ذرا اپنے گریبان میں اپنے گھنائونے لچھنوں کی فہرست دیکھے تو سہی، اسے اپنے مہیب کرتوت پلوامہ کے حملے سے بھی زیادہ سخت ردعمل کے متقاضی دکھائی دیں گے، اس سے مماثل اور مطابقت کھاتی لب کشائی عادل عرف وقاص شہید کے والد غلام حسن ڈار اور والدہ فہمیدہ نے کی ہے کہ بھارتی فوج کے تشدد اور ہتک آمیز رویے نے ہمارے بیٹے کے دل میں بھارتی فوج کے لئے نفرت بھری۔

2016ء میں بھارتی فوج نے عادل شہید کو دیگر ساتھیوں سمیت مرغا بنایا اور ناک زمین پر رگڑوائی اور آج طاقت اور رعونت کی سطح مرتفع پر مقیم بھارتی فورسز کی ناک عادل شہید نے رگڑ کے رکھ دی۔ اگر مودی بھلکٹر اور بھارتی آرمی چیف بپن راوت لال بجھکڑ ہیں تو میں یاد کروا دیتا ہوں کہ یہ وہی پلوامہ ہے جہاں صرف دو ماہ قبل بھارتی فوج نے خطرناک ہتھیاروں کا استعمال کر کے ایک درجن کشمیریوں کو شہید اور 250 سے زاید کو زخمی کر دیا تھا۔

ساری وادی سوگ میں ڈوب گئی تھی، بھارتی فوج کی اس سفاکیت پر بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے بپن راوت کے خوب لتے لئے تھے، اس نے طنزاً کہا کہ کتنے بہادر ہیں بھارتی آرمی جنرل کیوں کہ انہوں نے پلوامہ میں جلیانوالہ باغ اور ویتنام جیسا قتل عام کیا۔ مارکنڈے نے یہاں تک کہا کہ بھارتی فوجی افسروں اور فوجیوں کو بھارتی رتنا ایوارڈ سے نوازا جانا چاہیے۔

آج اسی پلوامہ میں بھارتی فوج سوگ کے گہرے روگ میں مبتلا ہے، بھارت آج دہائیاں دے رہا ہے، وہ پاکستان پر الزام تراشی اور کذب بیانی کے سوا کچھ بھی تونہیں کر سکتا۔
وہ جو اتنی دہائی دیتا ہے
مجھ کو جھوٹا دکھائی دیتا ہے
بھارت وہی فصل کاٹ رہا ہے جو اس نے مقبوضہ کشمیر میں کاشت کی ہے اور آگے آگے دیکھتے جایئے اسے اس سے بھی زیادہ تلخ حالات کے لئے خود کو تیار رکھنا چاہیے، اسے پاکستان پر طومار باندھنے کا سلسلہ بند کر کے خود فریبی کے حصار سے باہر نکل کر حقائق کا ادراک کرنا ہو گا۔

بصورت دیگر کرب آلود شامیں اس کا پیچھا کریں گی۔ درد سے لدے شام و سحر بھارتی فورسز کا اتنی دور تک تعاقب کریں گے کہ اس کو چھٹی کا دودھ یا د آجائے گا۔ اگر مودی اس حقیقت کو درخوراعتنا نہیں سمجھتا تو وہ 40 ہزار سے زائد بھارتی فوجیوں کی چھٹی کی درخواستوں کی زیارت کر لے کہ ان درخواستوں میں بیماری کا بہانہ بنا کر چھٹی کی اپیل کی گئی ہے۔ پاک بھارت جنگ کی محض خبروں پر ہی 40 ہزار بھارتی فوجی اچانک بیمار پڑ گئے ہیں۔

ایک بھارتی فوجی یش کمار کی والدہ زار وقطار روتے ہوئے کہہ رہی تھی کہ وہ اپنے بیٹے کو جنگ میں نہیں بھیجنا چاہتی کیونکہ اسے یقین ہے کہ اگر وہ پاکستان پر حملہ آور ہوا تو زندہ واپس نہیں آئے گا۔ اگر مودی کو واقعی بھارت کی چنتا ہے تو اسے یش کمار کی والدہ کے الفاظ خوب ذہن نشین کر لینے چاہئیں اور ان الفاظ کو تنہائی میں بیٹھ کر دہراتے بھی رہنا چاہیے، یہ ٹوٹکا بھارت کی صحت، سلامتی اور عزت کیلئے بڑا ہی مفید اور کارگر ثابت ہو گا۔
دیکھ مت چھیڑ، چھلک جائے نہ پیمانہ دل
ہم زمانے کے رویوں سے بھرے بیٹھے ہیں

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Bharat ki salamti ke liye mufeed totka is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 23 February 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.