بجٹ کے بعد منی بجٹ 178 ارب کے نئے ٹیکس

ایک سال پہلے پاکستان کاکرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 8 ارب ڈالر تھا جو کہ اب 18 سے 21 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے‘ جس کی وجہ یہ ہے کہ اب پاکستان ماہانہ 2 ارب ڈالر قرض استعمال کر رہا ہے۔

منگل 2 اکتوبر 2018

budget ke baad money budget 178 arab ke naye tax
شہزاد چغتائی
نو منتخب کی جانب سے منی بجٹ میں 178 ارب کے نئے ٹیکس لگا دئیے گئے ہیں جبکہ گیس کے نرخوں میں 163 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ جس کے ساتھ سی این جی کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔ گویا اقتصادی بحران کم ہونے کے بجائے بڑھ رہا ہے۔ ایک سال پہلے پاکستان کاکرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ 8 ارب ڈالر تھا جو کہ اب 18 سے 21 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے‘ جس کی وجہ یہ ہے کہ اب پاکستان ماہانہ 2 ارب ڈالر قرض استعمال کر رہا ہے۔

اس لحاظ سے پاکستان کی اقتصادی مشکلات بہت ہیں۔ پاکستان اس وقت سود کی ادائیگی پر 6 ارب روپے یومیہ خرچ کررہا ہے۔ پاکستان کے لئے اچھی خبر اور خوش آئند بات یہ ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرضہ لینے پر مخالفت نہ کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے امریکی وزیر خزانہ نے پاکستان کو آئی ایم ایف کا قرضہ دینے کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے حاصل کردہ رقم چین کو ادا کر دے گا۔

(جاری ہے)


ملک میں سی این جی کے بعد اب پیٹرول کے نرخ بڑھنے کا امکان ہے‘ اس وقت سی این جی اور پیٹرول کے ریٹ برابر ہوگئے ہیں‘ جس کے باعث سی این جی اسٹیشنوں کے مالکان خوفزدہ اور پریشان ہیں۔ سی این جی اسٹیشنوں کے مالکان نے سی این جی کو ارزاں رکھنے کے وعدے پراربوں ڈالرکی سرمایہ کاری کی تھی‘ لیکن اب سستاایندھن عنقا ہوتا جارہا ہے۔ جب سی این جی اور پیٹرول کی قیمت برابر ہوگی تو گاڑیوں کے مالکان پیٹرول کو ترجیح دیں گے ۔

کیونکہ گاڑیوں کے انجن کی پیٹرول سے عمر بڑھ جاتی ہے۔ گیس کے نرخوں میںاضافے کے ساتھ جب سی این جی اسٹیشنوں کو بھی گیس مہنگی ملے گی اور فی ایم ایم بی ٹی یو پر280 روپے زائد ادا کرنے ہوںگے لہٰذا اس کے بعد سی این جی کم از کم 15 روپے فی کلو مہنگی ہوجائے گی۔ سی این جی کی قیمت بڑھنے سے پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایہ بھی بڑھ جائیں گے۔ جس کا بوجھ غریب عوام پر پڑے گا۔

حقیقت یہ ہے کہ قیمت میں اضافے سے سی این جی کا شعبہ اپنا وجود برقرار نہیں رکھ سکے گا۔ پاکستان قدرتی گیس سے مالا مال ملک ہے‘ لیکن قدرتی گیس کے نرخ آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔ عالمی قیمتوں کے مطابق پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 46 روپے فی لیٹر ہونے چاہئے لیکن فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل دگنی قیمت پردستیاب ہے۔ گھریلو صارفین کے لئے پہلے گیس کے 2 سلیب تھے اب ان کی تعداد سات کردی گئی ہے‘ سی این جی اسٹیشنوں کے لئے حکومت کو زرتلافی دینا چاہئے کیونکہ سی این جی اسٹیشنوں کے لئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے لئے اثرات بہت خوفناک ہوںگے اور اس کے نتیجے میں ہر چیز مہنگی ہوگی۔

حکومت کے لئے دانشمند انہ فیصلہ ہوتا کہ سی این جی اسٹیشنوں کے لئے گیس مہنگی نہ کی جاتی اوران کو ریلیف دیدیا جاتا۔ سی این جی اسٹیشنوں کے مالکان نرخ کم رکھنا چاہتے ہیں۔ سی این جی اسٹیشنوں کے بند ہونے سے بے روزگاری بڑھے گی۔ موجودہ حکومت نے 50 لاکھ نوکریاں دینے کا وعدہ کر رکھا ہے لیکن پاکستان میں روزگار تیزی سے کم ہورہا ہے‘ سپر اسٹور کھلنے سے اور آن لائن بزنس سے خوردہ فروشوں کانقصان ہورہا ہے وہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔

ریٹل اسٹور ریڈی میڈ گارمنٹس کی دکانیں بند ہورہی ہیں‘ مارکیٹوں میں گاہک نہیں چین کی مصنوعات کی بھر مارسے گھریلو صنعتیں اور کارخانے بند ہورہے ہیں ۔ جس سے بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔اس بار یوم آزادی پر اربوں روپے کی خریداری کی گئی لیکن ا مپورٹرز نے سارا سامان چین سے منگوایا۔ نئے حکمرانوں نے کہا تھا ہم سچ بولیںگے اور سخت فیصلے کریں گے‘ چنانچہ اب سخت فیصلے ہورہے ہیں ، ٹیکس لگ رہے ہیں اور چیخیں بھی نکل رہی ہیں۔

یہ آوازیں بلند سے بلند تر ہوتی جارہی ہیں۔ اپوزیشن نے منی بجٹ کو مسترد کردیا۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے کہا اب مہنگائی کا طوفان آئے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کویہ اعزاز حاصل کہ انہوں نے ایک مالی سال کے دوران دو بجٹ پیش کئے۔ پیپلز پارٹی نے سندھ میں چار ماہ کا بجٹ پیش کیا تھا صوبہ میں برسر اقتدار آنے کے بعد مراد علی شاہ نے مزید نو ماہ کابجٹ پیش کیا‘ اور سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ملتوی کردی۔

حکومت سندھ نے دعویٰ کیا کہ اس کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت کم رقم مل رہی ہے‘ سندھ حکومت حسب معمول مرکز سے این ایف سی ایوارڈ کے اعلان کامطالبہ بھی کرتی چلی آرہی ہے‘ لیکن خود صوبے کے اضلاع کو صوبائی مالیاتی ایوارڈ دینے کے لئے تیار نہیں۔یہ دو عملی ہمارے جمہوری نظام میں بڑی خرابی رہی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

budget ke baad money budget 178 arab ke naye tax is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 02 October 2018 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.