کورونا ’شائننگ انڈیا‘ بے نقاب!

بھارتی حکمرانوں نے آنے والے دنوں میں اگر اپنی منفی روش تبدیل نہ کی تو سماجی اور معاشی بحران کی نظر ہو کر ناقابل تلافی نقصا ن اٹھائیں گے

ہفتہ 11 اپریل 2020

corona,`shining india' be naqaab!
تحریر: حماد اصغر علی

یوں تو ہندوستانی حکمران پچھلے 75سالوں سے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ موجودہ ہندوستان کا قصہ جس قدر جلد ہو سکے تمام ہو جائے مگر مئی 2014 میں مودی کے حکومت سنبھالنے کے بعد سے تو اس سلسلے نے گویا ایک تحریک کی شکل اختیار کر لی ہے اور ہر آنے والے دن کے ساتھ ’بی جے پی‘ اور’ آر ایس ایس ‘ اجتماعی خودکشی کی روش پر کچھ زیادہ ہی تیزی کے ساتھ رواں دواں ہو چکے ہیں۔

اس صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے باشعور مبصرین نے کہا ہے کہ 15اگست 1947 کو جب موجودہ بھارت دنیا کے نقشے پر نمودار ہو ا تب انسان دوست حلقوں کی رائے تھی کہ کیوں کہ بھارتی حکمران لگ بھگ ایک ہزار سال تک غلامی میں رہ چکے ہیں لہذا انہیں یقینا علم ہوگا کہ محکموم قوموں اور افراد کی نفسیات کیا ہوتی ہے لہذا وہ شاید معقولیت کی راہ اپنائیں گے مگر پچھلی پونی صدی کی تاریخ نے ثا بت کیا کہ دہلی کے حکمران ٹولے نے اپنے شرمناک ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا ،تبھی تومقبوضہ کشمیر اور بھارت کے دیگر علاقوں میں دہلی سرکار نے غیر انسانی روش نہ صرف بدستور جاری رکھی ہوئی ہے بلکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ اس میں شدت آتی جا رہی ہے ۔

(جاری ہے)

حالیہ ہفتے میں دہلی میں واقع نظام دین اولیاء اور اس کے نوا ح میں بھارتی مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے جس کے نتیجے میں بھارتی سیاست اور معاشرت تباہی کے گڑھے میں گرنے کو ہے اس تناظر میں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عالمی سطح پر کورونا کی وبا نے ایسی تباہی مچا رکھی ہے جس کی مثال معلوم نسانی تاریخ میں نہیں ملتی مگر اس مرحلے پر بھی مودی سرکار کشمیریوں اور مسلمانوں کو نقصان پہنچانے سے باز نہیں آرہی ۔

ایشیائی ترقیاتی بینک(اے ڈی بی) نے کمزور عالمی منظر اور گھریلو سطح پر کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے کے گئے اقدامات کے پیش نظر رواں مالی سال میں ہندوستان کی ترقی کے اندازے کو کم کرکے 4فیصد پر رہنے کا تخمینہ لگاتے ہوئے کہا ہے کہ2020-21 میں یہ 2.6فیصد تک جا سکتا ہے ۔
اے ڈی بی نے ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک 2020میں کہا ہے کہ ہندوستان کی مجموعی گھریلو منصوعات کی ترقی کی شرح اگلے مالی سال میں 2.6فیصد تک پہنچ سکتی ہے ۔

یاد رہے کہ بھارت میں مالی سال 2019 میں ترقی کی شرح 0.5 فیصد رہی تھی۔اے ڈی بی کے چیف اکونومسٹ یاسو یاکی سوادا نے کہا کہ کورونا وائرس نے عالمی ترقی کو اور ہندوستان میں ترقی کو ٹریک پر آنے میں متاثر کیا ۔انہوں نے کہ وبا کے زیادہ دیر تک چلنے پر عالمی معیشت میں گہرا بحرن آجائے گا اور ہندوستانی معیشت بھی اس سے متاثر ہوگی۔۔اگر ہندوستان میں کورونا تیزی سے پھیلتا ہے تو اقتصادی سرگرمیوں پر بھی روک لگ جائے گئی۔

اے ڈی بھی نے مالی سال 2020میں مطالبات متاثر ہونے اور تیل کی قیمتوں میں کمی سے ہندوستان میں مہنگائی کی شرح 3فیصد پر رہنے اور پھر مالی سال 2021میں اس سے بڑھ کر 8.3فیصد پرپہنچنے کا اندازہ ہے۔اے ڈی بھی نے مالی سال 2020میں کرنٹ اکاوئنٹ خسارہ کے جی ڈی پی کے3.0فیصد پر رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔دوسری جانب کورونا وائرسکووڈ 19کے پیش نظر طیارہ سروس پر سخت پابندی جون تک جاری رہنے سے گھریلو سطح پر اس صنعت کو تقریباً 884ملین ڈالر کے نقصان کا اندازہ ہے جبکہ 22لاکھ سے زائد افراد کا روزگار داؤ پر لگا ہوا ہے۔

انٹرنیشنل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے)نے ایشیا بحرالکاہل کے علاقے کے حالات پر جاری اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر ہوائی سفر پر پابندی تین ماہ تک جاری رہتی ہے اور اس کے بعد آہستہ آہستہ پابندی ہٹائی جاتی ہے تو اس سال علاقے میں مسافروں کی تعداد 37فیصد کم رہ جاتی ہے ۔اس سے 88ارب ڈالر کا نقصان ہو گا۔

آئی اے ٹی اے نے رکن ممالک کی حکومتوں سے فضائی شعبے کے لئے امدادی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔ ہندوستان کے بارے میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون کے آخر تک سخت پابندی رہنے سے مسافروں کی تعداد میں 6کروڑ85لاکھ 55ہزار کی کمی آئے گی جو کہ تقریبا 36فیصد ہے۔اس سے ہوا بازی کی صنعت کیلئے 8.883ملین ڈالر کے ریونیور کا نقصان ہوگااور 47.22لاکھ لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔

ملک کی جی ڈی پی کو طیارہ سروس کی کساد بازی سے 271.1کروڑ ڈالر کا نقصان ہو گا۔ایشیا بحر الکاہل خطے کیلئے ایٹا کے علاقائی نائب صدر کونارڈکلفورڈ نے کہا کہ ہر ملک میں مسافروں کی تعداد میں گرواٹ کی سطح کم یا زیادہ ہو سکتی ہے لیکن حتمی نتیجہ اایک ہی ہے۔ائیر لائن کمپنیاں اپنا وجود بچانے کیلئے لڑ رہی ہیں۔ان کے سامنے نقدی کا بحران ہے اور اتھل پتھل کے اس دور میں اپنا وجود بچانے کیلئے اانہیں مالی امدادکی بلا تاخیر ضرورت ہے ۔

ایشیا بحر الکاہل کے ممالک میں آسٹریلیا،نیوزی لینڈ اور سنگا پور کی حکومتوں نے ہوا بازی کی صنعت کیلئے ریلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے لیکن ہندوستان، انڈونیشیا اور دیگر ممالک نے اس سلسلے میں تا حال کچھ نہیں کیا۔بہر کیف اس تمام پس منظر میں شاید یہ کہا جا سکتا ہے کہ بھارتی حکمرانوں نے آنے والے دنوں میں اگر اپنی منفی روش تبدیل نہ کی تو سماجی اور معاشی بحران کی نظر ہو کر ناقابل تلافی نقصا ن اٹھائیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

corona,`shining india' be naqaab! is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 11 April 2020 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.