مہنگائی کا طوفان آگیا۔۔۔ معیشت تباہ ہوگئی

سب سے پہلے مہنگائی کے بارئے میں بتانا چاہوں گا کے مہنگائی کیا چیز ہے ۔ مہنگائی سے عام طور پر مراد یہ لی جاتی ہے کہ ایک عام آدمی کے روٹین اخراجات میں اضافہ ہوجائے

جمعہ 4 جنوری 2019

mehngai ka toofan aa gaya...muashat tabah ho gayi
 وقار الزمان کیانی
سب سے پہلے مہنگائی کے بارئے میں بتانا چاہوں گا کے مہنگائی کیا چیز ہے ۔ مہنگائی سے عام طور پر مراد یہ لی جاتی ہے کہ ایک عام آدمی کے روٹین اخراجات میں اضافہ ہوجائے لیکن اس کی آمدن نہ بڑھے۔ پاکستان میں عام آدمی کے اخراجات میں یوٹیلیٹی بلز، گراسری اور اشیائے خوردونوش، مکان کا کرایہ، پٹرول، اور ٹرانسپورٹیشن شامل ہے۔

میرا چیلنج ہے ان تمام افراد سے جو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آتے ہی مہنگائی کا رونا رو رہے ہیں ان کے علم میں یہ چیز لانا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے پچھلے ایک سال کے بجلی کے بل نکالیں اور فی یونٹ بجلی کے ریٹ کا موازنہ کرکے بتائیں کہ کیا بجلی مہنگی ہوئی یا سستی ہوئی؟
کسی بھی ڈیپارٹمنٹل سٹور کی ویب سائٹ پر جائیں اور گراسری آئٹمز کے ریٹ چیک کریں اور انہیں اشیائے خوردونوش کی چھ ماہ پرانی قیمتوں سے موازنہ کرکے بتائیں کہ کیا قیمتیں بڑھی ہیں یا کم ہوئی ہیں؟
اسی طرح پٹرول کے ریٹ کا موازنہ پچھلے ایک سال سے کرلیں اور دیکھیں کہ کتنے فیصد اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

اور اگر پٹرول کی قیمت سے مہنگائی کا تعین کرنا ہے تو پھریہ اصول نوازشریف اور زرداری ادوار پر بھی اطلاق ہوگا۔ اگر ان کے ادوار میں بھی پٹرول کی قیمتیں بڑھی تھیں تو پھر مہنگائی کا رونا ان کے دور میں بھی کرنا چاہیئے تھا۔پراپرٹی کی پرائسز اور مکانات کے کرایوں کے تعین کیلئے زمین ڈاٹ کام یا کسی بھی دوسری ویب سائٹ چیک کرکے بتائیں کہ کیا قیمتوں میں اضافہ ہوا یا کمی ہوئی؟اگر آپ ان چار بنیادی نکات پر ریسرچ کریں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ 96 ارب ڈالرز کے غیرملکی قرضے میں ڈوبا ہوا ملک جب چیرمن تحریک انصاف وزیراعظم عمران خان کو ملا تو اس نے پھر بھی مہنگائی نہیں ہونے دی اور برادر اسلامی ممالک سے مدد مانگ کر غریب عوام پر بوجھ ڈالنے سے گریز کیا۔

اب آجائیں معیشت پر۔معیشت کے بنیادی اعشاریوں میں سالانہ جی ڈی پی گروتھ، تجارتی خسارہ، امپورٹ اور ایکسپورٹ کا توازن ، ایکسپورٹ انکم، غیرملکی قرضہ اور ملازمتوں کا پیدا ہونا ہے۔ ان اعشاریوں کو سب سے پہلے آپ ن لیگی دور پر اپلائی کریں اور بتائیں کہ جب ن لیگ نے حکومت چھوڑی، اس وقت ہماری ایکسپورٹ اوپر جارہی تھی یا نیچے؟ تجاری خسارے میں کمی ہورہی تھی یا اضافہ؟ملکی اور غیرملکی قرضہ کس لیول پر کھڑا تھا؟انڈسٹریل پروڈکشن میں اضافہ ہوا تھا یا تاریخ کی کم ترین پوزیشن پر آچکی تھی؟پرائیویٹ سیکٹر میں کتنے فیصد نئی ملازمتیں پیدا ہورہی تھی؟اگر آپ ان سوالات کا جواب تلاش کرلیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ ن لیگی دور پاکستان کی تاریخ کا بدترین دور تھا جب معیشت کو مکمل طور پر غیرملکی قرضوں کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔

یہ بالکل ایسے ہی ہے کہ آپ قرضے لے کر اپنے گھر میں جنریٹر سے بجلی حاصل کرنا شروع کردیں، قیمتی الیکٹرانکس اور فرنیچر خرید لیں لیکن آپ کے گھر میں کمانے والا ایک بھی نہ ہو ۔ ۔ جب قرضے کی قسط ادا کرنے کی باری آئے تو آپ مزید قرضہ لے لیں  ۔ اس طریقے سے تو گھر نہیں چلایا جاسکتا، ملک چلانا تو دور کی بات ہے ۔ ۔ اور یہی کچھ ن لیگی دور میں ہوا۔

اللہ کی مہربانی سے عمران خان کی حکومت ایک ایک کرکے تمام مسائل پر قابو پاتی جارہی ہے ۔بیرونی دنیا میں ہمارا امیج بہتر ہورہا ہے، اور اگر ہم نے کرپٹ مافیا کو انجام تک پہنچا دیا تو غیرملکی سرمایہ کاروں کی کثیر تعداد پاکستان میں انویسٹ کرنے پر تیار ہوجائے گی ۔ن لیگی دور میں تو حالت یہ تھی کہ خود نوازشریف کی اولاد بھی پاکستان میں انویسٹ کرنے کو تیار نہ تھی، دوسروں کی تو بات ہی چھوڑیں۔
عمران خان کی قیادت میں پاکستان انشا اللہ اگلے پانچ سال میں اتنا کچھ حاصل کرلے گا جو ہم نے پچھلے ستر سال میں بھی حاصل نہیں کیا ۔ عمران خان کو اللہ زندگی دے، اب وہ اگلے بیس، پچیس سال تک وزارت عظمی سے اترنے والا نہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

mehngai ka toofan aa gaya...muashat tabah ho gayi is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 04 January 2019 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.