
صدی کی ڈیل ناکام ہو گی
صدی کی ڈیل جس کا بانی امریکہ اور اسرائیل ہیں ، اس ڈیل کے بارے میں اس سے قبل مقالہ جات میں قارئین کی خدمت میں حقائق بیان کئے جا چکے ہیں
صابر ابو مریم
جمعرات 20 جون 2019

اس ڈیل کا چرچہ گذشتہ ڈیڑھ برس سے گونج رہا ہے اور عنقریب اب یہ ڈیل اپنے مقرر کردہ منصوبہ کے تحت بحرین کے دارلحکومت منامہ میں جون کے آخری ہفتہ میں سنائی جائے گی اور پھر تمام مسلمان و عرب ممالک سے اس پر دستخط کرنے کو کہا جائے گا ۔
جب ہم یہ کہتے ہیں کہ صدی کی ڈیل ناکام ہو گی تو یہ بات کوئی معمولی بات نہیں ہے مگر دوسری طرف حقیقت یہی ہے کہ صدی کی ڈیل کو مزاحمت کا سامنا ہے ۔
(جاری ہے)
اگر فلسطین کی سیاسی جماعتوں اور دھڑوں کی بات کی جائے تو سب کے سب ایک ہی صفحہ پر نظر آ رہے ہیں ۔ فلسطینی اتھارٹی کہ جس کے فلسطین کی مزاحمتی تحریکوں کے ساتھ اختلافات موجود ہیں لیکن صدی کی ڈیل کے معاملہ پر فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او نے بھی واضح موقف اپنا رکھا ہے اور کہا ہے کہ صدی کی ڈیل کو مسترد کرتے ہیں اوع امریکہ فلسطین کی با غیرت اورشجاع قوم کو پیسوں سے خرید نہیں سکتا ۔ فلسطین کے عوام نے ستر سالہ جد وجہد صرف اس لئے کی ہے کہ فلسطین آزاد ہو اور یہاں بسنے والے عرب فلسطینی اپنے وطن اور گھروں کو واپس آ سکیں ۔
اسی طرح فلسطین کے پڑوس میں موجود اردن کی حکومت نے بھی امریکہ کے اس فارمولہ کو مسترد کر دیا ہے ۔ تاحال رسیدہ اطلاعات کے مطابق چند ایک اور ممالک بھی اسی فہرست میں شمار ہوتے ہیں کہ جنہوں نے صدی کٰ ڈیل کو مسترد کرنے کا اعلان کر رکھا ہے ، ان ممالک میں پاکستان بھی شامل ہے کہ جس نے صدی کی ڈیل کو مسترد کیا ہے ۔ البتہ چند ایک عرب ریاستیں جن میں سعودی عرب، عرب امارات، بحرین، اور دیگر صدی کی ڈیل کی مکمل حمایت میں مصروف عمل ہیں ۔
صدی کی ڈیل کی ناکامی کے بارے میں خود اب امریکی عہدیداروں نے بھی اعتراف کر نا شروع کر دیا ہے جو کہ خو دامریکہ کی سب سے بڑی شکست کے مترادف ہے ۔ خود امریکہ کے احمق ترین صدر ڈونالڈ ٹرمپ اپنے ایک بیان میں کہہ چکا ہے کہ امریکی وزیر ریاست صدی کی ڈیل کی کامیابی سے متعلق شک وشبہات کا شکار ہیں اور انکو ایسا لگتا ہے کہ صدی کی ڈیل ناکامی کا شکار ہو جائے گی ۔ واشنگٹن پوسٹ نامہ امریکی جریدے میں شاءع ہونے والی ایک رپورٹ میں بیان ہو اہے کہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں امریکی وزیر ریاست پومپیو اور اسرائیلی عہدیداروں کے مابین ہونے والی آڈیو ریکارڈنگ کے منظر عام پر آنے سے صدی کی ڈیل کی کامیابی مزید مشکوک ہو گئی ہے ۔ اس آڈیو میں سنا گیا ہے کہ امریکی عہدیداران اسرائیلی عہدیداروں سے کہہ رہے ہیں کہ یہ منصوبہ یعنی صدی کی ڈیل قابل قبول نہیں ہے اور اس کا نفاذ ناممکن ہو گا اور یہ شدت کے ساتھ مسترد کر دی جائے گی ۔ اسی طرح امریکن سی آئی اے کے سابق چیف نے بھی اپنے خیالات میں کہا ہے کہ یہ ڈیل کسی صورت قابل عمل نہیں ہے کیونکہ اس میں اگر دو باتیں اچھی ہیں تو نو باتیں خراب بھی موجو دہیں لہذا اس طرح کے کسی بھی فارمولہ کو کامیابی حاصل نہیں ہو سکتی ۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اسی اجلاس میں اعلیٰ سطحی سفارتکاروں اور عہدیداروں کے مابین ہونے والی گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ کے منظرعام پر آنے کے بعد یہ بات بھی سامنے آ چکی ہے کہ امریکی حکام نیتن یاہو کی حکمت عملیوں اور عام انتخابات میں کامیابی کے بعد حکومت بنانے میں ناکامی سے بھی شدید پریشان اور مایوس ہیں اور ان باتوں کا اظہار صہیونی جعلی ریاست کے عہدیداروں سے اسی اجلا س میں کیا گیا ہے ۔
خلاصہ یہ ہے کہ پاکستان، ایران سمیت قطر اور اردن ایسے ممالک ہیں کہ جنہوں نے غرب ایشیاء کے لئے امریکہ کے نام نہاد فارمولہ صدی کی ڈیل کو اس لئے مسترد کیا ہے کیونکہ اس منصوبہ میں فلسطین کا سودا کرنے کی بات کی گئی ہے ۔ جہاں اس ڈیل میں عرب دنیا کے کئی شہزادوں کو مستقبل میں بادشاہ بنانے کے خواب دکھائے گئے ہیں اور کئی افراد کو پچاس پچاس سال کے اقتدار اور بادشاہت کی امریکی ضمانت دی گئی ہے وہاں اسی منصوبہ میں فلسطین کے مظلوم عوام کے حقوق پر شب خون بھی مارا گیا ہے اور تاریخ کی ایسی بھیانک سازش رچائی گئی ہے کہ جس کے نتیجہ میں اصل ریاست فلسطین کو ختم کر کے اس کی جگہ صہیونیوں کی جعلی ریاست کو حتمی شکل دینے کی بات کی گئی ہے ۔ صدی کی ڈیل کے معاملہ پر فلسطینی عوام اور سیاسی دھڑوں سمیت مزاحمتی دھڑے سب کے سب متحد ہو کر ایک آواز ہیں کہ اس ڈیل کو مسترد کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کی یہ آواز اس بات کا باعث بن رہی ہے کہ اب بالآخر صدی کی ڈیل کو ناکامی کا سامنا ہے جس کا اعتراف خود اس ڈیل کو بنانے والے امریکی عہدیدار کرتے نظر آ رہے ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے مسلم دنیا کے وہ ممالک اور حکمران جو امریکی کاسہ لیسی میں مصروف عمل ہیں وہ ہوش کے ناخن لیتے ہوئے فلسطین کے ساتھ ہونے والی اس خیانت کا حصہ اور شراکت دار نہ بنیں کیونکہ یقینا اس خیانت کاری پر مبنی صدی کی ڈیل کو مسترد اور ناکام ہونا ہے ۔ عنقریب یہ ہونے والا ہے اور خدا کا وعدہ تو یہی ہے کہ وہ مظلوموں کی مدد کرتا ہے ظالموں کے مقابلے میں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Saadi Ki Deal Nakam is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 June 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.