ویڈیو سکینڈل‘کتنی حقیقت‘کتنا فسانہ؟

جج ارشد ملک کے ملزم ناصر بٹ سے مراسم لمحہ فکریہ سے کم نہیں

ہفتہ 20 جولائی 2019

Video scandal - kitni haqeqat Kitna fasana
 امیرمحمد خان
ڈرامہ کا سین نمبر 1بجٹ،تقاریر،اسمبلی میں مچھلی بازار کا منظر،ماسوائے ایک دوسرے پر الزام تراشی ،حزب اختلاف کی جانب سے حکومت کو ان کی تقاریر یاد دلانے،حکومت کی جانب سے گزشتہ عرصے سے ریکارڈ کر پشن کے الزام ،ملک کا پیسہ لوٹ کر کھا جانے کا الزام ،ڈالر کی بڑھتی ،روپے کی گرتی ہوئی قیمت پر ایک دوسرے پر سچے جھوٹے الزامات ،بجٹ تجاویز کے منظور نہ ہونے پر حزب اختلاف کاواویلا۔


ڈرامہ کا سین نمبر 2:رانا ثناء اللہ کی گرفتاری۔انٹی نارکوٹکس ذمہ دار وزیر کا بیان،”گرفتاری کا مجھے علم نہیں ،معلوم کروں گا“گرفتاری کی تمام رات واضح الزام کی تفاصیل نا دارد ،48گھنٹے بعد انہی وزیر کا فرمان ،”ہم کئی ہفتوں سے تعاقب میں تھے،گاڑی میں خواتین کی اہل خانہ کی موجود گی کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا تھا، پکڑ دھکڑ ی شروع جبکہ اسی ملک میں خواتین ،سمیت لوگوں کو شک کے نام پر مارا گیا،بچھے باہر کھڑے چیختے رہے)۔

(جاری ہے)


ڈرامہ کا سین نمبر3: نہایت ہی سنگین ۔معززجج ارشد ملک جنہوں نے سابقہ وزیر اعظم نواز شریف کو سزادی ان کی ویڈیو کی رونمائی مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے معززجج پر خطر ناک الزامات جس میں وہ فیصلے نواز شریف کے خلاف دئے جانے اپنے فیصلے کو اپنے اوپر دباؤ کا ذکر کررہے ہیں،مریم نواز کی پریس کا نفرنس میں مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف اور دیگر مسلم لیگ ن کے کرتا دھرتا ایسے بیٹھے ہیں جیسے گرفتار کرکے لائے گئے ہیں۔


مسلم لیگ کے صدر کی موجودگی میں نائب صدر کی طویل اور نہایت اہم پریس کانفرنس سمجھ سے بالاتر Body Languageکہہ رہی تھی کہNROنہیں تو کم از کم اس کا Nتو ہے حالیہ سین نمبر 3نہایت سنگین ہے،اسے بہتر انداز میں دیکھنا ضروری ہے ،ججز کے اعتراف بعد از فیصلے پاکستان میں کوئی نئی بات نہیں ملک کا سب سے بڑ ا عدالتی قتل ذوالفقار علی بھٹو کا ہوا تھا جس کے ذمہ دار جسٹس نسیم حسن شاہ تھا اور ریٹائر منٹ کے بعد ان کا بیان معروف ہے کہ”ہم ذوالفقار علی بھٹو کو بچاسکتے تھے مگر ہم پر دباؤ تھا ان کے بقول ان کو جیل کی سزا ہی نہیں موت کی سزا بھی دے ڈالی اس وقت کا معروف جملہ کہ قبر ایک ہے بندے دو تو انہوں نے اپنے مفادات کو سامنے رکھ کر اور دباؤ میں آکر عوامی نمائندے کو پھانسی کی سزا دے ڈالی عدالتیں اور قانون کے رکھوالے منصف کی کرسی کے پر موجود ہوتے ہیں ان کے آگے کوئی ادارہ نہیں جہاں داد رسی ہو وہ قانون کے دائرے میں رہ کر اور اپنے ایمان کو سامنے رکھ کر فصلیں کرتے ہیں وہ اس کے مجاز ہوتے ہیں اس لئے ان کا باکر دار ہونا نہایت ضروری ہے اور باکر دار انسان کبھی کسی دباؤ میں نہیں آتا ،موجودہ حکومت کا یہ طریقہ بن گیا ہے کہ کوئی بھی مسئلہ ہو بغیر سوچ بچار کے تمام”زعماء اپنے اپنے ذہنوں کے مطابق بیانات لے کر میدان میں کود پڑتے ہیں جس سے جھوٹ اور سچ کا امتیاز ختم ہو جاتا ہے۔

جج ارشد ملک پر شاید دباؤ ہو گا مگر اس کا ذکر کہیں پہلے نہیں ہوا،اس سین نمبر3 پر بیانات ملا حظہ ہوں۔جج ارشد ملک نیک اور ذمہ دار آدمی ہیں ۔وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم ۔
ناصر بٹ جس نے اس فلم کا اہتمام کیا وہ5 قتل کر چکا ہے،بر طانیہ بھاگا ہوا تھا، آپا فر دوس عاشق اعوان کا بیان ۔ناصر بٹ نے جج کو شراب کے نشے میں دھت کرکے ویڈیو بنائی ،فیاض چوہان کا بیان ،اس سین نمبر3 میں ناصر بٹ کے ہاتھوں کئے جانے والے قتل کتنے ہوئے پر بات ہورہی ہے فیاض چوہان کے مطابق نشے کی دھت والی بات نہیں ہورہی۔

کیا اسلامی مملکت نشے میں دھت کر دینے والی اشیاء قانونی ہیں؟،شکریہ کسی حکومتی زعماء کا دھیان اس طرف نہ گیا ورنہ ویڈیو میں گلاس میں موجود شراب کو شربت کا نام دیا جاتا یا جوس کہا جاتا ،ہمارہ مسئلہ یہ ہے کہ ہم کسی اہم واقعے سے صرف اپنا دامن صاف کرنے پر زور لگاتے ہیں اس کے لئے جھوٹ اور سچ میں امتیاز بھول جاتے ہیں ۔
تحریک انصاف نے اگر کوئی ان سے ان کانام بھی پوچھے تو جواب میں یہ ہی کہتے ہیں ملک لوٹ لیا سابق حکمرانوں نے،(ر)چیف جسٹس افتخار چوہدری کو ہٹانے کیلئے ان کے کئے گئے تمام غیر قانونی اقدامات جن میں ان کے صاحبزادے کی پولیس کے اعلیٰ عہدے پر تعیناتی ،ان کے کچھ غیر اخلاقی معاملات کا ریکارڈ دکھا کر انہیں گھر بھیجا گیا،بجائے اس کے کہ اس کا تدارک ہو کہ اہم جگہوں پر تعینات لوگ اور انسانوں کی زندگی وموت کے فیصلے کرنے والے منصف واقعی باکر دار ہوں ،ہماری عادت بن چکی ہے کہ ہم شتر مرغ کی طرح اپنی گردن زمین میں چھپا کر اپنے آپ کو محفوظ تصور کرتے ہیں وعدہ ہوتا ہے تحقیقات ہو گی”دودھ کا دودھ پانی ہو جائے گا مگر 72برس سے معلوم نہ ہو سکا کہ پانی کتنا ہوتا ہے اور دودھ کتنا؟۔

نیب کے چےئرمین کی مبینہ ویڈیو بھی آچکی ہے دودن شور ہوا اور بات پر انی ہو گئی۔
ناصر بٹ نے5 نہیں15 قتل کئے ہوئے مسئلہ اس کا نہیں جبکہ جج کی بات اور ویڈیو کے” ماحول“ پر کوئی بات نہیں بلکہ ناصر بٹ کتنا کرپٹ اور قاتل ہے اس کی بات ہورہی ہے ،جج سے دیرینہ تعلقات جس کا وہ خود بتا رہے پر بات نہیں ہور ہی ،آج وزیر اعظم عمران خان کا حوصلہ افزاء بیان اور اس سے قبل امیر جماعت اسلامی کا مطالبہ اس موضوع پر آیا کہ اعلیٰ عدلیہ جج ارشد ملک کے ویڈیو کے معالے کو دیکھے پاکستان کے عوام بھی یہ چاہتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ اعلیٰ عدالت متعلقہ لوگوں کو کٹہرے میں لا کر اس معاملے کی تہہ تک پہنچے کسی کا صرف میڈیا ٹرائل نہ ہو کیونکہ کچھ حکومت کے چہیتے صحافی اور اینکرز بھی اپنی روٹی حلال کرنے چل پڑے ہیں اور اصل موضوع سے ہٹ کرناصر بٹ کی سوانح عمری بتانے پر زور دے رہے ہیں کوئی مقدص گائے نہ بنے جبکہ جو مجرم ہوا سے قرار واقعی سزا جب تک اس ملک میں نہیں ملے گی ہم ”سر سے پاؤں تک“دلدل میں پھنسے رہے گے۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Video scandal - kitni haqeqat Kitna fasana is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 20 July 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.