
سینٹ انتخابات اور ہمارے امیدوار
بدھ 10 فروری 2021

احمد خان لغاری
(جاری ہے)
حکومت کی جانب سے سینٹ انتخابات کیلئے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرنے اور مشاورت کیلئے وزیراعظم نے کمیٹی قائم کردی ہے جو مناسب امیدواروں کو سامنے لائے گی اور اتحادی جماعتوں سے مشاورت کرکے سینٹ انتخابات جیتنے کی بھرپور کاوش کرے گی ۔ صوبہ خیبر پختون خواہ اور صوبہ سندھ میں صورت حال واضع ہے اسیر تبصرہ وقت کا زیاں ہے ۔ بلوچستان میں بھی ملا جلا نتیجہ ہوگا جس میں تحریک انصاف کی نشستیں یااتحادیوں کی ہونگی ۔سب سے اہم صوبہ پنجاب ہے جس میں بظاہر زیادہ نشستیں تحریک انصاف کی ہونگی اور دوسرے نمبر پر مسلم لیگ ن ہوگی۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کوئی مشترکہ حکمت عملی اپنا سکتے ہیں یہ ابھی قبل از وقت ہے تاہم خبر ہے کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو امیدوار بنا یا جارہا ہے اور آگے جا کر انہیں سینٹ کا چیئرمین بنایا جاسکتا ہے ۔ پہلی بات یہ ہے کہ پنجاب میں ن لیگ ایسا کرسکتی ہے ؟ کیا یوسف رضا گیلانی کو سندھ سے الیکشن لڑایا جاسکتا ہے ۔ اگر وہ کسی صوبے سے سینئر منتخب ہوجاتے ہیں توسینٹ کے چیئرمین کیلئے مسلم لیگ ن ایسا کیوں کریگی ؟ مسلم لیگ ن پنجاب سے امیدوار پی پی پی کو سینئر بھی بنائے اور چیئرمین سینٹ کیلئے بھی مشترکہ امیدوار بنائیں یہ ناممکن تو نہیں مشکل ضرور ہے ۔ مولنا فضل الرحم کو سینئر بنا کر چیئرمین سینٹ بنوانے کا بھی کھیل کھیلا جارہا ہے ۔
اب ہم اپنے علاقے کی سیاست اور سینٹ میں متوقع امیدواران پر بھی بات کرلیتے ہیں۔ جزہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے بھائی جعفر بزدار کو سینٹ کا ٹکٹ دلوانا چاہتے ہیں اگرچہ سوشل میڈیا پر تردید بھی جاری ہوچکی ہے ۔ صوبے کے وزیر اعلیٰ کا اتنا تو حق بنتا ہے کہ وہ اپنے بھائی کو سینٹیر بنوائے ۔ کو ہ سلیمان کی سیاست 2018ء کے عام انتخابات میں یکسر تبدیلی آئی جب یہاں دو اہم اقوام کے سربراہ اور حنیف صاحبان سیاست سے باہر ہوگئے ۔ سردار ذوالفقار علی کھوسہ انتخابات ھارگئے ۔ آخری وقت میں چند ووٹوں سے کے ھارے اسپر چیف کھوسہ سخت نالاں ہیں وہ تحریک انصاف سے سخت ناراض ہیں انہیں منانے کی کوشش ہوتی رہی ہیں۔ سینٹ کے انتخابات میں انہیں لانے کیلئے ایک بار پھر کاوشیں جاری ہیں لیکن ذارئع یہ بھی بتاتے ہیں کہ سردار ذوالفقار علی خان شاید راضی نہ ہوں۔ پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب سے سندھ میں بھی اہم لوگوں کو لاسکتی ہے تاکہ وہاں سے سینیٹر بنوائے ۔ ایسے میں سردار دوست محمد خان کھوسہ سندھ سے سینیٹر منتخب ہوسکتے ہیں۔ لغاری قوم کے چیف سردار جمال خان لغاری نے 2018ء کے عام اتنخابات میں قربانی دیکر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہاز شریف کو الیکشن لڑایا۔ اگرچہ وہ نا کام ہوئے ۔ مسلم لیگ ن کو چاہیے کہ وہ سردار محمد جمال خان لغاری کو سینٹ کا انتخاب لڑائے۔ احسانوں کے بدلے چکا ئے جاتے ہیں اگر ن لیگ نے ایسا نہ کیا تو لغاری گروپ مایوس ضرور ہوگا اور کارکنان کے ساتھ لغاری قوم بھی مایوسی کا شکار ہوگی۔ درخواست عدالت علیٰ میں اور آرڈنینس کا نفاذ فیصلہ کیا ہوگا؟
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احمد خان لغاری کے کالمز
-
سیاسی بساط کے مہرے
منگل 15 فروری 2022
-
وزیراعلی کا دورہ اور ناراض اراکین اسمبلی
ہفتہ 5 فروری 2022
-
سا نحہ مری ۔ فضا سوگوار
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
سال 2022مبارک
جمعرات 6 جنوری 2022
-
سیاسی تبدیلی اور سیاسی پنچھی
ہفتہ 18 دسمبر 2021
-
سیاست میں ویڈیوز کا دخل
منگل 7 دسمبر 2021
-
" تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے"
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ڈیرہ غازیخان کا جلسہ اور تحریک لبیک کی سیاست
پیر 8 نومبر 2021
احمد خان لغاری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.