شاعرِ مشرق علامہ اقبال کی یومِ ولادت پر اسرائیل کی سازش پر 9/11کا ڈرامہ کر کے امریکہ نے نہ صرف امریکہ کے عوام کو خوف زدہ کر دیا تھا بلکہ عالمِ اسلام کے خلاف باقاعدہ دہشت گردی کا آغاز کر دیا تھا لیکن پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان شاعرِ مشرق کی یومِ ولادت کی یاد میں سر زمینِ پاکستان پر بھارت کی سکھ برادری سے کرتار پورہ راہداری کی افتتاح کے موقع پر عظیم الشان تاریخی اجتماع میں مخلوقِ خدا سے محبت کے اس پیغام کو عام کردیا جو محمدِ مصطفٰے نے اعلانِ نبوت اور فتح مکہ کے موقع پر دیا تھا،حکومتِ پاکستان کے اس پیغام پاکستان کے بد ترین دشمن ملک کے سابق اور مو جودہ وزیرِ اعظم نے بھی سراہا ،عمران خان نے عظیم الشان اجتماع میں کہا ،لیڈر وہ ہوتا ہے جو اپنے کردار گفتار اور عمل سے دلوں کو فتح کرتا ہے ، جنوبی افریکا کے منڈیلا کا کردار ہمارے سامنے ہے۔
(جاری ہے)
کرتار پورہ راہداری کے افتتاح سے پاکستان کی قیادت نے دنیا بھر کے سکھوں کے دل جیت لئے دنیا کو پاکستان نے واضع پیغام دے د یا ہے کہ پاکستا نی قوم پیغامِ محبت ہے لیکن اگر کوئی طاقت اس پیغام محبت کو ہماری کمزوری سمجھ رہا ہو تو یہ اس کی بہت بڑی غلط فہمی ہے ،یہ پیغام ہے ہندوستان کے ہندو قوم پرست وزیرِ اعظم مودی کو کہ اگر اس نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم وبربریت میں کشمیریوں پر عرصہء حیات تنگ کردیا ہے تو یہ اس کی سوچ ہے لیکن ہم نے اپنے حسنِ عمل سے بھارت کی سکھ برادری کے دل جیت کر بھارت کی تقسیم کا سنگ، بنیاد رکھ دیا ہے ۔
مشرقی پاکستان کی مثال بھارت کے سامنے ہے مکتی باہنی نے افواجِ پاکستان کے مقابلے میں بھارتی فوج کا ساتھ دیا جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش وجود میں آیا تھا کرتار پورہ راہداری کی تقریب میں سکھ برادری کے ترجمان نوجوت سنگھ نے مودی کو خبردار کرتے ہوئے بھارت کے سابق وزیرِ اعظم من موہن سنگھ،بھارتی پنجاب کے وزیرِ ا علیٰ ارمندر سنگھ اور سابق اداکار سنی دیول کی موجودگی میں کہا، خان صاحب آپ نہیں جانتے کہ بھارت کے 14کروڑ سکھ قوم آپ کو جومقام د ینے والی ہے اس کا آپ تصور تک نہیں کر سکتے بھارت کے ہندو پرست قوم کے وزیرِ اعظم جانتے ہیں کہ بھارت کی فوج میں سکھوں کی تعداد بھارت میں آبادی کے تناسب سے کہیں زیادہ ہے ۔
نوجوت سنگھ کے اس پیغام کو سمجھنے کی ضرورت ہے لیکن پاکستان کے بھارت پرست سیاستدان اور ان کے درباری عمران خان دشمنی میں پاکستان کی عظمت اور کشمیر کے محصور کشمیروں تک کو نظر انداز کئے ہوئے ہیں قوم کو گمراہ کر رہے ہیں لیکن کشمیر اور پاکستان کے عوام جان چکے ہیں کہ عمران خان نہ صرف پاکستان بلکہ عالمِ اسلام کا لیڈر ہے اور وہ دن دور نہیں جب بھارتی مسلمان سکھ برادری کے ساتھ دہلی پر پاکستان کا پرچم لہرائیں گے بھارت کے قوم پرست وزیرِ اعظم اپنے گھناونے کردار سے بھارت کے پاؤں پر کلہاڑی مار چکے ہیں بھارتی سپریم کورٹ نے اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد اور رام مندر مقدمے کا فیصلہ باباگرونانک کے 550ویں جنم دن اور کرتار پورہ راہداری کے افتتاح کی تقریب کے دن ہندو قوم کے حق میں دے کر جلتی پر تیل ڈال دیا ہے۔
پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے سیاسی حکمتِ عملی سے بھارت کی کمر توڑ کر ثابت کر دیا ہے کی جنگ طاقت سے نہیں حکمتِ عملی سے جیتی جاتی ہے پاکستان کے قومی عمل سے بھارتی سرکار سر پکڑ کر بیٹھ چکی ہے ،قومیں دبانے سے دبتی نہیں بلکہ اور ابھرتی ہیں بھارت کے تقسیم کا سنگِ بنیاد کرتار پورہ میں رکھ دیا گیا ہے خون گرتا ہے تو جم جایا کرتا ہے مظلوم کا خون رائیگاں نہیں جایا کرتا۔
دریائے راوی کے کنارے بھارت سے 4کلو میڑ کے فاصلے پر کرتار پورہ میں بابا گرو نانک کے جنم دن پر بھارت کی سکھ برادری سے خطاب میں عمران خان نے کہا ہم نے صرف اپنی سرحد نہیں دل بھی سکھ برادری کے لئے کھول دیئے ہیں ہم باباجی گرونانا نک دیو جی اور سکھ برادری کے مذہبی عقائد کا احترام کرتے ہیں یہ ہی وہ پیغام ہے جس نے بھارتی سرکار کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
یاد رہے کہ کہ بابا گرو نانانک 1521میں آج کے ضلع ناروال آئے تھے اور آپ نے کرتار پورہ کے نام سے گاؤں آباد کیا۔ باباگرونانک کے پاس نہ صرف سکھ بلکہ مسلمان بھی بڑی تعدا میں آیا کرتے تھے سکھ بابانانک کو گرو اور مسلمان بزرگ پیر مانتے تھے 1539میں آپ کا وصال ہوا تو آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے سکھ اور مسلمان ایک دوسرے کے مقابل آگئے سکھ اور مسلمان اپنے ا پنے عقائد کے مطابق بابا جی کے آخری رسومات ادا کرنا چاہتے تھے اس جھگڑے میں ایک درویش نے کہا بابا جی کے جسدِ خاکی سے چادر ا ٹھاؤ چادر اٹھائی گئی جسدِ خاکی کی جگہ پھول پڑے تھے ،درویش نے چادر اور پھولوں کو دو حصوں میں تقسیم کیا۔ اس طرح سکھوں اور مسلمانوں نے اپنے اپنے مذہبی رسومات اداکئے ،مسلمانوں نے چادر میں پھولوں کو دفنا دیا اور چکھوں نے اسے جلا ک کر سمادتھ استھان بنا لیا پٹیالہ کے مہاراجہ پھوپندر سنگھ بہادر نے 1029 میں گردوارہ 4ایکڑ اراضی پر تعمیر کر دیا اور حکو مت ِپاکستان نے 2019میں 42 ایکڑ اراضی پر گردوار ہ کے حدود میں توسیع کر کے گروارے کے گرد د ور دور تک پھلوں کے باغات اگا کرسکھ برادری کے لئے راہداری کھول کر تاریخ رقم کر دی ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔