
اپوزیشن ذاتیات میں قوم اور قومیت سے بے پرواہ
بدھ 29 جولائی 2020

گل بخشالوی
(جاری ہے)
عمران خان کے اتحادی ایم کیو ایم بھی الطاف حسین کی طرح کچھ بولے تھے بلاول نے سنہرا دانہ بھی ڈالا تھا لیکن وہ پرانی تنخواہ پر آج بھی کام کر رہے ہیں بلوچستان کے اتحادی بولے تو اپوزیشن نے دھمال ڈالی لیکن کچھ بھی تو نہ ہوا، حکمران جماعت کی بڑی اتحادی مسلم لیگ ق کو بھی نیب نے ان کا گزشتہ کل یاد دلا دیا چوہدری برادران کے خلاف بھی منی لانڈرنگ کے کیس کھل گئے جس سے اپوزیشن اور قوم کو اندازہ ہونا چاہیے کہ یہ دور اقرباءپروری کا نہیں ۔عمران خان پاکستان کے خوبصورت مستقبل کے لئے اپنے ایمان اور عقیدے پر یقین رکھتے ہیں اور ایسے لوگوں کی مدد غیب سے ہوا کرتی ہے لیکن بد قسمتی سے پاکستان کی اپوزیشن جماعتوں کی قیادت ذاتیات میں اخلاقی آداب تک کو نظر انداز کر رہی ہے وہ اپنے پاﺅں پر خود کلہاڑی مار رہے ہیں
پاکستان کی تین بڑی سیاسی جماعتوں میں مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت امین اور صادق نہیں اس لئے پاکستان سے باہر ہے کیوں ؟ قوم بخوبی جانتی ہے پاکستان میں ان کے نمک خوار پارٹی کو زندہ رکھے ہوئے ہیں تحریکِ انصاف کئی ایک مشکلات کے باوجود برسرِ اقتدار ہے تیسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی ہے جس کے چیئر مین بظاہر تو بلاول ہیں لیکن ان کی ڈور ان کے والد آصف علی زرداری کے ہاتھ میں ہے بلاول سے ابتدا میں بڑی امیدیں تھیں لیکن وہ بھٹو ازم چھوڑ کر زرداری ازم کی راہ پر چل نکلے ہیں،
لگتا ہے بلاول کو علم نہیں کہ ان کی جماعت میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو زرداری کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتے وہ زرداری کی نسبت اپنے نظریات سے محبت کرتے ہیں بلاول بے نظیر بھٹو کے بیٹے ہیں لیکن نسل باپ کے خون سے چلتی ہے وہ چونکہ آ صف علی زرداری کا خو ن ہیں اس لئے پیپلز پارٹی کے وارث نہیں ہو سکتے پیپلز پارٹی کے اصل وارث میر مرتضیٰ بھٹو کے صاحبزادے ذوالفقارعلی بھٹو جونیئر ہیں جو پیپلز پارٹی کی شہید قیادت سے محبت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی میں پاﺅں پر کھڑے ہو رہے ہیں اور وقت کا انتظار کر رہے ہیں
زرداری پارٹی کے کچھ اعلیٰ وفادار عہدیدار ظاہری طور پر بلاول کے ساتھ کھڑے ہیں جو بلاول کے تاریک سیاسی مستقل کے لئے اپنا کھیل کھیل رہے ہیں جب بلاول میڈیا اور قومی اسمبلی میں بولتے ہیں تو ہوش کی نسبت جوش کا مظاہر ہ کرتے ہوئے قومی ایشو پر بھی ضرورت سے کچھ زیادہ ہی بولتے ہیں کلبھوشن کےمسلے پر ان کا اظہارِ خیال کسی طور بھی قومی مفاد میں نہیں تھا اس کے جواب میں وزیرِ قانو ن ڈاکٹر محمد فروغ نسیم کے قومی ا سمبلی میں انتہائی شائستہ خطاب پر تو جیو کے شاہزیب خانزادہ بھی پہلی باربولے اور خوب بولے شاہزیب خانزادہ کہتے ہیں کہ وفاقی وزیر قانون فرو غ نسیم نے ایوان میں کلبھوشن کے مسلے کو انتہائی بہتر انداز میں پیش کیا ماضی میں بھی اس ایشو پر سیاسی غلطی کی گئی تھی اب بھی غلط کیا جارہا ہے پاکستان کے خوبصورت مستقل کے لئے لازم ہے کہ ایسے ایشوز پر سیاست نہ کی جائے امید ہے بلاول اور خواجہ آصف کو یقین آ گیا ہو گا کہ ا پوزیشن ذاتیات میں قوم اور قومیت سے بے پرواہ ہے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
گل بخشالوی کے کالمز
-
گداگر اپوزیشن، حکومت گراﺅ ، در در پر دستک !
بدھ 16 فروری 2022
-
کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ تحریک عدم اعتماد لا سکی
منگل 15 فروری 2022
-
اگر جج جواب دہ نہیں تو سینیٹر اور وزیراعظم کیوں کرجواب دہ ہو سکتا ہے
جمعہ 4 فروری 2022
-
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن غیر حاضر اور حکومت کی جیت
پیر 31 جنوری 2022
-
اسلامی صدارتی نظام اور پاکستان
جمعرات 27 جنوری 2022
-
تحریکِ انصاف ، جماعت اسلامی ، پاکستان عوامی تحریک ، اور ریاست ِ مدینہ!!
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
اپوزیشن، عوام کی عدالت میں پیش ہونے سے قبل ان کے دل جیتیں
جمعرات 20 جنوری 2022
-
خدا کا شکر ادا کریں کہ ہم پاکستان کے باشندے ہیں
ہفتہ 15 جنوری 2022
گل بخشالوی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.