"پاکستان کا مستقبل، ایم ایل ون منصوبہ"
منگل 18 مئی 2021
(جاری ہے)
اگر ایم این ون منصوبے کی بات کی جائے تو یہ کراچی سے پشاور تک ازسرِنو تعمیر کی جانے والی ریلوے ٹریک کا نام ہے جسے برطانوی راج کے دوران سن 1861 سے 1900 درمیان تعمیر کیا گیا تھا جو چار مختلف لائنوں پر مشتمل تھا اور جنہیں چار مختلف کمپنیاں چلایا کرتی تھی۔
2013 میں پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے 47 بلین ڈالرز کا سی پیک معاہدہ ہوا جو پاکستان میں انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو سمیت چین کو پاکستان کی بندرگاہ گوادر تک رسائی دیتا۔ 2020 میں بالآخر چین اور پاکستان نے ایم ایل ون کی تعمیرِ نو کو بھی سی پیک کا حصہ بنا لیا جس کے تحت کراچی سے پشاور تک خستہ حال ٹریک کو اکھاڑ کر ازسرِنو تعمیر کیا جائے گا۔ تمام پھاٹکوں کو ہٹاکر وہاں انڈرپاس یا فلائی اووز تعمیر کی جائینگی۔ تمام سگنلز کو انٹرنیٹ کے ذریعے آٹومیٹک جب کہ ٹریک کے چاروں طرف خاردار تاریں لگاکر باڑ لگائی جائے گی تاکہ کسی بھی قسم کے حادثات کو ہونے سے روکا جاسکے اور ریل کی روانی میں بھی کوئی رکاوٹ نا ہو۔ اس پروجیکٹ کے تحت کراچی سے پشاور کے درمیان تمام بڑے اسٹیشنوں کو ورلڈ اسٹینڈرڈ پر اپگریڈ کرکے ڈیزل الیکٹرک لوکوموٹوز اور ورلڈ اسٹینڈرڈ مسافر کوچز منگوائی جائیں گی۔
بات کی جائے اس کے اسپیڈ تو اس کی تعمیر کے بعد ٹرین کی فی گھنٹہ رفتار 160 کلومیٹر ہوجائے گی جس سے کراچی سے پشاور تک کا سفر 27 گھنٹوں کے بجائے 11 گھنٹوں میں طے کیا جاسکے گا۔ جب کے مال گاڑیوں کی رفتار 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوجائے گی جس سے پاکستان کی موٹوویز اور شاہراہوں پر نا صرف مال بردار ٹرکوں کا لوڈ کم ہوگا بلکہ پاکستان 500 ملین ڈالرز کا امپورٹ کیا ہوا ڈیزل کا خرچہ بھی بچا سکے گا۔اس کا ایک خوش آئند پہلو یہ ہے کہ پاکستان ریلویز کو گوڈز ٹرانسپورٹیشن میں 35 ملین ڈالرز کا فائدہ ہوگا۔ اس کا ایک منفی پہلو ہے کہ سابقہ فاٹا اور بلوچستان کے اکثر لوگ جو گوڈز ٹرانسپورٹیشن کے کاروبار سے وابستہ ہیں ایم ایل ون منصوبہ ان کے کاروبار کو شدید نقصان پہنچائے گا۔ اگر حکومت اس مسئلے کا حل نکال کر اس منصوبے پر کام کا آغاز کرتی ہے تو میرا خیال ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ہوگا۔ نا صرف پاکستانی شہریوں کو فائدہ پہنچائے گا بلکہ کاروباری سرگرمیاں مزید پروان چڑھے گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
عمران خان شنواری کے کالمز
-
"اقتدار کی حوس بنگال کو لے ڈوبی"
منگل 11 جنوری 2022
-
پاکستان اور ایران کے درمیان برف پگھل رہی ہے
جمعرات 21 اکتوبر 2021
-
"کابل کی نئی تھیوکریٹک حکومت اور پاکستان پر اس کے اثرات"
جمعرات 16 ستمبر 2021
-
"کراچی سب کو انتخابات میں ہی یاد آتا ہے"
جمعرات 9 ستمبر 2021
-
"نیا طالبان 2.0"
منگل 24 اگست 2021
-
"مالدیپ میں بھارت کا نوآبادیاتی جال"
منگل 3 اگست 2021
-
"یہ باغیانہ سیاست پاکستان کو نقصان دے رہی ہے"
ہفتہ 31 جولائی 2021
-
"کشمیر کے محاذ پر کپتان کا فُل سوئنگ"
بدھ 28 جولائی 2021
عمران خان شنواری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.