
نااہل حکومت کا دو سالہ اقتدار!
بدھ 26 اگست 2020

جنید نوازچوہدری (سویڈن)
(جاری ہے)
اس کے علاوہ گزشتہ دو برسوں میں توازن ادائیگی بہت خراب ہوئی ہے حکومت نے ایسے خام مال کی امپورٹ بھی کم کردی ہے جو بڑے صنعتی سیکٹر جیسا کہ ٹیکسٹائل کے لیے ضروری ہے جس سے پیداوار کم ہو رہی ہے اور صنعت 11 فیصد سکڑی ہے. اس کہ وجہ سے مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں الیکشنوں سے پہلے پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ملک کو آئی ایم ایف کے چنگل سے آزاد کرائے گی اور یہ انہوں نے اپنے منشور میں بھی لکھا تھا لیکن مشیر خزانہ سے لے کر اسٹیٹ بینک کے گورنر تک سب آئی ایم ایف کے لوگ ہیں اور ملک ان کے چنگل میں ہے. پاکستان کی 20 سالہ تاریخ یہ بتاتی ہے کہ ہم جب بھی اس ادارے کے پاس گئے ہماری معیشت کے لیے مشکلات پیدا ہوئیں چین، سعودی عرب، بیرونی قرضے اور بانڈز وغیرہ کی وجہ سے آپ کا توازن ادائیگی بہت خراب ہے، جس سے معیشت پر شدید منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں اگر ہم اس نا اہل حکومت کی پچھلی دو سالہ کارکردگی کا جائزہ لیں تو اِس دو سال کے دوران جمہوریت کے خلاف سازشوں میں تیزی آئی، اٹھارہویں آئینی ترمیم پر حملے ہوئے، 50لاکھ گھر دینے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، غربت نے لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا ہے. کوئی اِس شیخ چلی حکومت سے پوچھے کے ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں؟ لاکھوں لوگ روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق عمران نیازی کے دور حکومت میں کرپشن میں اضافہ ہوا ہے ادویات، خوراک، گورننس، خارجہ پالیسی سمیت ہر جگہ مافیاز کا راج قائم ہوچکاہے جس پر بے شرمی کے مینار بنے وفاقی وزرا فخر محسوس کر رہے ہیں. تاریخی مہنگائی، تاریخی بیروزگاری، تاریخی جھوٹ اور پاکستانی قوم کو تاریخی دھوکہ یہ ہے وہ تاریخی کام جو نااہل سلیکٹڈ حکومت نے دو سال میں اپنے چہروں پر سجائے مگر میرے نزدیک عمران خان نے کوئی دھوکہ نہیں دیا. وہ روزاول سے بے نامی لانے کی بات کررہے تھے سونامی تباہی ہے اور وہ معیشت سے لیکرصحافت تک اورسیاست سے لیکرخارجہ امورتک،ہرمیدان میں تباہی لیا آیا عمران نیازی تو اپنے وعدے کا پکانکلا، غلطی انکی ہے جنہوں نے انکوسمجھنے میں غلطی کی اوراب عمران نیازی کو سپورٹ کرنے والے پچھتا رہے ہیں. اب جگہ جگہ بینر لگا کر معافی مانگی جا رہی ہے دو سالوں میں شوگرکمیشن، آٹا چوری، ماسک چوری، دوائیاں چوری، کیا کیا چوری نہیں کی گئی، سزا کسی کو نہیں ملی، مہنگائی پاکستان کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے اختیارات نچلی سطح تک دینے کے دعویداروں نے کسی صوبے میں بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے. دو سال کے دوران کوئی میگا منصوبہ شروع نہیں کیا گیا، پچھلی حکومت کے منصوبوں پر تختی لگا کے کام چلایا گیا صوبوں کو انکے حقوق نہیں دیے گئے،پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا گیا، الیکشنوں سے پہلے برطانیہ کی مثالیں دینے والے عمران خان کہیں موجود ہی نہیں اور سائیکل پر تو شاید دفتر جانے کی بات ازراہ تفنن کی گئی تھی. صوبوں میں بے جا مداخلت نے صوبائی معاملات بھی تباہ کردیے ہیں اب تو ایک صوبائی وزیر تک نے کہہ دیا کہ احتساب کے نام پر ڈرامہ بند ہونا چاہیے، نیب پیشیوں کے ساتھ ساتھ اب تشدد بھی کیا جارہا ہے آج کے بعد کل آنیوالا ہے، عمران نیازی یاد رکھیں، جو کچھ وہ کر رہے ہیں وقت نے جب کروٹ لی تو انہیں چھپنے کیلئے جگہ نہیں ملے گی غیرجمہوری اور سیاسی انتقام ملک کی بنیادیں کمزور کررہا ہے وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں موجودہ حکومت نے باضابطہ طور پرتسلیم کرلیا ہے کہ نیب عملی طور پر حکومت کا ہی ایک ذیلی ادارہ ہے نہ کہ آئینی طور پر ایک آزاد و خودمختار ادارہ. سیاسی محاذ پر کارکردگی کے بارے میں پی ٹی آئی کے حامیوں کا یہ کہنا ہے کہ عمران خان لٹیروں کو قانون کی گرفت میں لائے مگر عوام یہ سوال کر رہی ہے کہ اگر وہ واقعی میں لٹیرے ہیں تو ان سے ابھی تک کچھ وصول کیوں نہیں کیا گیا؟ ان کے خلاف کوئی جامع ثبوت کیوں نہیں پیش کیا گیا؟ کب تک اخباری تراشوں اور خیالی کرپشن کے ثبوتوں کی بات کر کے عوام کو بے وقوف بنایا جائے گا؟ اب آہستہ آہستہ عوام کو یہ بات سمجھ آتی جا رہی ہے کہ پی ٹی آئی والے سیاست دان نہیں بلکہ یہ مفاد پرستوں کو ٹولہ ہے، جس کو عوام کے ووٹوں نے نہیں منتخب کیا بلکہ اسے اسٹیبلشمنٹ لے کر آئی ہے اور یہ سوچ وقت کے ساتھ ساتھ مظبوط ہوتی چلی جا رہی ہے. اب حالات جس نہج پر پہنچ چکے ہیں اس سے یوں لگتا ہے کہ کچھ ہی عرصے کی بات ہے کہ وہ وقت اب دْور نہیں ہے کے جب عوام کی اس حکومت سے بیزاری عروج پر ہوگی تب عوام سے کیے گئے جھوٹے وعدوں کا خراج دینا اِس حکومت کے بس کی بات نہیں ہو گی اور عوام کے غم و غصے کا سیلاب سب کچھ بہا کے لے جائے گا.
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
جنید نوازچوہدری (سویڈن) کے کالمز
-
تحریک عدم اعتماد،کھیل شروع!
ہفتہ 19 فروری 2022
-
کنٹینر پہ کھڑا وزیرِاعظم!
جمعرات 27 جنوری 2022
-
غریب عوام کا برانڈ ،وزیراعظم یا کوئی اور!
منگل 4 جنوری 2022
-
سقوطِ ڈھاکہ، زمینی حقائق کیا تھے؟
جمعہ 17 دسمبر 2021
-
مہنگائی کا طوفان، حقیقت کیا ہے؟
جمعہ 3 دسمبر 2021
-
ڈاکٹر عبدالقدیر کا احسان، ناقابل تسخیرپاکستان!
پیر 11 اکتوبر 2021
-
کیا بحیثیتِ قوم ہم گدا گر ہیں؟
بدھ 15 ستمبر 2021
-
افغانستان کی 20 سالہ جنگ اور طالبان؟
منگل 24 اگست 2021
جنید نوازچوہدری (سویڈن) کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.