پاکستان کی معیشت اور امن پر حملہ

جمعرات 2 جولائی 2020

Mian Habib

میاں حبیب

کراچی سٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کا حملہ روٹین کی کارروائی نہیں اس کے بڑے مقاصد ہیں پاکستان پر جنگ اب کسی اور انداز سے مسلط کی جا رہی ہے کچھ روز قبل کراچی اور سکھر میں رینجرز کی گاڑیوں کو نشانہ بنانا راولپنڈی میں ریمورٹ کنٹرول بم دھماکہ یہ دہشت گردی کے نئے فیز کا ابتدائیہ تھا اور چیک کرنا تھا کہ بڑی کارروائیوں کے لیے فضا کیسی ہے.

ان چھوٹی وارداتوں کے بعد دہشت گردوں نے بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کی اور بیک وقت پاکستان کی معیشت اور امن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی یہ واردات بہت اعلی سطح پر ترتیب دی گئی جس میں دہشت گرد گروہوں کے نجی وسائل استعمال نہیں ہوئے بلکہ یہ وسائل پلاننگ اور انٹلیجنس ریاستی لیول کی تھی .

(جاری ہے)

اگر بغور جائزہ لیا جائے تو بھارتی میڈیا پر ان کے حکمت کاروں کی جانب سے ایسے اشارے مل رہے تھے وہ پاکستان کے اندر سے لوگوں کو استعمال کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی بات کرتے تھے ہمیں اس کا نوٹس لیتے ہوئے یہ بات عالمی سطح پر اٹھانی چاہیے تھی.

اب پوری دنیا میں آشکار ہو گیا ہے کہ بھارت کس طرح پاکستان کے اندر مداخلت کر رہا ہے بھارتی وزیر اعظم کئی بار کہہ چکے کہ ہم بلوچستان کے علحیدگی پسندوں کو وطن لے کر دیں گے کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملہ کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کر لی ہے. پاکستان نے اس ساری سازش کا کھرا لگا لیا ہے بھارت کی پاکستان میں مداخلت اور دہشت گردوں کی امداد کے ناقابل تردید ثبوت ہاتھ لگ چکے ہیں اب پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دلوانے کی کوشش کرنی چاہیے .

جس طرح بھارت کے اندر مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی عروج پر ہے پورے بھارت میں مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے ساتھ جو انسانیت سوز سلوک ہو رہا ہے اور جس طرح انتہا پسندی مسلط کی جا رہی ہے یہ بھارت کے خلاف مضبوط کیس بنتا ہے اور جس طرح بھارت خطے کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ جارحانہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہے یہ خطے میں امن تباہ کرنے کی سازش ہے .

لیکن چین کی جانب سے منہ توڑ جواب کے بعد اب بھارتی قیادت آپنے عوام کو منہ دکھانے کے قابل نہیں ایسی صورت میں بھارت پاکستان کے خلاف کھلی جنگ سازشوں اور دہشت گردانہ وارداتوں کے ذریعے اپنے عوام کو مطمئن کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن بھارت نہ صرف دنیا کے سامنے بلکہ اپنی عوام کے سامنے بھی بے نقاب ہو چکا ہے. بھارتی معاشرہ اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے مودی کی غلطیوں سے انتہاپسندی زور پکڑ رہی ہے ایسے میں وہ پاکستان کو ڈسٹرب کرکے اپنے عوام کی توجہ اندرونی حالات سے ہٹانا چاہ رہا ہے لیکن شاید بھارت کو اندازہ نہیں کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ لڑتے لڑتے اب کندن بن چکاہے اور شاید دنیا میں کوئی اور ملک ایسا نہیں جو دہشت گردی سے نمٹنے کی اتنی پیشہ ورانہ صلاحیت رکھتا ہو دہشت گردی سے نمٹنے کی جو صلاحیت پاکستان کے پاس ہے وہ شاید دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کے پاس بھی نہیں.

یہی وجہ ہے کہ اب دہشت گرد اپنے ٹارگٹ تک پہنچ نہیں پاتے کراچی سٹاک ایکسچینج کا واقعہ اس بات کا گواہ ہے کہ ہمارے امن و امان بحال رکھنے والے ادارے پوری طرح آنکھیں کھولے ہوئے ہیں ہمارے پرائیویٹ سیکیورٹی گارڈز بھی الرٹ تھے اور عوام بھی ہرقسم کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار تھے. کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کا منصوبہ تھا کہ وہ عمارت میں داخل ہوکر لوگوں کو یرغمال بنا لیں گے اور کئی دن تک وہاں قبضہ برقرار رکھ کر دنیا میں پاکستان کا تماشا لگائیں گے کئی دن تک سٹاک مارکیٹ میں کاروبار نہ ہو سکے گا اور پوری دنیا کا میڈیا پاکستان کو مفلوج ریاست کے طور پر دکھائے گا اس کے لیے ان پاس وافر تعداد میں اسلحہ اور کھانے پینے کا سامان موجود تھا ان کا ٹارگٹ تھا کہ بیک وقت پاکستان کی معیشت اور امن کو مفلوج رکھاجائے لیکن پولیس سیکیورٹی گارڈز اور شہریوں نے دہشت گردوں کو عمارت میں داخل ہی نہ ہونے دیا.

رینجرز کے جوانوں کی بروقت کارروائی نے حالات پر چند منٹوں میں قابو پا لیا اور سب سے زیادہ حوصلے کا مظاہرہ اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کرنے والے لوگوں کا تھا جنھوں نے ایک منٹ کے لیے بھی کاروبار نہ روکا اور دنیا کے سامنے ایک نئی مثال قائم کر دی شہید ہونیوالے زخمی، فورسز کو اطلاع کرنے والے شہری اور وہاں کاروبار کرنے والے تمام افراد کو قوم کا سیلوٹ آپ لوگوں نے دشمن کو باور کروا دیا کہ ہم کسی سے ڈرنے والے نہیں ہم نے ہر حال میں جینا سیکھ لیا ہے لیکن اس کے بعد ہمارا اصل امتحان شروع ہو گیا ہے دشمن ابھی اور وار کر سکتا ہے عوام کو اور اداروں کو اپنی آنکھیں کھلی رکھنا ہوں گی کیونکہ دشمن ایک واقعہ پلان نہیں کیا ہوگا سیریل تیار کی ہوگی.

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :