پی ٹی آئی پٹ گئی

اتوار 21 فروری 2021

Mian Habib

میاں حبیب

 کبھی تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا کہ حکومت کی موجودگی میں اپوزیشن کا کوئی امیدوار ضمنی الیکشن میں کامیاب ہو سکتا ہے لیکن آج کے ضمنی الیکشن سے لگتا ہے حکومت کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اپوزیشن کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے جو کر سکتے ہو کر لو عدالتوں اور الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات میں حکومتی عہدیداروں پر انتخابی علاقے میں جانے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے اس کے برعکس اپوزیشن کی لیڈر شپ سے لے کر ان کے ارکان اسمبلی تک سب کو کھلی چھٹی ہے کہ وہ وہاں ڈیرے جما لے ویسے بھی مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو الیکشن لڑنا آتا ہے جبکہ پی ٹی آئی والے ابھی الیکشن لڑنا سیکھ رہے ہیں ہم نے دیکھا کہ ڈسکہ اور گوجرانوالہ کے دونوں انتخابی حلقوں میں ن لیگ کے پنجاب بھر کے اراکین اسمبلی اور عہدیدار موجود تھے ایک ایک ووٹر پر کام کیا گیا ان کے رشتہ دار ڈھونڈ کر اور کون کس کے زیر اثر ہے وہاں سے اسے مینج کروایا گیا پھر یہ دونوں نشستیں مسلم لیگ ن کی ہی خالی کردہ تھیں سیالکوٹ سے زارے شاہ سدا بہار ایم این اے رہے ان کی وفات پر ان کی بیٹی کو امیدوار بنایا گیا تھا اسی طرح گوجرانوالہ سے شوکت منظور چیمہ کی خالی ہونے والی نشست پر ان کی اہلیہ بیگم طلعت محمود کو امیدوار بنایا گیا تھا دونوں جگہوں پر ہمدردی کے ووٹ بھی ن لیگ کو ملے اصل اپ سیٹ کے پی میں ہوا جہاں تحریک انصاف کی صوبائی نشست ن لیگ لے اڑی یہاں وفاقی وزیر اور سابق وزیر اعلی پرویز خٹک کے بھائی ن لیگ کے ساتھ مل گئے تھے پرویز خٹک کے خاندان نے اپنی ناراضگی بھی ریکارڈ کروا دی اور اپنا سیاسی اثرورسوخ بھی واضع کر دیا ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی، جے یو آئی کی چھوڑی ہوئی قومی اسمبلی کی واحد نشست پر کامیابی حاصل کر پائی سندھ میں پیپلز پارٹی نے اپنا آپ دکھایا لیکن اوورحال جائزہ لیا جائے تو ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف پٹ گئی ہے اب اپوزیشن اسے حکومت پر عوامی عدم اعتماد قرار دے گی اور اس پر سیاست بھی کرے گی لیکن عمران خان کو پارٹی کے اندرونی اختلافات پر توجہ دینی ہوگی معاملات کو حل کرنے کی بجائے نظر انداز کرنا زیادہ خطرناک صورتحال اختیار کر جاتے ہیں دوسرا عمران خان کو پارٹی کو منظم کرنے پر توجہ دینا ہو گی اور پاپولر عوامی فیصلے کرنا ہوں گے عوام کو ریلیف دینے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے ورنہ مخالفانہ ہوا کوئی بھی رخ اختیار کر سکتی ہے تاہم سینٹ کے الیکشن اور آزاد کشمیر کے انتخابات میں تحریک انصاف کی یقینی فتح ضمنی الیکشن کا ڈیمیج ریکور کر لے گی لیکن عوامی اطمینان ریلیف دیے بغیر ممکن نہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :