
عمران خان صاحب اسلامی جمہوریہ پاکستان کو انتشار سے بچائیں!
جمعرات 29 نومبر 2018

میر افسر امان
(جاری ہے)
صاحبو۱پاکستان کو دشمنوں نے چاروں طرف سے گھیرے میں لیا ہوا ہے۔ بھارت نے پاکستان کے خلاف جنگ کی سی کیفیت پیدا کی ہوئی ہے۔ بھارت پاکستان کو اشتعال دلانے کے لیے کشمیر کی باڈر پر بلا جواز فائرنگ کر کے بے گناہ سرحدی مسلمانو ں کو شہید کرتا رہتا ہے۔ کشمیر کنٹرول لائن کی بھارتی سائڈ پر مسلمان آبادی کا خیال کرتے ہوئے ہماری فورسز بھارتی بنکرز پر فائرنگ کر کے اپنے شہیدوں کا بدلہ لیتے ہیں اور بھارتی فوجیوں کو جہنم رسید کرتے رہتے ہیں۔ بھارت سفارتی محاذ پر چانکیہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہوکر پاکستان سے ازلی دشمنی نباتے ہوئے ہمارے پڑوسی مسلمان ملکوں کو ہمارے خلاف کر لیا ہے۔ بھارت ہمارے ملک میں اعلانیہ دہشت گردی کر رہا ہے۔ کراچی میں چین کے کونصل خانہ پر دہشت گرد خود کش حملہ اسی کی پلائنگ سے ہوا۔ بلوچستان کے باغی بلوچوں کوبھارت میں پناہ دی ہوئی ہے۔ آئے دن افغانستان سے بھارت کی شہ پر پاکستان کے اندر دہشگردانہ کاروائیاں ہوتی رہی ہیں۔ ابھی کچھ ہی دن پہلے فاٹا میں دہشت گردی ہوئی ہے۔ ہمارے ایک پولیس آفیسر کو اسلام آباد سے اغواہ کر کے افغانستان پہنچایا گیا اور وہاں اس کو قتل کر دیا گیا۔ بین الاقوامی اصولوں کی سرے عام خلاف وردی کرتے ہوئے لاش حکومت پاکستان کے نمایندوں کے حوالے کرنے کے بجائے علیحدیگی پسند ،قوم پرست تنظیم کے کارکنوں کے حوالے کی گئی۔ یہ قوم پرست تنظیم بھارت کی شہ پر پاکستان میں نام نہاد حقوق کی تحریک جاری کیے ہوئے ہے۔بھارت میں اس کی اپنی غلط پالیسوں کی وجہ سے کوئی دہشت گردی کا واقع ہو جاتا ہے تو اسے بغیر تحقیق کے فوراً پاکستان کے سر دھوپ دیتا ہے۔ ممبئی حملے کے متعلق بھی دنیا میں کئی کتابیں شائع ہو چکی ہیں کہ بھارت کی خود ترتیب دی ہوئی دہشت گردی تھی۔ مگر بھارت نے اسے پاکستان کے خلاف گیرا تنگ کرتے ہوئے اسے پاکستان کے سر تھونپ دیا۔ ابھی کل ہی اخبارات نے خبریں شائع کی ہیں کہ اجمل قصاب بھارت کا شہری ہے۔ بھارت اسے پاکستان کا شہری ظاہر کرممبئی ہوٹل حملے میں جعلی طور پر ملوث کر کے پھانسی پر چڑھا چکا ہے۔ آج کل دہلی کی دیواروں بھارت حکومت کی طرف سے دو پاکستانی طالب علموں کے فوٹوں کے ساتھ پوسٹر لگا کر بے بنیاد پروپیگنڈہ کر رہا کہ یہ دو دہشت گرد پاکستان سے بھارت میں داخل ہو چکے ہیں۔ بھارتی عوام ہوشیار ہو جائیں۔ بھارتی میڈیا نے بھی اسے خوب اُچھالا۔ جبکہ یہ دونوں طالب علم پاکستان کے شہر فیصل آباد میں موجود ہیں۔ مدرسہ کے مہتمم نے پریس کانفرنس میں ان کوبیٹھا کر دنیا کے سامنے پیش کر دیا۔ در اصل یہ کراچی میں چین کے کونصل خانے پر بھارتی دہشت گردی سے دنیا کی نظریں ہٹانے کی بھونڈی کو شش ہے۔
ان حالات میں پاکستان میں مکمل امن کی ضرورت ہے۔حکومت اور احتجاج کرنے والے صاحبان حوش کے ناخن لیں۔ ملک کی دینی سیاسی پارٹیوں کو آسیہ معلونہ کی رہائی کو بھی ملک کے مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے افہام وتفہم سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ملک میں لا اینڈ آڈر کا مسئلہ نہ بننا چاہیے۔اس میں کوئی شک نہیں آسیہ ملعونہ کا مسئلہ ،پاکستان بلکہ دنیا کے مسلمانوں کے دین و ایمان کا حساس معاملہ ہے۔ مغرب ایک سازش کے تحت اسے پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے۔ اس لیے حکومت کو احتیاط برتنی چاہیے۔ وزیر اعظم عمران خان کو چاہیے کہ اپنے وزیروں کو بھی کنٹرول میں رکھے۔ ان کے وزیروں کے اشتعال انگیز بیانات جب میڈیا میں آتے ہیں تو ہر پاکستانی سوچتا ہے کہ یہ بیانات ملک میں امن و امان خراب کرنے کے موجب بنتے ہیں۔عمران خاں کو چاہیے کہ وہ وزیروں کو اشعال انگیز بیانات دینے سے روکے۔پاکستانی عوام اپنی سپریم کورٹ کی کارکردگی سے بہت خوش تھے۔ مگرآسیہ ملعونہ کی رہائی کے فیصلہ سے عوام سپریم کورٹ کے بھی خلاف ہو گئے ہیں۔ اس نازک موقعہ پر دونوں طرف سے صبر و تحمل کے مظاہرے ضرورت ہے۔ دینی پارٹیوں کو چاہیے کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔عوام کو پر امن رہنے کی تلقین کریں۔ سپریم کورٹ کو لارجر بینچ کے بجائے فل کورٹ یعنی سپریم کورٹ کے سترہ کے سترہ جج صاحبان پر مشتمل بینچ بنا کر درج شدہ ریویو اپیل کو سننا چاہیے۔ ملک کی دینی سکالر اور ساری دینی پارٹیوں کے سربراہوں یا ان کے نمائندوں کو عدالت کی معاونت کے لیے طلب کرناچاہیے ۔ عوام کو چاہیے کہ اس بڑی عدالت سے جو بھی فیصلہ آیا اس کو من و عن تسلیم کریں۔ اس میں ہی ملک کی بہتری ہے۔ حکومت پر یہ ذمہ داوری ہے کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں آگے بڑھ کر اپنا فرض ادا کرے۔ عمران خان وزیر عظم صاحب کوچاہیے کہ وہ اپنے اختیار استعمال کر کے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو انتشار سے بچائیں۔ اللہ مثل مدینہ مملکت اسلامی جمہوریہ پاکستان کی حفاظت فرمائے ۔آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.