
دو نہیں ایک پاکستان ، نیا پاکستان
ہفتہ 13 مارچ 2021

محمد کامران کھاکھی
2018ء کے سینٹ الیکشن کی ویڈیو جو کہ خود پاکستان تحریک انصاف نے پھیلائی ، جس میں پیسے لے کر بکنے والے بھی پاکستان تحریک انصاف کے لوگ ہیں ان کو بھی پارٹی سے نکال دیا؟ وہ آج بھی سینٹ انتخاب میں حکومتی وزراء کے ساتھ پاررٹی کرتے نظر آتے ہیں مگر خان کسی کو این۔
(جاری ہے)
پہلے اگر کسی بھی اور جماعت کا کو ئی رکن پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرتا تو ببانگ دہل یہ اعلان کیا جاتا کہ ایک اور وکٹ گر گئی اور اگر آج وہی ارکان واپسی کا سوچتے ہیں تو کرپٹ ہیں میں ان کو نہیں چھوڑونگا۔دو نہیں ایک پاکستان ، نیا پاکستان
موجودہ سینٹ کے الیکشن میں جناب حفیظ شیخ کی شکست اس وجہ سے ہوئی کہ ہمارے سولہ منسٹرز بک گئے اور بکنے والوں کو تو خان چھوڑتا ہی نہین ہاں مگر ان سےاعتماد کا ووٹ لے کر انہیں معافی دی جاسکتی ہے تاکہ کرسی سلامت رہے۔اور اب وہ ووٹ بھی مل گیا۔ وزیر اعظم زندہ باد۔۔ دو نہیں ایک پاکستان ، نیا پاکستان
میر کیا سادے ہیں بیمار ہوئے جس کے سبب
اسی عطار کے لڑکے سے دوا لیتے ہیں
غریب و مجبور سرکاری ملازمین اور اساتذہ جو کہ ہمارے سروں کے تاج ہونے چاہیے تھے وہ سڑکوں پر مطالبات لے کر نکلے تو ان پر ایکسپائرڈ آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے اور جب بک جانے والے ممبرز سمیت اپنی ہی پارٹی کے تمام ارکان سے اعتماد کا ووٹ لیا جا رہا تھا تو تحریک انصاف کے چند کارکن پورے اسلام آباد میں دندناتے پھر رہے تھے اور پولیس صرف تماشائی بنی ہوئی تھی۔ اور تو اور اپوزیشن کے ارکان پر حملہ بھی کر دیا اور وہ بھی پارلیمنٹ لاجز کے باہر مگر ان کو سب معاف ہے کیونکہ دو نہیں ایک پاکستان ، نیا پاکستان
جمہوریت کا حسن ہی خفیہ ووٹنگ میں ہوتا ہے تاکہ ہر کوئی بغیر کسی دباو کے اپنا ووٹ کا حق ادا کرسکے۔ اگر اوپن ووٹنگ ہو تو کوئی بھی اپنی مرضی سے ووٹ ہی نہیں ڈال سکتا اور سینٹ کے لیے ووٹنگ تو پھر سرے سے ہی بے وقعت ہو کر رہ جاتی ہے کیونکہ جس جماعت کے جتنے ارکان ہونگے وہ اس کے ووٹ ہونگے اور اسی حساب سے فیصلہ بھی ہو جائے گا۔
اپوزیشن کے تمام کیسز پر جب نیب کوئی فیصلہ لیتا ہے تو پورے کروفر کے ساتھ کہا جاتا ہے کہ یہ کیسیز بھی ہم نے نہیں کیے اور نیب کا چئیرمین بھی انہیں کا لگایا ہوا ہے۔ باالکل ٹھیک بات مگر اپنے ہی پسندیدہ چیف الیکشن کمیشن آج بہت برے لگے جب انہوں نے ڈسکہ میں ری الیکشن کا فیصلہ کیا اور سینٹ میں ہار ہو گئی مگر الیکشن کمیشن نے اوپن بیلیٹنگ کے لیے کچھ نہیں کیا۔ دو نہیں ایک پاکستان ، نیا پاکستان
ابھی تو چند ایک مثالیں دی ہیں دو نہیں ایک پاکستان کے حق میں اگر اب بھی کسی کو یہ یقین نہیں آتا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ دو نہیں ایک پاکستان یعنی نیا پاکستان بنا تو نہ آئے مجھے تو پورا یقین ہے اس بات پر کہ واقعی پہلے کی طرح اب دو نہیں ایک ہی پاکستان ہے جو کہ نیا پاکستان ہے اور وہ کسی غریب کا نہیں ، کسی اپوزیشن والے کا نہیں ، کسی استاد کا نہیں ، کسی سرکاری ملازم کا نہیں ، کسی کاشت کار کا نہیں اور نہ ہی کسی عام آدمی کا ہے بلکہ وہ پاکستان صرف اور صرف پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ ہر اس وزیرکا ہے جو اپنے حلقہ میں اکیلا جانے کے قابل نہیں رہا، وہ ان امپورٹڈ مشیروں کا ہے جو کسی بھی وقت اپنا بوریا بستر لپیٹ کر اپنے رہائشی ملک جا سکتے ہیں، وہ ان ارکان کا ہے جو کسی اچھی پوزیشن کے انتظار میں ہیں اور ان ٹائیگرز کا ہے جو صرف خان کی محبت میں ہلکان ہیں اور صرف خان کو ہی اپنا مسیحا اور آخری امید تصور کیے ہوئےہیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
محمد کامران کھاکھی کے کالمز
-
آدھا سچ، سیاست اور دھوکہ
جمعہ 15 اکتوبر 2021
-
الٹی ہو گئیں سب تدبیریں
ہفتہ 9 اکتوبر 2021
-
عوامی بجٹ اور حکومتی خوشخبریاں
ہفتہ 19 جون 2021
-
ہماری کوئی غلطی نہیں
بدھ 16 جون 2021
-
بدلا ہے خیبر پختونخواہ
بدھ 9 جون 2021
-
روک سکو تو روک لو۔۔!
ہفتہ 5 جون 2021
-
کوئی بھوکا نہ سوئے
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
خدمت آپ کی دہلیز پر
جمعرات 22 اپریل 2021
محمد کامران کھاکھی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.