23مارچ یوم پاکستان

پیر 23 مارچ 2020

Muhammad Sohaib Farooq

محمد صہیب فاروق

بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح نے 22مارچ 1940ء کومنٹوپارک )گریٹراقبال پارک ) لاہورمیں آل انڈیامسلم لیگ کے تین روزہ اجلاس کے پہلے روزخطاب کے دوران تاریخی الفاظ میں یوں فرمایاکہ ” ہندواورمسلم فرقے نہیں بلکہ دوقومیں ہیں اس لئے ہندوستان میں پیداہونے والے مسائل فرقہ وارانہ نہیں بلکہ بین الاقوامی نوعیت کے ہیں ۔ہندوستان کے مسلمان آزادی چاہتے ہیں لیکن ایسی آزادی نہیں جس میں وہ ہندوؤں کے غلام بن کررہ جائیں یہاں مغربی جمہوریت کامیاب نہیں ہوسکتی کیونکہ ہندوستان میں صرف ایک قوم نہیں بستی چونکہ یہاں ہندواکثریت میں ہیں اس لئے کسی بھی نوعیت کے آئینی تحفظ سے مسلمانوں کے مفادات کی حفاظت نہیں ہوسکتی ان مفادات کاتحفظ صرف اس طرح ہوسکتاہے کہ ہندوستان کوہندواورمسلم میں تقسیم کردیا جائے ۔

(جاری ہے)

ہندومسلم مسئلے کاصرف یہی حل ہے اگرمسلمانوں پراگرکوئی اورحل ٹھونساگیاتووہ اسے کسی صورت میں بھی قبول نہیں کریں گے “
اوراس کے بعدسرشاہ نوازخان ممدوٹ نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ یورپی ممالک ایک مذہب ایک جیسی ثقافت اوربوووباش رکھتے ہیں اس کے باوجودایک دوسرے کے تسلط کو قبول کرنے کے لئے تیارنہیں ۔ہم رنگ ،نسل ،ثقافت ،مذہب ہرطرح کے امتیازہوتے ہوئے کسی کاغلبہ کیسے قبول کرلیں ؟انہوں نے مزیدکہاکہ ایک مقبول عام حکومت کوعمدہ اورمئوثر طورپرچلانے کے لئے اکثریت کو چاہئے کہ وہ اقلیتوں کومطمئن کرے اورہرممکن طریقے سے انکے اندراعتمادپیداکرنے کی کوشش کرے ۔

جبکہ قرارداد پاکستان شیربنگال مولوی فضل حق نے پیش کی یوپی سے چوہدری خلیق الزمان ،پنجاب سے مولانا ظفرعلی خان ،سرحد سے سرداراورنگزیب خان ،سندھ سے سرعبداللہ ہارون ،صوبہ بہارسے خان بہادرنواب سید محمداسماعیل ،بلوچستان سے قاضی محمد عیسی نے نمائندگی کی ۔اگلے روز23مارچ 1940ء کومتفقہ طورپریہ تاریخی قراردادمنظورکرلی گئی بعدازاں اپریل 1941ء میں قراردادلاہورکومدراس میں منعقدہ مسلم لیگ کے اجلاس میں جماعت کے آئین میں شامل کرلیاگیاجہاں سے تحریک پاکستان منظم شکل میں شروع ہوئی7اپریل 1946ء کودلّی کے تین روزہ کنونشن میں پاکستان کے مطالبے کے لئے باقاعدہ طورپرعلاقوں کی نشاندہی کی گئی ۔

لیکن اس تقسیم کے دوران حکومت برطانیہ اوربھارت کی ملی بھگت کے نتیجہ میں شمال مغرب میں واقع مسلم اکثریتی علاقہ کشمیرکاذکرنہ کیاگیا چنانچہ شب وروزکی محنت ومشقت کے بعدمسلمانوں نے قائداعظم محمدعلی جناح کی قیادت میں کرہ ارضی پرپاکستان کے نام سے ایک آزادوخودمختاراسلامی ریاست حاصل کرلی ۔
1906ء میں آل انڈیا مسلم لیگ کے قیام سے لیکر29دسمبر1930ء کوشاعرمشرق علامہ محمداقبال کے مسلمانوں کے لئے ایک آزادخودمختارریاست کاتصورپیش کرنے اورمسلم لیگ کی جانب سے 23مارچ 1940ء کوقراردادلاہورکی منظوری وہ سلسلة الذہب جس کے صلہ میں برصغیرکے مظلوم ومقہورمسلمانوں کواپنے خوابوں کی تعبیرملی ۔


1956 ء میں اس وقت کے وزیراعظم چوہدری محمدعلی نے گورنرجنرل سے آئین کی منظوری حاصل کرکے 23مارچ 1956ء کواسے نافذالعمل قراردے دیااوراسی مناسبت سے 23مارچ کو ”یوم جمہوریہ “کانام دیاگیا،بعدازاں 1958ء کے مارشل لاء میں اسے ”یوم پاکستان “کانام دے دیاگیااوراس وقت سے آج تک یہ دن یوم پاکستان کے نام سے انتہائی تزک واحتشام سے منایاجاتاہے۔اورپورے ملک میں اس روزعام تعطیل ہوتی ہے ۔


یوم پاکستان کی مناسبت سے ہرسال خصوصی تقریب میں مسلح افواج کے دستے پریڈکرتے ہیں اورپاکستان کی عسکری صلاحیت کا پھرپورطریقہ سے مظاہرہ کیاجاتاہے صدرپاکستان اوروزیراعظم مہمان خصوصی ہوتے جبکہ دوسرے ممالک سے بھی چندقابل احترام مہمانوں کومدعوکیاجاتاہے ۔
یوم پاکستان میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام کے لئے لازوال قربانیاں پیش کرنے والی شخصیات کو خراج تحسین پیش کیاجاتا ہے اوراس کے علاوہ عسکری قوت کی نمائش کے ذریعے پاکستان کے دشمن عناصرکویہ پیغام دیناہے کہ پاکستان جدید ٹیکنالوجی اورہتھیاروں سے لیس ہوکراپنے مضبوط دفاع کے لئے ہمہ وقت تیارہے اورملک عزیزکی سالمیت پرکسی قسم کاسمجھوتہ کرنے کوروانہیں رکھتا۔

لیکن اس سال کورونا وائرس کی حالیہ وباکی وجہ سے پریڈسمیت دیگرتقریبات کومنسوخ کردیاگیاہے کیونکہ اس وقت ہرمحب وطن پاکستانی اپنے ہم وطنوں کوکورونا جسیے مہلک وائرس سے بچانے کے لئے سرگرم عمل ہے
یوم پاکستان تجدید عہد کادن ہے قائد اعظم محمدعلی جناح اورتحریک پاکستان کے ہرمجاہدنے قربانیوں کی جوتاریخ رقم کی اس کا شکریہ ہے کہ جس عظیم مقصد کے لئے یہ پاک سرزمین حاصل کی گئی اس کانفاذہو ،مسلمان آپس میں بھائی بھائی بن کررہیں آزادی کی پرسکون ومعطرفضاؤں میں ہم اپنے دین ومذہب کے احکامات کی بجاآوری کویقینی بنائیں ۔

اخلاقی اقداروروایات کی پاسدار ی کریں پاکستان پور ی دنیامیں بسنے والے سینکڑوں مسلمانوں کے لئے ایک مرکز کی حیثیت رکھتا ہے حرمین شریفین کے بعدعالم اسلام کی امیدوں کامحورہے ۔پاک فوج دنیاکی بہترین فوج ہے جوصرف پاکستان ہی نہیں بلکہ اقوام عالم کے ہرکلمہ گوکی محافظ اورامن کی ضامن ہے 14اگست 1947ء کوقائدا عظم کی قیادت میں مسلمانان برصغیرنے اپناتن من دھن قربان کرکے جو وطن حاصل کیا تھا ہم سب کواس وطن کی آبیاری وترقی کے لیے اپنا مقدوربھرحصہ ڈالناہوگاآج پاک وطن پرکورونا وائرس کے حملہ کے موقع پرپوری پاکستانی قوم کواپنے تمام اختلافات اوررنجشوں کوبالائے طاق رکھتے ہوئے خدائے وحدہ لاشریک پرتوکل کرتے ہوئے اپنی خدمات کوپیش کرناہوگا اورپاکستان کے دشمنوں کویہ پیغام دیناہوگا کہ ہم وبائی جنگوں کابھی اسی حوصلہ سے مقابلہ کرتے ہیں جس طرح ہم دیگر معرکوں کاکرتے ہیں ۔


ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :