خیبرپختونخوا کے مختلف حلقوں پر 25 نامور امیدواروں میں کانٹے دارمقابلہ

اتوار 14 جنوری 2024 21:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2024ء) خیبر پختونخوا میں گزشتہ عام انتخابات کی طرح ایک بار پھرصوبے میں الیکشن 2024 میں مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے 25 سے زیادہ نامور سیاستدان حصہ لیں گے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق، دیگر اہم شخصیات کے علاوہ، پی ایم ایل (ن) کے قائد، محمد نواز شریف اور شہزادہ گستسپ خان این اے 15 مانسہرہ سے الیکشن 2024 میں حصہ لیں گے۔

پی ایم ایل ن کے پی کے صدر، انجینئر امیر مقام نے اپنے آبائی ضلع شانگلہ اور سوات سمیت دو قومی اسمبلی اور ایک صوبائی نشستوں پر سیاسی مخالفین کا مقابلہ کریں گے۔جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اپنے آبائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان این اے 44 سے قسمت آزمائی کریں گے جہاں پر ان کا مقابلہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما فیصل کریم کنڈی اور سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈا پورسے ہوگا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کی جانب سے متنازعہ انٹرا پارٹی الیکشن میں پی ٹی آئی کے 'بلے' کے نشان کو منسوخ کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے بعد پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور آزاد امیدوار کے حیثیت سے الیکشن لڑیں گے۔ واضح رہے کہ علی امین گنڈا پور نے 2018 کا الیکشن اسی حلقے سے جیتا تھا جبکہ ماضی کےانتخابات میں پیپلز پارٹی کے فیصل کریم کنڈی اور مولانا فضل الرحمان بھی اسی حلقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

پی ٹی آئی نے این اے 10 بونیر سے مرکزی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، این اے 18 ہری پور سے مرکزی جنرل سیکرٹری عمر ایوب خان، این اے 19 صوابی سے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر خان اور این اے 41 سے شیر افضل مروت کو ٹکٹ دیئے ہیں جو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑٰیں گے۔اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی این اے 22 مردان سے، اے این پی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین پی کے 89 نوشہرہ سے اور سینئر رہنما غلام احمد بلور این اے 32 پشاور سے الیکشن لڑیں گے۔

اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان این اے 25 چارسدہ جبکہ پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک پی کے 27 بونیر سے الیکشن لڑیں گے۔پی پی پی نے اپنے صوبائی صدر نجم الدین خان کو این اے 5 اپر دیر، انور سیف اللہ خان کو این اے 43 ٹانک اور فیصل کریم کنڈی کو این اے 44 ڈی آئی خان کا ٹکٹ دیا ہے۔جماعت اسلامی (جے آئی) کے مرکزی امیر اور سابق سینیٹر سراج الحق اپنے آبائی شہر دیر سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے جبکہ پارٹی کے صوبائی امیر پروفیسر ابراہیم پی کے 102 بنوں سے اورسابق سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان PK-13 اپر دیرسے قسمت آزمائی کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین (پی ٹی آئی-پی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک اپنے آبائی ضلع نوشہرہ سے این اے 33 اور پی کے 88 سے الیکشن لڑیں گے، جہاں سے وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے دودفعہ 2013 اور 2018 کے الیکشن میں کامیاب ہوئے تھے۔ این اے 33 نوشہرہ ون پر پرویز خٹک، پاکستان مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا کے سیکرٹری اطلاعات و سابق ممبر صوبائی اسمبلی اختر ولی خان، عوامی نیشنل پارٹی کے خان پرویز، پاکستان تحریک انصاف کے بیرسٹر سرور اورجمعیت علمائے اسلام( ف) کے اعجاز الحق کے درمیان سخت انتخابی معرکہ متوقع ہے۔

2024 کے عام انتخابات میں اپنی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی پی کے سربراہ پرویز خٹک کے داماد ڈاکٹر عمران خٹک اور ان کے صاحبزادوں سمیت ان کے خاندان کے تمام افراد الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں جن کے کاغذات نامزدگی تمام قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے لیے منظورہوئے ہیں۔پرویز خٹک نے این اے 33، پی کے 87 اور پی کے 88 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ ان کے بھتیجے اور داماد ڈاکٹر عمران خٹک کے کاغذات نامزدگی بالترتیب این اے 34 اور پی کے 89 سےکاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

پرویز خٹک کے بیٹے ابراہیم خٹک اور اسماعیل خٹک بالترتیب پی کے85 اور پی کے 86 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کے پی کے سابق وزیر اطلاعات اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے پی کے 89 پرالیکشن لڑیں گے جبکہ پی ایم ایل این کے اختیار ولی نے این اے 33 اور پی کے 88 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔این اے 33 نوشہرہ ۔ون کے لیے عوامی نیشنل پارٹی کے خان پرویز، پی ٹی آئی کے بیرسٹر سرور خان اور مصطفیٰ انور، پی ایم ایل این کے فیاض الرحمان، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مفتی شکت اللہ اور اعجاز الحق اور آزاد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کر لیے گئے۔

عام آدمی پارٹی کے میجر جنرل (ر) سعد خٹک، اے این پی کے میاں بابر شاہ، میاں خلیق الرحمان، حاجی اکبر، پی ٹی آئی کے داؤد خٹک، تحریک لبیک کے شائق امین، پی ایم ایل این کے حمزہ پرویز، جے یو آئی ایف کے الحاج پرویز خان۔ پی پی پی کے ادریس خٹک اور دیگر این اے 34 نوشہرہ ٹو اور دیگر صوبائی حلقوں سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔این اے 33 نوشہرہ ون اس سے قبل 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے سراج محمد خان نے 54 ہزار 266 ووٹ لے کر جیتے تھے جبکہ پی ایم ایل این کے سید ذوالفقار علی شاہ نے 34 ہزار 537 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی ۔

این اے نوشہرہ 34 II میں کل رجسٹرڈ ووٹرز 377,306 ہیں۔اسی طرح سابق وزیراعلیٰ اور پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر محمود خان پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر سوات سے دو قومی اسمبلی اور ایک صوبائی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑیں گے۔قومی وطن پارٹی (کیو ڈبلیو پی) کے مرکزی چیئرمین اور سابق وفاقی وزیر آفتاب احمد خان شیرپاؤ این اے 24 چارسدہ سے الیکشن لڑیں گے . واضح رہے کہ ان کے صاحبزادے سکندر خان شیرپاؤ تین بار رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے لیکن 2018 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کے امیدوار سے چارسدہ سے کے پی اسمبلی سےہار گئے تھے۔

مزید برآں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان بیماری کے باعث الیکشن نہیں لڑیں گے اور انہوں نے اپنے بیٹے ایمل ولی خان کو چارسدہ سے الیکشن 2024 میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔ ۔سرد موسم کے باوجود امیدواروں کو انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ کے بعد خیبرپختونخوا میں انتخابی مہم میں تیزی آگئی ہے۔سیاسی جماعتوں اور ان کے امیدواروں نے کارنر میٹنگز اور انتخابی جلسوں سے خطاب کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ ووٹرز کو اپنے پروگراموں اور منشوروں کے بارے میں آمادہ کیا جا سکے۔