Live Updates

ممکنہ 25 سرکاری نجکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش،حکومتی اتحادی اوراپوزیشن کی دھواں دھار تقارریں

بدھ 15 مئی 2024 23:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2024ء) حکومت نے ممکنہ 25 سرکاری نجکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش کر دی ،فہرست وفاقی وزیر برائے نجکاری عبد الحلیم خان نے پیش کی ،بدھ کے روزڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں حکومتی اتحادی اور اپوزیشن اراکین نے دھواں دھار تقاریں کیں ،اپوزیشن اورحکومتی ارکان کا ایک دوسرے کی تقریر کے دوران شورشرابا اور ٹوکتے رہے جبکہ زرتاج گل کے خطاب کے دوران ن لیگ کی خواتین اراکین شورشرابا کیا،تہینہ دولتانہ ان کی تقریر کے دوران طیش میں آگئی انہیں اگلی نشست پر بیٹھے شیخ آفتاب نے منع کیا تو تہمینہ نے انہیں جھڑک دیا،ن لیگی رکن حنیف عباسی اپنے ہی وزراء کے خلاف بول پڑے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ نے کہا کہ وفاقی وزراء کی عدم موجودگی کے باعث تمام توجہ دلاؤ نوٹس پیش نہیں ہوں گے، سپیکر ڈائس کے سامنے نور عالم اور زین قریشی کے درمیان نونک جھونک،زین قرشی نے کہا کہ نور عالم سامنے سے ہٹ جائیں آپ کا قد چھ فٹ چار انچ ہے جس پر انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہو چلے گئے۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی اجلاس وقفے کے بعد شروع ہوا تو ن لیگی رکن حنیف عباسی اپنے ہی وزراء کے خلاف بول پڑے اور کہا کہ ہم کہتے ہیں پارلیمنٹ سپریم ہے کہاں سپریم ہے بتائیں۔اجلاس شروع ہوگیا اور کوئی بھی وزیر ایوان میں موجود نہیں ہے۔ ڈپٹی سپیکر نے جواب دیا کہ حنیف عباسی صاحب اطلاع آئی ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم آئی ہے، سارے وزراء وہاں مصروف ہیں۔

حنیف عباسی نے کہا کہ سپیکر صاحب آپ کی بات مان لیتا ہوں آج کا دن چھوڑ دیں اس سے قبل اجلاسوں میں وزراء کی حاضری بتادیں۔قومی اسمبلی اجلا س کے آغاز پر وفاقی وزیر برائے نجکاری عبد الحلیم خان نے ممکنہ نجاری کئے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست پیش کر دی ،فہرست کے مطابق ان ممکنہ سرکاری نجکاری اداروں میں سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور ،جناح کنونشن سینٹر آسلام آباد ،پی آئی اے روزویلٹ ہوٹل ،پی آئی اے ،پاکستان ری انشورنس کمپنی ،سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن ،ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ،فرسٹ ویمن بینک ،سندھ انجینئرنگ لمٹیڈ ،پاکستان انجینئرنگ کمپنی ،بلوکی پاور پلانٹ ،حویلی بہادر پاور پلانٹ ،گڈو پاور پلانٹ ،نندی پور پاور پلانٹ ،فیصل آباد ،اسلام اباد،لاہور ،گجرانوالہ ،ملتان ،پشاور، حیدر آباد ،کوئٹہ ،سکھر اور قبائلی الیکٹریک سپلائی کمپنیاں شامل ہیں۔

اجلاس میں رکن اسمبلی اویس حیدر نے صدارتی خطاب پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ لیہ کی شرح خواندگی 90 فیصد ہے، لیہ میں عام انتخابات میں پی ٹی آئی نے کلین سویپ کیا،جنوبی پنجاب کے ساتھ جان بوجھ کر امتیازی سلوک رکھا جاتا ہے،وفاقی اور صوبائی وزیر خزانہ کی آئینی زمہ داری ہے کہ این ایف سی ایوارڈ پر عملدرآمد رپورٹ ایوان میں پیش کریں نشتر ہسپتال تین صوبوں کے مریضوں کو سنبھالتا ہے،جنوبی پنجاب کے دور دراز علاقوں سے مریض نشتر ہسپتال تک نہیں پہنچ پاتے ہمارے باردانے کا مسلئہ حل نہیں ہوا،مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کا تقدس ہے تو وزراء کہاں ہیں یہ وزراء اس ایوان کے لئے منتخب ہوئے انہیں پابندکریں پیپلز پارٹی کی رہنما شگفتہ جمانی نے کہا کہ جمہوری صدر نے پارلیمنٹ کو تمام اختیارات دے دئیے صدر آصف زرداری نے این ایف سی ایوارڈ دیا خیبرپختونخوا کو اس کی شناخت دی میشہ سیاست میں رواداری کو پروان چڑھایا گلگت بلتستان کو آئینی شناخت دی صدر آصف زرداری سے یہاں اپوزیشن کو بہت تکلیف ہے یہاں نفرتوں کی دیوار کھڑی کی جارہی ہے صدر نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو بااختیار بنایا صدر کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے بے ہودگی کا مظاہرہ کیا یاد رکھیں صدر آصف زرداری کے پاس ہی سب کو سیاسی امان ملے گی اپوزیشن کا مقدر ہی کڑی دھوپ میں سڑکوں پر رہنا ہے،قومی اسمبلی کے اجلاس میں رکن اسمبلی ریاض فتیانہ نے صدارتی خطاب پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی قیدی ہیں عمران خان،خواتین اور بچوں سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے،سیاسی قیدیوِ کو رہاکئے بغیر سیاسی استحکام نہیں آئے گا اور سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آئے گا اور معاشی استحکام کے بعد ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ہے ہم فروٹ فل مذاکرات کے لیے تیار ہیں قابل عمل مذاکرات کے لیے سپیکر آفس اپناکردار ادا کریں ریاض فتیانہ نے کہا کہ پچھلے سال کھاد فیکٹریوں نے منافع کمایافی الفور کھاد اور گندم کے بحران پر قابو پایا جائیبڑی تعداد میں سیاسی قیدی جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں نتیجہ خیز مذاکرات ہونیچاہئیں تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے الیکٹورل ریفارمز کی ضرورت ہیفارم 45 ہمارے پاس ہیں، فارم 47 ان کے پاس ہیں ہم تمام معاملات پر بات کرنے کو تیار ہیں ہم ڈائیلاگ کے حق ہیں ہیں، اس کیلئے ایجنڈا ہونا چاہئے رکن اسمبلی آسیہ ناز تنولی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے ورلڈکپ جو ہمارے سر پر جیت کا نشان تھا92 کا ورلڈ کپ تاج تو بنا لیکن وہ تاج نوجوانوں کے لئے ایک مصیبت بھی بن گیاخیبرپختونخوا میں کون سی دودھ کی نہریں بہائی ہیں آپ نی پنجاب کی وزیراعلی عوام کے لئے کھڑی ہو گئیں سوشل میڈیا پر مریم نواز کے حوالے سے جو کچھ کیا گیا اس کی شدید مزمت کرتی ہوں رکن قومی اسمبلی انیقہ مہدی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت شعبہ زراعت کے حوالے سے انتہائی غیر سنجیدہ ہیپنجاب میں اضلاع کے گندم کوٹہ کا غلط استعمال جاری ہیضلع حافظ آباد کا گندم کوٹہ کامونکی منتقل کر دیا گیا ہیمحکمہ زراعت حافظ آباد کے افسران کی ملی بھگت سے گندم خریداری میں گڑ بڑ جاری ہیحکومت حافظ آباد میں محکمہ زراعت کے افسران کے خلاف کارروائی کریحافظ آباد کا بار دانہ وزیر خوراک نے ایک ہرار روپے فی بوری بیچا ہے خافظ آباد کے کسانوں نے دیگر اضلاع کے گندم کو روکا تو ان کو دھمکیاں دی گئیں حافظ آباد کا قابل کاشت رقبہ 60ہزار ایکڑ ہے جبکہ حافظ آباد کے نام ہر 90ہزار ایکڑ کا بار دانہ جاری کیا گیا اور سب کا سب دوسرے اضلاع کو دیا گیا اگر وزیر حافظ آباد کے 60ہزار ایکڑ حافظ آباد کے کسانوں کو باردانہ دے دیا جاتا تو پھر بھی وزیر صاحب کے پاس اضافی 30ہزار ایکڑ کا باردانہ ہوتا مگر وزیر خوارک رانا تنویر نے 90ہزار پورا بار دانہ دیگر اضلاع کو دے دیا میرے ضلع کے کسانوں کے ساتھ ذیادتی کی گئی اس پر وزیر کے خلاف کاروائی کی جائے، رکن قومی اسمبلی نثار احمد جٹ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم کو بھکاری کہنے والا آج ہمارا وزیراعظم ہیاس وزیراعظم کے دائیں بائیں جانب پیپلز پارٹی جیسی جماعت ہیحیران ہوں، کیوں نہیں صدارتی تقریر اردو میں کی گئی بہتر ہوتا اس تقریر میں کراچی کو بھی ڈسکس کرلیا جاتا کچے کے ڈاکو نہیں قابو ہو رہے ہیں کسان کو آپ نے روندھ کے رکھ دیا ہی16 ماہ کی حکومت میں کتنے کلاشنکوف کے لائسنس جاری کئے ہیں9 مئی کے بینیفشری ن لیگ والے ہیں ملکو کے گانے نے نواز شریف کا بیانہ دفن کردیا رکن قومی اسمبلی شہلا رضا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ری کنسیلیشن ہماری پارٹی کا وطیرہ ہیآئیے بات کریں، آپ کو شکایت ہیمیری قائد کو الیکشن سے پہلے شہید کردیا گیاہم نے عوام کے لئے 1000 سال کے لئے سوچا اور سی پیک کی بنیاد رکھی ہم نے جو بھی ریفارمز کرنی ہیں،اسی اسمبلی سے کرنی ہیں کوٹہ سسٹم وفاقی سبجیکٹ ہے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے صدارتی خطاب پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں مفاہمت ہونی چاہیے علی محمد خان کی بات سنتے ہیں لیکن دیگر رہنما کنفیوز کردیتے ہیں اس وقت نیوٹرل ہونے والوں کو جانور کہتے تھے آپ کیلئے کرے تو حلال دوسرے کیلئے کرے تو حرام اگلا الیکشن ٹھیک کرنا ہے تو سب کو بیٹھنا ہوگامصطفیٰ کمال نے کہا کہ نوجوانوں کو ڈائریکشن نہیں دی تو یہ ہمارے لیے خطرہ ہے یونیورسٹیز بیروزگاروں کی فیکٹریاں بن گئی ہیں ہماری آئی ٹی ایکسپورٹ دو اعشاریہ ساتھ ارب جبکہ انڈیا کا دو ہزار ارب سے زیادہ ہے جب نوکری لینے جائیں تو لکھا ہوتا ہے کہ کراچی کے ڈومیسائل والے زحمت نہ کریں ان باتوں سے احساس محرومی میں اضافہ ہوتا،صدر مملکت سے گزارش ہے کہ بھلے ہماری بات نہ مانیں صرف سن تو لیں،ایوب خان نے قائد اعظم کی بہن فاطمہ جناح کو غدار قرار دیا رانا ثناء اللہ کی گاڑی میں ہیروئن ڈال دی جاتی ہے نواز شریف اپنی اہلیہ کو چھوڑ کر جیل چلے جاتے ہیں حنیف عباسی کو الیکشن سے ایک دن پہلے سزا ہوئی،سنی اتحاد کونسل کی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ پولیس کے ذریعے ریحانہ ڈار کے گریبان میں ہاتھ ڈالا گیا بشری بی بی کے نکاح کے کیس میں ہاتھ ڈالا ،عالیہ حمزہ کو بیڈ روم سے گرفتار کیا گیا اپنے مائی باپ امریکی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ دیکھیں رپورٹ میں صحافیوں کو سچ سے روکنا اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کا ذکر ہیزرتاج گل نے کہا کہ ایچ آر سی پی کی رپورٹ کے نوے فیصد خواتین تشدد کا شکار ہوئی ہیں پاکستان میں نواز شریف کی ایمائ پر خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹا جاتا ہے خواتین کو گھسیٹا جاتا ہے لیکن کسی کو شرم نہیں آتی ،گھر سے نکلتے ہیں تو کہتے ہیں این او سی دو میرے گھر کے دروازے توڑے گئے ایک ٹک ٹاکر وزیر اعلیٰ کہتی ہے کہ خواتین میری ریڈ لائن ہیاپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ کل وزیر قانون نے ایوان میں غلط بیانی کی لوڈ شیڈنگ اور کم وولٹیج گرمی میں مزید زیادہ ہوگا حکومت پیسہ ریلیز نہیں کررہی جس کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں،زرتاج گل نے کہا کہ صدر مملکت کی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے نام سے خواتین کی بے حرمتی کی گئی۔

پاکستان میں کسی ایما پر خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ میرے گھر میں خواتین شرعی پردہ کرتی ہیں، وزیر اعلی پنجاب کو ٹک ٹاکر وزیراعلی ہیں، ہمارے دور میں خواتین کو وزیر بنایا گیا ہے۔ ان کی تقریر کے دوران ن لیگ ارکان شور شرابہ کرتے رہے، تہینہ دولتانہ ان کی تقریر کے دوران طیش میں آگئی انہیں اگلی نشست پر بیٹھے شیخ آفتاب نے منع کیا تو تہمینہ نے انہیں جھڑک دیا۔

زرتاج گل نے کہا کہ آپ سے ملک سنبھالا نہیں جارہا ہے خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹا جا رہا ہے، ہماری جیلوں میں قید خواتین کی ازادانہ رپورٹ دی جائے، سردار محمد یوسف نے کہا کہ ان لوگوں کا کیا قصور ہے جن کے ووٹوں سے ہمیں مراعات ملتی ہیں ہمیں میثاق معیشت کرنی چاہے۔ گزشتہ دس سالوں کے دوران کے پی کی میں پی ٹی آئی کی حکومت رہی ہے صوبے کی بہت بری حالت ہے۔

2005 کے زلزلہ میں مانسہرے میں تباہ شدہ سکولوں کی بحالی نہیں کی گئی اس کی بڑی وجہ یہ حلقہ ن لیگ والوں کا ہے۔ بارشوں کی وجہ سے سڑکیں تباہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزارہ میں پی ٹی آئی والے جیتے ہیں انہیں تو فنڈ دے دیں۔نوبزادہ افتخار نے کہا کہ صدر مملکت کے سابق دور دیکھیں تو 18 ویں ترمیم دی ، اور نہ ہی ان کے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، گیارہ سال قید کاٹی پھر بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

گندم کے معاملے پر ایوان کو اعتماد میں لیا جائے گندم کسانوں سے خریدی نہیں جا رہی جبکہ دوسری جانب ٹی وی پر کپاس کی کاشت سے متعلق اشتہار چلائے جا رہے ہیں۔ زین قریشی نے کہا کہ صدر مملکت نے اپنی تقریر میں آئین و قانون کی بات کی ستم ظریفی فارم 47 والے آج ہمیں بھاشن دے رہے ہیں یہ دھبہ کبھی بھی نہیں پائیں گے۔ بے نظیر بھٹو نے اس ملک کی خاطر قربانی دی ہے، آج اس بیانیہ کی دھجیاں آڑ گئی سیاست بہترین انتقام ہے۔

ہمارے لوگوں نے نو سے دس ماہ ازیت کاٹی ہے اسے جمہوریت کے چیمپین ہیں۔ آٹھ فروری کا الیکشن جس طریقے ہم نے لڑا ہے ہم جانتے ہیں، ہمارے نشان واپس لے لیا گیا۔ میں حلقے میں نہیں جا سکا مجھے جوتے کا نشان ملا بظاہر تزلیل کی گئی جو ان کے منہ پر پڑا۔ یہاں سے ایک شخص بھاگ گیا ہے اب انہیں دوسرے ایوان میں بٹھا دیا۔ 19 اپریل کو ملتان میں جیتیں گے۔

میرے والد کو عید کی نماز نہیں پڑھنی دی یہ مفاہمت کی باتیں کرتے ہیں۔ یہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا نظام ہے بہاولنگر کا معاملہ سب کے سامنے ہے۔ ہم جمہوری قوتوں سے بات کرنے کو تیار ہے لیکن ہمارے کچھ مطالبات ہیں۔ یہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے بچھ گئی ہے، گیس اور بجلی کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہے غریب بل ادا نہیں کر سکتا۔ ملک دوہرا معیار ہے ایک طبقہ مراعات دی جاتی ہے جبکہ دوسرے کے ساتھ کچھ اور چھ ججز کے معاملے پر ایکشن ہونا چاہے۔

گندم خریدی نہیں جا رہی کسان سڑکوں پر رل گئے ہیں۔ ہماری تین مطالبہ ہمارے قائد کو ریا کرنا ہوگا دوسری 8 فروری پر انکوائری ہونا چاہے، 9 مئی پر کمیشن بننا چاہے زمہ داران کا تعین کیا جاے۔ ہم کس بات کی معافی مانگیں ہمارے گھروں پر چھاپے مارے گئے اس کی معافی کون مانگے گا۔ وزیر دفا ع کی تقریر پر تنقید کرتے ہو ے کہا کہ ریحان ڈار سے ہارنے کے بعد ان کا یہ حال ہو گیا ہے۔ ان کا جمہوریت پر بھاشن دینا نہیں بنتا۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات