کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 مارچ2025ء)سندھ اسمبلی میں جمعرات کو چوتھے روز بھی پری بجٹ بحث کا سلسلہ جاری رہا ہے جس میں ارکان اسمبلی کے علاوہ کابینہ کے وزرا نے بھی حصہ لیا اور اپنے محکموں کی کارکردگی اور آئندہ کے منصوبوں پر روشنی ڈالی- اجلاس ڈپٹی اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت شروع ہوا - پیپلز پارٹی کے رکن یوسف بلوچ نے کہا کہ میں لیاری سے الیکشن جیت کر اسمبلی پہنچا ہوں جہاں سے شہید محترمہ بینظر بھٹو، صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی الیکشن لڑا ہے - لیاری پیپلز پارٹی کا گھر ہے مگر اس علاقے کے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں- لیاری میں14 سے 16 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جاری ہے وہاں پانی کا بھی بہت بڑا مسلہ ہے حکومت اس مسائل کی جاب توجہ دے - ایم کیو ایم کی کرن منصور نے کہا کہ حالات وہیں کہ وہیں ہیں، بجٹ آجاتا ہے۔
(جاری ہے)
دہشتگردی کی موجودہ لہر میں سیف سٹی منصوبہ تعطل کا شکار ہے۔ یہ منصوبہ وقت پر مکمل ہوجاتا تو ڈکیتوں کی نشاندہی میں آسانی ہوتی۔ بلدیاتی اداروں کی کارکردگی بہتر کی جائے۔ این ایف سی ایوارڈ لے رہے ہیں تو پی ایف سی بھی دیں، بلدیاتی اداروں کو بااختیار کریں۔ سندھ کی اکثر اسکیمز ورلڈ بینک اور ایشین بینک بنا رہے ہیں، سندھ حکومت خود کیا کر رہی ہی پی ایس 129 کے ایم پی اے نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا۔
ناظم آباد کبھی پوش علائقہ تھا، اس کا ابھی انفرا انسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے - پیپلز پارٹی کے نور محمد بھرگڑی نے کہا کہ پانی ہماری سانس ہے۔ کسی صورت کمپرومائز نہیں کریں گے۔ سندھ میں فصلیں سوکھ رہی ہیں۔ سندھ کے ٹیل اینڈ کے علائقوں میں ابھی تک پانی پہنچا۔ وفاقی حکومت اس منصوبے کو مسترد کرے۔ سم نالوں کی موریاں خراب ہوگئی ہیں، ان کو تعمیر کروایا جائے - ایم کیو ایم کے رکن محمد دانیال نے کہا کہ پری بجٹ اجلاس پانچ دن سے زیادہ ہونا چاہیے تھا۔
میرے حلقے میں پانی کا مسئلہ ہے۔ کارساز بائے پاس پر اسکیم موجود ہے لیکن کوئی کام نہیں ہوا۔ پی پی کے غلام قادر چانڈیو نے کہا کہ پری بجٹ اور کنالز کا اہم اشو ہے۔ ان دونوں کو الگ الگ کیا جاتا تو اچھا رہتا۔ oہمیں آٹھ سے دس منٹ دل کی بھڑاس نکالنی کا ٹائم مل رہا ہے۔ جب کوئی گلہ دبائے گا تو میں چیخوں گا۔ .انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت زیادتیوں کو ہمیشہ فیس کرتی رہی ہے۔
کنالز کے معاملے پر جو بھی احتجاج کررہا ہے ان کو سلام پیش کرتا ہوں۔ سندھ پر کوئی بھی مسئلہ آیا ہے تو سندھ کے لوگوں نے اپنا لوہا منوایا۔ اگر کوئی بھی اشو ہوا تو سندھ کے لوگ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کو ٹیوب ویلز پر سبسڈی دی جائے۔ سندھ میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔ سکرنڈ میں بارشوں کو بعد ہزاروں ایکڑ زمینوں پر پانی کھڑا ہے۔
پمپنگ اسٹیشنز ناکارا ہیں۔ شعبہ صحت میں اچھی بہتری آئی ہے، لیکن مزید بھتری لانے کی ضرورت ہے۔ پی ٹی آئی کے ساجد حسین نیکہا کہ میرا حلقہ دو ٹاونز پر مشتمل ہے، یہاں کی آبادی انتہائی غریب ہے۔ یہاں کوئی سہولیت میسر نہیں۔ تعلیم، صحت، سیکیورٹی سمیت کوئی سہولت نہیں ہے۔ تیس سال سے میرے حلقے میں کوئی نیا منصوبہ نہیں دیا گیا۔ میرے حلقے میں سیوریج کے سب سے زیادہ مسائل ہیں۔
وزیر بلدیات میرے ساتھ ایک دن دورہ ہکریں۔ میرے حلقے میں یوسی اور ٹائون چئرمینز پی پی کے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے فرخ شاہ نے کہا کہ سندھ کے لوگوں کا نارا بیراج سے بڑا تعلق ہے۔ ہمیں مستقبل کے بارے میں سوچنا پڑے گا۔ سندھ میں نارا کنال ایک مہینے میں بنا تھا۔ اس سے پانی ضایع نہیں ہوگا۔ سکھر میں پاکستان کا سب سے بڑا اسپورٹس کمپلیکس بنایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلی سے درخواست ہے کہ بارشوں میں میرے حلقے میں 23 اسکول گر گئے تھے، ان کو دوبارہ تعمیر کروایا جائے۔ ایم کیو ایم کیانیل کمار نے کہا کہ سندھ میں بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔ لوگوں کا مستقبل بنانا حکومت کا کام ہے۔ مگر اس پر حکومت کی توجہ نہیں ہے جو لوگ ہنر رکھتے ہیں ان کے نوکریوں کے مواقع نہیں ملتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تھرپارکر کے عوام کے لیے ووکیشنل سینٹر قائم جائیں۔
اس سے خواتین بھی خودمختار ہوں گی - پیپلز پارٹی کے دوست محمد راہموں نے کہا کہ سترہ سال سے پی پی حکومت میں ہے۔ اس عرصے میں ہماری حکومت نے بہت سارے سیلابوں اور دوسری مشکلات کا مقابلہ کیا۔ سندھ میں بہتر کام کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت سندھ کو بنجر بنانے کے لیے بضد ہے۔ سندھ کے پانی پر کسی صورت ڈاکہ ڈالنے نہیں دیا جائیگا۔ ایم کیو ایم کے فرح سہیل نے کہا کہ ایک سال پہلے کہا گیا تھا بجٹ عوام دوست ہوگا۔
خواب دکھا کر چھوڑ دیا گیا کیا یہی آپکی سیاست کا چلن ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ نے غریب کو غریب اور امیر کو امیر تر بنا دیا۔ بجلی گیس اور اشیا خردنوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ کہیں حکومتی رٹ نظر نہیں آتی۔ بے روزگاری کی شرح مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ سالہا سال سے بجٹ میں شامل منصوبے مکمل ہی نہیں ہورہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ تنقید برائے اصلاح کی ہے۔
آپکو اپوزیشن کا شکرگزار ہونا چاہیے کہ آپکو صحیح سمت دکھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہآنے والے بجٹ میں پی ایف سی ایوارڈ دیا جائے۔ کمپیوٹر کے سلیبس کو تبدیل کیا جائے۔ غریب طبقے کے لیے صحت کارڈ اور لائف انشورنس کا بندوبست کیا جائے۔ کمیونٹی پولیس کو متعارف کروایا جائے۔ کراچی میں ہیوی ٹریفک کے گذر کے لیے متبادل راستے کا بندوبست کیا جائے۔
درخت لگانے کے لیے الگ سے پیسے رکھے جائیں۔ تجاوزات کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ ممبران کی جانب سے مطالبہ سامنے آیا کہ ہر ڈسٹرکٹ میں این آئی سی وی ڈی لگایا جائے، یہ ممکن نہیں۔ ہر ضلعے میں ایس آئی سی وی ڈی دینا بھی ممکن نہیں۔ بہت سارے ممبران نے کہا کہ ہمارے تعلقہ ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے۔ یہ کام آہستہ آہستہ کر رہے ہیں، اسپتالوں کی مرمت کا کام بھی دوسال میں مکمل ہوجائے گا۔
کہا گیا کہ کراچی میں ہسپتال کم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اربن ہیلتھ سینٹرز بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈسپینسریز کو پی پی ایچ آئی کے حوالے کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس ہیلتھ پالیسی بن رہی ہے ایک دو ماہ میں مکمل ہوجائے گی۔ ہمارا وژن ہے کہ لوگوں کو بھتر سے بھتر سہولت دیں۔ سندھ ہیلتھ کیئر کی اسٹریٹجی بھی بن رہی ہے۔ مینٹل ہیلتھ پر بھی کام کر رہے ہیں، شعبہ صحت میں بہت ساری قانون سازی بھی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیشنٹ ایڈ ایک این جی او ہے ان کا حق ہے کہ وہ زکوا مانگیں ڈاکٹر عذرا نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ڈویڑنل سطح ہر ایس آئی یو ٹی بنائیں۔ ہم ہیلتھ انشورنس کے خلاف ہیں، اسکا غلط استعمال ہوتا ہے انشورنس کمپنیز صرف پیسے بناتی ہیں - عذرا پیچوہو نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی کے ڈاریکٹر سے بات کی ہے اٹینڈنٹس کے لیے شیڈس بنا رہے ہیں۔
جناح میں پہلے سے ہی اٹینڈنٹس کے لیے شیڈ موجود ہیںہمارے ہاس یونیورسل ہیلتھ کا پیکج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اورنگی ٹائون کا سو بیڈ والا ہسپتال مکمل نہیں ہوا ہے۔ جلد مکمل ہوجائے گا - ایم کیو ایم کے ریحان اکرم نے کہا کہ نیو کراچی میں سوئی گیس والوں نیبجب سے کام شروع کیا ہے وہ پانی اور سیوریج کی لائینوں کو توڑ رہے ہیں انہوں نے کہا ڈاکٹر عذرا پیچوہو اسمبلی اور سیکریٹریٹ میں سب سے زیادہ ٹائم دے رہی ہیں عذرا پیچوہو نے تمام ایم پی ایز کو بلا کر مسائل کو حل کیا - پیپلز پارٹی کے نعیم کھرل نے کہا کہ ہمارے آبا اجداد کا ملک بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا پنجاب کو ہم بڑا بھائی کہتے ہیں پانی کی قلت تو ہمیشہ رہی ہے - انہوں نے کہا کہ گمبٹ اور سوبھو دیرو تعلقہ میں مسائل ہیں ڈرینج کا مسئلہ حل کیا جائے اور کچے کے علاقوں میں اسکول بنائے جائیں - پی ٹی آئی کے بلال جدون نے کہا کہ بولٹن مارکیٹ اسکول کو کمپیوٹرائزڈ لیب دیا جائے میرے حلقے میں اسکولوں کا برا حال ہے اسکولوں میں بجلی نہیں پنکھے نہیں ہیں لگتا ہیکراچی کو ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے سٹی ریلوے کالونی میں ڈسپنسری بنائی جائے - پیپلز پارٹی کے راجہ عبدالرزاق نیکہا کملیر میں ایک میڈیکل کمپلیکس تیار ہے ایک میڈیکل کالج بھی تعطل کا شکار ہے نئے مالی سال میں دونوں اسکیموں کو مکمل کیا جائے - انہوں نے کہا کہ اسٹیل مل کو تباہ کیا گیا ہے وفاقی حکومت کی اسٹیل مل کی ہزاروں ایکڑ زمین پر نظر ہے سندھ حکومت اسٹیل مل کو خود سنبھالے ہم اسٹیل مل کو چلائیں گے - ملیر کی ہزاروں ایکڑ زمین بچانے کے لیئے ڈیم بنایا جائے ایم کیو ایم کے مہیش کمار نے ڈپٹی اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ڈپٹی اسپیکر بنا کر پیپلز پارٹی نے دیگر معاملات پر سمجھوتہ کر لیا جس شمشان گھاٹ کا ذکر کیا تھا مکیش کمار چاولہ نے اس کو بنوا دیا ہے اس کام پر مکیش کمار چاولہ کی تعریف بنتی ہے کراچی کے مندروں پر بہت اچھا کام ہوا ہے مینارٹی ویلفیئر فنڈ ہے اس پر اعتراض ہے وہ چیک ہم بانٹ لیتے ہیں لوگوں کو فاعدہ نہیں ہوتااصل حقدار لوگوں تک یہ رقم نہیں پہنچتی انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو سولرائیزڈ کیا جائے اور وائن شاپس سے ہونے والی آمدنی اقلیتوں پر خرچ کی جائی- پیپلز پارٹی کے علی احمد نے کہا کہ ضلع ویسٹ میں قطر ہسپتال ہے جہاں لوگ پہلے خوف کی وجہ سے نہیں جاتے تھے۔
اس ہسپتال کی بلڈنگ بنی ہوئی ہے، وہاں ٹراما سینٹر بنا دیا جائے۔ میرے حلقے میں سیوریج کے بڑے مسائل ہیں۔ کراچی کے بڑے پمپنگ اسٹیشن کا کام اسی فیصد مکمل ہوچکا ہے، مزید مکمل کرنے کے لیے فنڈز رکھے جائیں۔ ایم کیو ایم کے معاذ محبوب نے کہا کہ صوبہ سندھ کو خوشحال اور ترقی یافتہ بنانا ہے تو نوجوانوں کے اوپر کام کرنا ہوگا۔ نوجوانوں کو دنیا کی جدید تعلیم حاصل کرنا ہوگی، انہیں ووکیشنل ٹرینگز کرانی چاہیے۔
پنجاب کی طرح سندھ بھی نوجوانوں کو بلاسود قرضہ دے، نوکریاں دینے والا بنائیں لینے والا نہیں۔ قانون سازی کر کہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات دیں۔ لیاقت آباد اور گل بہار کا اہم مسئلہ ٹریفک کا مسئلہ ہے۔ پورا شہر تجاوزات کی زد میں آ چکا ہے اس کا مستقل حل نکالا جائے۔ صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ کا ترقیاتی بجٹ باقی صوبوں سے زیادہ ہے۔
دو ہزار تیرہ کے بعد وفاق نے جو سندھ کے ساتھ رویہ رکھا وہ دنیا کے سامنے ہے۔ ہماری صرف چند اسکیمز رکھی گئیں۔ ورلڈ بینک اور ایشین بینک نے سندھ حکومت کی کارکردگی دیکھ کر سب سے زیادہ فنڈز ہمیں دیے۔ انہوں نے کہا کہپوائنٹ اسکورنگ نہیں ہے، فگرز موجود ہیں ہر کوئی چیک کر سکتا ہے۔ ممبران اپنا تجاویز دیتے اور بتاتے کہ ان کے لیے کون سی اسکیمز رکھیں صرف تنقید سے کام نہیں چلے گا ورلڈ اور ایشین بینک کو ساری چیزیں نظر آتی ہیں۔
کراچی میں زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کا مطلب ہم نے لوگوں کی خدمت کی ہے۔ کراچی ہم سب کی دل و جان ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اداروں میں کام ہورہا ہے۔ کچھ اسکیمز تاخیر کا شکار ضرور ہوئی ہیں۔ سب سے گزارش ہے کہ اپنی اسکیمز دیں، کوشش کی جائے گی کہ اہم اسکیمز کو شامل کیا جائے۔ ایم کیو ایم کے فیصل رفیق نے کہا کہ ہم تنقید برائے اصلاح کرتے ہیں۔ وزیر کھیل، صحت اور تعلیم اچھا کام کرتے ہیں۔
شہر کراچی کی آبادی کے لیے ایک ٹراما سینٹر ناکافی ہے۔ میرے حلقے میں سیوریج کی لائننگ مخدوش ہوچکی ہیں اس کے لیے فنڈز رکھے جائیں۔ پیپلز پارٹی کے مخدوم فخر الزمان نے کہا کہ آصف زرداری نے ہمیشہ ہاری مزدور اور غریب کا سوچا ہے۔ بلاول بھٹو زرادری نے اپنے منشور میں بھی لکھا تھا کہ ہم غریبوں کو فری بجلی دیں گے۔ مجھے پیپلز پارٹی کے کام پر ناز ہے۔
پیپلز پارٹی کے لیاقت آسکانی نے کہا کہ کے پی ٹی اور وفاقی حکومت کی جانب سے انسداد تجاوزات مہم شروع کی گئی ہے۔ وہاں پر کئی سالوں سے لوگ آباد ہیں۔ بغیر مقامی انتظامی کے وفاقی حکومت کیسے قدیم گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے ,پاکستان پیپلز پارٹی نے کیماڑی میں اربوں کے کام کیے کیماڑی کو ٹراما سینٹر دیا جائی- ایم کیو ایم کی فوزیہ حمید نے کہا کہ پورے پاکستان کا سب سے بڑا منصوبہ مسئلہ منشیات ہے۔
ایک ادارے بنایا جائے جو صرف منشیات کی شکایات سنیں۔ ایکسائیز میں حکومتی نمائندوں کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے تاکہ منشیات کی روک تھام ہوسکے۔ بجٹ میں نوجوانوں کے لیے منصوبے رکھنے چاہیں- پیپلز پارٹی کی سجیلا لغاری نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے عوام کے لیے بے شمار منصوبے دیے گئے اسی لئے لوگوں نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیے ہیں۔
ملک اسد سکندر نے کہا کہ میرے حلقے بولھڑی میں ہسپتال نہیں ہے۔ لوگوں کے سہولت کے لیے ہسپتال دیا جائے۔ تھانہ بولا خان کے اچھا اسپورٹس کامپلیکس دیا جائے۔ میرا حلقہ جابلو علائقہ ہے وہاں پانی کا مسئلہ ہے ٹیوب ویلز دیئے جائیں۔ پیپلز پارٹی کی ندا کھوڑو نے کہا کہ ہمیں زراعت صحت اور تعلیم پر خاص توجہ دینی پڑے گی تب ہی سندھ ترقی کرے گا -وفاقی حکومت کی فنڈنگ سست ہونے کی وجہ سے مشکلات آتی ہیں۔
سندھ حکومت کو چھوٹے کسانوں کو سبسڈی دینی چاہیے۔ آئی ٹی سینٹرز کو مزید بڑھانا چاہیے تاکہ ہمارے بچے عالمی سطح پر اپنا نام پیدا کرسکیں- پیپلز پارٹی کے اسماعیل راہو نے کہا کہ پانی کے مسئلہ پر اگر سندھ کے لوگوں اور عوام کے نمائندوں کی آواز نہ سنی گئی تو اس کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی سعدیہ جاوید نے کہا کہ پیپلز پارٹی کینالوں کا معاملہ صوبے کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ,کراچی میں پانی کی قلت کا مسئلہ ہیاگر چھہ کینالوں پر ہم آواز نہ ہوئے تو کراچی کا پانی کم ہوگا۔
صوبائی وزیر سماجی بہبود طارق تالپور نے کہا کہ سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کام کرنے والا محکمہ ہے ہمارے پاس چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی موجود ہے دیگر شہروں میں اتھارٹی قائم ہوگی ہم نے یتیم بچوں کے لیئے مرکز بنائے ہیں - ایم کیو ایم کے عادل عسکری نے کہا کہ سندھ کی ترقی کے لیئے ایم کیو ایم سب کے ساتھ چلنے کو تیار ہیہمارے بغیر سندھ کی ترقی نہیں ہوگ بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا-