
کچے میں ڈاکوئوں سے نوے فیصد علاقہ خالی کروا لیا،رواں سال جرائم کی شرح میں23فیصد کمی آئی
اگلے سال تمام شہروں تک سیف سٹی پروجیکٹ لے کر جائیں گے، ڈولفن فورس کو تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹراور اضلاع میں لے کر جائیں گے، پولیس بجٹ میں اضافہ کر رہے ہیں، وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان
جمعرات 20 مارچ 2025 19:55

(جاری ہے)
اجلاس میں امن و امان پرعام بحث کی گئی ۔ وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے سب لوگ این آر او مانگ رہے ہیں ،ان کا لیڈر قیدی نمبر 804 تو منہ پر ہاتھ پھیر کر کہتا تھا سیاسی مخالفین کے جیل میں اے سی بند کردوں گا۔
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے آج تک کسی کابینہ کی میٹنگ میں کبھی عمران نیازی پر بات نہیں کی۔ قائد حزب اختلاف کہتے ہیں انہیں عمران نیازی سے ملنے نہیں دیا جاتا ، نواز شریف سے بھی وکلا ء کے علاوہ کسی کو ملنے نہیں دیاجاتا تھا، ہم نے پی ٹی آئی سے سیاسی انتقام نہیں لیا،رانا ثنااللہ پر ہیروئن کا جھوٹا کیس ڈالا گیا ، مریم نواز کو باپ کے سامنے جھوٹے کیسز میں گرفتار کیا گیا۔ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ گھر توڑو ،آپ پولیس کے خلاف عدالت میں جائیں وہاں سے انصاف مانگیں، حکومت کی جانب سے ہرگز نہیں کہا جاتا کہ کسی کا گھر توڑا جائے ،لیکن میں آپ کا ریکارڈ درست کرواتا ہوں کہ فیصل کھوکھر کا گھر توڑا گیا ،عمران نیازی اس کی ویڈیوز دیکھ رہے تھے، شہبازشریف کو میٹرس نہیں دیاگیا ، عمران نیازی کو کھانے کے لئے دیسی مرغ ،مٹن ملتا ہے ،ایکسرسائز مشینیں ملی ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی نے ملکی اداروں پر چڑھائی کی ،یہ کوئی کارنامہ نہیں تھا ، پی ٹی آئی بھارتی جماعت ثابت ہوئی، 190ملین پائونڈ کی چوری میں نے نہیں عمران نیازی نے کی ہے ،فرح گوگی کی کرپشن کی داستانیں ہیں،2018میں میں آر ٹی ایس بٹھاکر جعلی وزیر اعظم بنایا گیا ،آپ فارم سینتالیس کی بات کرتے ہیں ،عدالتوں میں کیوں نہیں جاتے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کے معاملے پر ان کیمرہ اجلاس میں عمران نیازی خود اجلاس میں آتے ہی نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت پر مثبت اعشاریہ آ رہے ہیں ،شرح سود بھی مزید نیچے آئے گا ،افراط زر جو 29فیصد تھی وہ سنگل ڈیجٹ میں آ گئی ہے،پی ٹی آئی دور میں کرپشن میں پاکستان 144 نمبر تک چلا گیا تھا ، یہ لوگوں کو چور کہتے رہے لیکن خود سب سے بڑے چور تھے، پشاور میں میٹرو بس 100 ارب روپے کی بنائی ، اس میں کتنے ہی لوگوں نے پیسہ بنایا ،ہم نے چھبیس مہینوں اور انہوں نے تین سال میں بنائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے لیڈر نوازشریف ہیں جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بناکر عالم اسلام کا سر فخر سے بلند کردیا، ہم نے 15ہزار میگا واٹ بجلی بنائی ،،اگر پیٹرول مہنگا کیا گیا تو یہ عمران نیازی نے جو سرنگیں کھود یں اس وجہ سے ہے ۔آئی ایم ایف کو کون خط لکھتا تھاکہ اس حکومت کے ساتھ کام نہ کریں ،ملک کو بینک کرپٹ اور ڈیفالٹ کرنے کی کوشش کی گئی ، انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے،ملکی تاریخ سے شریف برادران کے منصوبے نکال دیں تو پھر کھنڈر ہی بچیں گے۔وزیرپارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ کچے میں نوے فیصد علاقہ خالی کروا لیا گیاہے ،45ڈاکو ہلاک ،67گرفتار،51مقدمات ، 61ہزارپانچ سو ایکٹر علاقہ واگزار کروایا گیا۔ نواز شریف اور جنرل راحیل شریف نے آپریشن کر کے ملک کو دہشتگردی سے پاک کیا ، ملک میں دوبارہ دہشتگردی کی لہر کا کریڈٹ بھی پی ٹی آئی کو جاتا ہے ،ہم نے دہشتگردی کا جن بوتل میں بند کیا اب وہ دوبارہ ابھر کر سامنے آ گئی ہے،پاک فوج دن رات دہشتگردی کی جنگ لڑ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگلے سال تمام شہروں تک سیف سٹی پروجیکٹ لے کر جائیں گے، ڈولفن فورس کو تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹراور اضلاع میں لے کر جائیں گے، پولیس بجٹ میں اضافہ کررہے ہیں ،جدید اسلحہ بلٹ پروف گاڑیاں جیکٹس دے رہے ہیں، اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں پولیس میں فرق پڑا ہے، ان کے وسیم اکرم پلس ،فرح گوگی ،پنکی پیرنی جب پیسے لے کر ڈی پی او ،ایس پی ،ڈی ایس پی لگائیں گے ،بھتہ وصول کریں گے تو جو لوگ کرپٹ نہیں تھے وہ بھی کرپٹ ہو گئے۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائیوں سے 2024-25 میں کارکردگی بہتر رہی،پولیس نے اب تک آٹھ ہزار پانچ سو چونتیس سے زائد اشتہاری ملزمان گرفتار کئے ،پولیس نے آٹھ ہزار سے زائد ملزمان کو گرفتار کیا،اب تک مجرمان سے تین سو کلاشنکوف ، ایک ہزار تین سو رائفل ، چھیاسٹھ ہزار پسٹل، ایک سو چوبیس رپیٹر سمیت دیگر اسلحہ برآمد کیا گیا جوپولیس کی اعلی کارکردگی کے ثبوتہے،پولیس نے تین سو ساٹھ چرس، تین سو چھیالیس ہیروئن، ایک سو چھیاسی بھنگ پکڑی ۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال پنجاب میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ،428 دہشتگردوں کو پکڑ کر کیفرکردار تک پہنچایا گیا ،گزشتہ سال کے آخر میں 21 دہشتگرد گرفتار کئے گئے ،ان کا ایک ایک حملہ پسپا کیا گیا ،سال 2025 میں جرائم کی شرح میں23فیصد کمی آئی اور امن و امان کی صورتحال بہتر ہے۔قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے اسپیکر ملک محمد احمد خان کو حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپر پر مشتمل کتابچہ پیش کیا۔اسپیکرملک محمد احمد خان نے کہاکہ اچھا لگا کہ ایک صحتمند جمہوری روایت قائم کی گئی، اچھی بات ہے کہ اعتراضات حکومت کے سامنے رکھے ،اس پارلیمانی پریکٹس کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں، ہم چاہتے ہیں کہ بات گالی دشنام سے آگے بڑھے اور ریکارڈ پر آئے، جو اعتراضات ہیں حکومت کے پاس موقع ہے ان کے اعتراضات دور کرے،گالی کے بجائے دلیل گریبان کے بجائے کتاب اورتقریر بحث کی اہمیت ہونی چاہیے ،اپوزیشن کو مثبت تنقید کی طرف آنا چاہیے۔ اجلاس میں اپوزیشن حکومت کی جانب سے گندم خریداری پالیسی کااعلان نہ ہونے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ گندم کی کٹائی شروع ہونے والی ہے لیکن پنجاب حکومت کی جانب سے گندم خریداری کی کوئی پالیسی سامنے نہیں آئی۔ اپوزیشن رکن وقاص مان نے کہا کہ کسانوں میں گندم کی خریداری کے حوالے سے بہت اضطراب پایا جارہا ہے، حکومت پنجاب واضح کرے کہ وہ کسانوں سے گندم خریدے گی یا نہیں، جنوبی پنجاب میں اگلے ماہ میں گندم کی کٹائی شروع ہوجائے گی ،پالیسی بیان تو جاری کیا جائے،وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ اگلے ماہ سے گندم کٹائی شروع ہونی ہے اس سے پہلے حکومتی پالیسی آ جائے گی۔قبل ازیں حکومت اور اپوزیشن اراکین نے امن و امان بحث میں حصہ لیا ۔ ایجنڈا مکمل ہونے پرپینل آف چیئرمین نے اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
یمن: حوثیوں کے خلاف جنگ، امریکہ کو مہنگی پڑ رہی ہے
-
ٹیکس کی ادائیگی میں تنخواہ دار طبقہ سرفہرست، مزید انکم ٹیکس لینے کا ہدف مقرر
-
ایسے اقدامات دشمن کیلئے قیمتی انٹیلی جنس معلومات فراہم کرسکتے ہیں
-
پاکستان اور بھارت کشیدگی نہ بڑھائیں،دونوں ممالک مل بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں،امریکہ
-
مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں فوجی کارروائی کر سکتاہے، عطاء اللہ تارڑ
-
بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں حملہ کر سکتا ہے، پاکستان
-
یوکرین کے لوگ ٹرمپ کے امن منصوبے کے متعلق کیا سوچتے ہیں؟
-
پاکستان: موسمیاتی تبدیلی ملیریا میں اضافہ کا سبب، ڈبلیو ایچ او
-
موجودہ حالات میں فلسطینی مسئلے کا دو ریاستی حل ڈوبنے کا خطرہ، گوتیرش
-
میانمار: زلزلے کے ایک ماہ بعد بھی جھٹکے جاری رہنے سے لوگ خوفزدہ
-
پاکستان: بلوچ رہنماؤں کی گرفتاریوں پر انسانی حقوق ماہرین کو تشویش
-
بھارت شفاف تحقیقات سے بھاگ رہا ہے، کچھ تو ہے جو دنیا سے چھپا رہا ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.