Live Updates

عوام کے ایک حصے کا مطالبہ ہے قیدی 804 کو رہا کرو لیکن باقی چاہتے ہیں قیدی کو وہیں رکھیں، بلاول

تحریک انصاف اپنی حکمت عملی بدلے تو اُنہیں فائدہ ہوگا لیکن یہ عوام کے بارے میں نہیں سوچتے، میری اپیل ہے پی ٹی آئی اراکین عوام کے مسائل کو بھی اٹھائیں؛ قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب

Sajid Ali ساجد علی پیر 23 جون 2025 12:46

عوام کے ایک حصے کا مطالبہ ہے قیدی 804 کو رہا کرو لیکن باقی چاہتے ہیں قیدی ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جون2025ء ) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اپنی حکمت عملی بدلے تو اُنہیں فائدہ ہوگا کیوں کہ ہر چیز پر اُن کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ قیدی کو رہا کرو، عوام کا ایک حصہ جو اِن کا ووٹر یا کارکن ہے، اُن کا تو یہ مطالبہ ہے لیکن باقیوں کا یہ مطالبہ نہیں ہے، ان کا دوسرا مطالبہ ہے کہ قیدی کو وہیں رکھیں۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی اراکین سے زراعت پر بات کرتے ہیں تو کہتے ہیں قیدی کو رہا کرو، ہم کہتے ہیں دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے وہ کہتے ہیں قیدی کو رہا کرو، ہم کہتے ہیں بھارت سے جنگ لڑنی ہے وہ کہتے ہیں قیدی کو رہا کرو، آپ کے ورکرز کا یہ مطالبہ ہوگا لیکن باقیوں کو یہ مطالبہ نہیں، میری اپیل ہے پی ٹی آئی اراکین عوام کے مسائل کو بھی اٹھائیں۔

(جاری ہے)

چیئرمین پی پی کا کہنا ہے کہ بھارت نے پہلگام دہشت گردی کے واقعہ کے بعد سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا کہا، پانی روکنے کی دھمکی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اگر پانی روکا گیا تو ہمیں جنگ لڑنا پڑے گی، ہم جانتے ہیں ہماری افواج، ایئرفورس بالکل تیار ہیں، اب بھارت کے پاس دو ہی آپشنز ہیں، بھارت سندھ طاس معاہدہ مان لے، اگر خلاف ورزی کرے گا تو تمام 6 دریا پاکستان کے ہوں گے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی مودی کے حق میں بہتر ہوسکتی ہے لیکن معاہدے پر عملدرآمد پاکستان اور بھارتی عوام کیلئے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی کوشش تھی کہ پاکستان کو باقاعدہ دہشت گرد ریاست ڈکلیئر کرایا جائے، بھارت نے کوشش کی پاکستان کو آئی ایم ایف کا پیکج نہ ملے، بھارت کی پوری کوشش تھی جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو وائٹ سے دوبارہ گرے لسٹ میں ڈالا جائے لیکن اس میدان میں بھی دشمن کو شکست ہوئی،آدھی سے زیادہ دہشت گرد کارروائیوں میں بھارت کا ہاتھ ہوتا ہے، یہ مودی کا فیصلہ ہوسکتا ہے کہ اپنا مستقبل ان دہشت گردوں کے ہاتھوں میں چھوڑ دیا، ہم دہشت گردوں کے خلاف اپنے ساتھ ساتھ بھارتی عوام کا بھی مقدمہ لڑسکتے ہیں، خطے کیلئے ضروری ہے کہ دونوں ممالک کے دوران امن قائم کیا جائے، ہر محاذ پر پاکستان جیتا اور بھارت ہارا، ہم نے اقوام متحدہ کے فورم پر اپنا مؤقف پیش کیا، پاکستان کی وزارت خارجہ اور سفیروں کو سلام پیش کرنا چاہتا ہوں۔

مشرقی وسطی میں بڑھتی کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکہ کے ایران پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا، الزام لگایا گیا کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے قریب ہے، ایران پر کئی سال سے جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں، ایران میں لیڈر شپ اور صحافیوں کو نشانہ بنایا گیا، ایران کی جوہری تنصیبات پر مہنگا ترین حملہ کیا گیا، ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے خطے کے عوام کی زندگیوں کو داؤ پر لگایا گیا، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، سلامتی کونسل میں بھی امریکہ کے ایران پر حملے کی مذمت کی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل امریکی عوام کو جنگ میں دھکیل رہا ہے، امریکی عوام اس جنگ کی حمایت نہیں کر رہے، غزہ، عراق اور لبنان کے بعد اب یہ ایران پر حملے کیلئے آئے ہیں، ایران اسرائیل جنگ کا تدبر اور تحمل کے ساتھ حل نکالا جائے، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہوگاہمارے خطے میں بھی ایک نیتن یاہو کی سستی کاپی موجود ہے، ہم نے نیتن یاہو کی سستی کاپی کو جنگ، سفارتکاری، بیانیہ کے میدان میں ہرایا، ہم جس جس ملک میں گئے پاکستان کا بیانیہ پیش کیا، ہم جہاں جہاں گئے پیچھے پیچھے نیتن یاہو کی سستی کاپی کے بھی نمائندے پہنچے، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو فوجی اور سفارتی سطح پر کامیابی عطاء کی۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ جب تک خطے میں امن قائم نہیں ہوگا تو یہ دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں نہیں، ہم نے مسئلہ کشمیر پر اپنا واضح مؤقف پیش کیا، پی ٹی آئی دور میں بھی بھارت کی جانب سے جارحیت کا مظاہرہ کیا گیا، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں کہا کیا کروں بھارت کے ساتھ جنگ چھیڑ دوں، اس بار پاکستان ڈرا نہیں اورجھکا نہیں، ہم نے بھارت کے ساتھ جنگ کی اور وہ جیتے بھی، ہم نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، کشمیر ماضی میں اندرونی معاملہ بن چکا تھا لیکن اب بین الاقوامی معاملہ ہے، بھارت کے پرانے الفاظ تھے کہ کشمیر ہمارا اندرونی مسئلہ ہے لیکن اب وہ پیچھے ہٹ چکا ہے، امید کرتا ہوں ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، ہم کشمیر کے عوام کو انصاف دلوائیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے خود فیلڈ مارشل عاصم منیر کو دعوت دی، آپ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لنچ کے بعد کے بیانات خود سن سکتے ہیں، جس شخص کے بارے میں ہمیں پتہ نہیں کیا کیا سُننے پر مجبور کیا گیا، اُسی شخص ہمارے فیلڈ مارشل عاصم مُنیر کو ٹرمپ نے خود کھانا کھلایا، کیا کسی ہاری ہوئی فوج کو اِس طرح دعوت دی جاتی ہے؟ نہیں جناب سپیکر! یہ اُس شخص کو مبارکباد دینے کی دعوت تھی کیوں کہ پاکستان جیت چُکا ہے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات