ن) لیگ کے انتخابی مہم شروع کرتے ہی پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کی گھبراہٹ کے مارے چیخیں نکل رہی ہیں، شاہ غلام قادر

منگل 8 جولائی 2025 23:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2025ء)صدرپاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر شاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ ابھی مسلم لیگ(ن) نے انتخابی مہم شروع کی ہے تو پیپلزپارٹی کی مقامی قیادت کی بوکھلاہٹ اور گھبراہٹ کے مارے چیخیں نکل رہی ہیں۔پری پول ریگنگ کے الزامات لگانے والوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ مسلم لیگ(ن) پاکستان کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے اورمہاجرین کی 12میں سے 10نشستیں جن علاقوں میں موجو ہیں وہ مسلم لیگ(ن) کا گڑھ ہے جبکہ پیپلزپارٹی کا وجود سند ھ تک محدود ہو چکا اور انہیںپنجاب میں مہاجرین جموںو کشمیر مقیم پاکستان کی نشستوں پر امیدوار تک میسر نہیں ہیں اور آج تک پیپلزپارٹی مہاجرین کی نشستوں پر پنجاب سے کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکی پھر پری پول ریگنگ کا سوال کہاں پیدا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

آزاد کشمیر میں ہم نے کہیں بار پیپلزپارٹی کا مقابلہ کیا ہے ہمیں پتہ ہے کہ وہ کتنے پانی میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ان اوچھے ہتھکنڈوں پر یقین نہیں رکھتے نہ ہی ہمیں کسی قسم کی دھاندلی کی ضرورت ہے کیونکہ آزاد کشمیر کے عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ آزاد کشمیر کے گذشتہ الیکشن میں تمام ترمنیجمنٹ کے باوجود مسلم لیگ(ن) نے ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ پیپلز پارٹی نے ساڑھے تین لاکھ ووٹ حاصل کیے بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کسی ضلع اور میونسپل کارپوریشن اپنا چیئرمین تک نہ بنا سکی جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت کی تمام تر دھاندلی کے باوجود ہم نے بہترین نتائج حاصل کیے۔

شاہ غلام قادر نے کہا کہ ایک سیاسی نوعیت کی ملاقات پر واویلہ مچانے والوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ سیاسی مشیر لگانا نہ لگانا مرکزی حکومت کا ایک انتظامی فیصلہ ہے اور یہ وزیراعظم پاکستان کا اختیار ہے اسی اختیار کی تحت پیپلزپارٹی کے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ کے گورنرز تعینات ہیں جو آزاد کشمیر میں سیاسی مداخلت کر رہے ہیں لیکن ہم نے ان کی مداخلت پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔

تمام ترجوڑ توڑ کے باوجود پیپلزپارٹی کی مقامی قیادت کے لہجے میں بوکھلاہٹ اور ان کی آنکھوں میں شکست کا خوف صاف نظر آرہا ہے جو مسلم لیگ(ن) کی کامیابی کی دلیل ہے۔ شاہ غلام قادر نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) انتخابات جیتنے کیلئے حصہ لے گی اور ہم آزاد کشمیر سے مکمل اکثریت کیساتھ اسمبلی میں داخل ہونگے اس کیلئے مسلم لیگی کارکنان ابھی سے صف بندی کرلیں اور جن حلقوں تھوڑے بہت اختلاف موجود ہیں آپس میں بیٹھ کر مشاورت سے حل کریں بصورت دیگر ہم حلقوں میں جا کر فیصلے ہم خود کریں گے۔

قائد محترم محمد نواز شریف، وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور محترمہ مریم نواز کی مکمل حمایت حاصل ہے کارکنان مکمل اتحاد اور یکجہتی کیساتھ آگے بڑھیں اور پارٹی ڈسپلن کی پابندی کریں اگر کسی نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی تو اس کیساتھ کوئی رعایت نہیں ہو گی۔ وزیراعظم پاکستان کے سیاسی مشیررانا ثنائاللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کشمیر کیلئے ضروری ہے کہ آزاد کشمیر میں ایک متحرک، منتخب سیاسی حکومت ہو جو مقبوضہ کشمیر کی آزاد ی کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرے۔

وزیراعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر آزاد کشمیر کی کی سیاسی قیادت پر مشتمل ایک چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ آپ سب لوگوں سے مل کر بہت خوشی ہوئی ہم مکمل طور پر آپ لوگوں کے ساتھ ہیں اور آپ کو سپورٹ کرتے ہیں آپ کا یہ فورم بہت اہم ہے حکومت سازی کیلئے جو نمبر چاہیے وہ انہیں فورمز سے آتے ہیں ہم پنجاب اور مرکز میں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر مہاجرین جموںو کشمیر مقیم پاکستان کی12نشستیں جیتیں گے اور ایک بار پھر آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کی حکومت قائم ہو گی۔

وفاقی وزیر برائے کشمیر افئیرز امیرمقام نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر کی قیادت پوری طرح متحرک ہے اور اسے ہماری مکمل حمایت حاصل ہے ہم آزاد کشمیر میں عوامی حمایت سے ایک مقبول اور مستحکم حکومت کا قیام چاہتے ہیں جو آزاد کشمیر کے وسائل آزاد کشمیر کے عوام پر خرچ کرے تاکہ آزاد کشمیر کے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو۔ پاک بھارت حالیہ جنگ میں مظفرآباد، نیلم، جہلم ویلی، پونچھ، حویلی اور باغ متاثرین کنٹرول لائن سے اظہار یکجہتی کیلئے دورے کیے آزاد کشمیر کے لوگوں کا پاکستان اور اس کی پاکستان کی مسلح افواج کیلئے جوش و جذبہ دیکھ کر دلی خوشی ہوئی اور جگہ جگہ والہانہ استقبال دیکھ کر آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کی مقبولیت کا اندازہ ہوا کہ آزاد خطہ کے عوام محمد نواز شریف کو اپنا محسن سمجھتے ہیں۔

امیر مقام نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ہماری ایک بہترین ٹیم موجود ہے اور شاہ غلام قادر ٹیم کے کیپٹن ہیں اور آپ ہمیں بھی اس ٹیم کا حصہ سمجھیں اور یقین رکھیں کے آزاد کشمیر میں اب کوئی سیاسی قو ت مسلم لیگ(ن) کا راستہ نہیں روک سکتی۔ سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں جماعتی ٹکٹوں کے فیصلوں کے حوالے سے پارلیمانی بورڈ جلد از جلد تشکیل دیا جائے اور مسلم لیگ(ن) کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ کارکنان آپس میں مکمل اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں تاکہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کی ایک مضبوط اور مستحکم حکومت قائم ہو تاکہ آزاد کشمیر کی تعمیر وترقی اور درپیش مسائل کا عملی حل ممکن ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گذشتہ روز مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر کے آمدہ الیکشن کے حوالے سے ایک مشاورتی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اجلاس کی صدارت مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر نے کی جب کہ وزیر اعظم پاکستان کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ اور وفاقی وزیر برائے کشمیر افئیرز امیرمقام کی خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان، مسلم لیگ(ن) آزاد جموں و کشمیر کے سینئر نائب صدر راجہ مشتاق احمد منہاس، سیکرٹری جنرل چوہدری طارق فاروق کے علاوہ ممبران اسمبلی،مرکزی عہدیدران، ضلعی صدور و جنرل سیکرٹرز، ونگز کے صدور و جنرل سیکرٹریز، بورڈز کے چیئرمین اور سینئر پارٹی ورکرز نے بھی خطاب کیا۔

اجلاس میں درج ذیل پانچ قراردادیں پیش کی گئی جو متفقہ رائے سے منظورکر لی گئیں۔قرارداد نمبر1-پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموںو کشمیر کا یہ اجلاس آپریشن بٴْنیان المرصوص کی شاندار کامیابی پر مسلح افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے کہ افواج پاکستان نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں بھارتی جارحیت کے جواب میں جس جرأت، بہادری اور جوانمردی سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اس سے نہ صرف کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ایک نئی جہت ملی ہے بلکہ اقوام عالم میں پاکستان کا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔

یہ اجلاس پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل جنرل آصف منیر کو مبارک باد دیتے ہوئے وزیراعظم پاکستان محمد شہبازشریف کا شکریہ ادا کرتا ہے کہ انہوں نے جنرل آصف منیر کی شاندار پیشہ ورانہ خدمات کے اعتراف میں فیلڈمارشل کے اعزاز سے نوازا اس سے مسلح افواج کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔قرارداد نمبر2-۔ آج کا یہ اجلاس پاکستان میں جمہوری قوتوں کی مضبوطی کیلئے مسلم لیگ(ن) کے صدر جناب محمد نواز شریف کے کردار کو سراہتے ہوئے ان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتا ہے اور قرار دیتا ہے کہ قائد محترم کی ہدایات کی روشنی میں آزاد کشمیر کے طول و عرض اور مہاجرین جموں وکشمیر مقیم پاکستان میں مسلسل رابطے قائم کرتے ہوئے جماعتی پیغام اور پروگرام کو آزاد کشمیر کے عوام تک پہنچانے میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کریں گے۔

یہ اجلاس پاکستان کی جملہ سیاسی قیادت اور بالخصوص وزیراعظم پاکستان جناب محمد شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرتا ہے کہ ان کی شبانہ روز محنت کی بدولت پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے اور وہ دن دور نہیں جب پاکستان اقوام عالم میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر لے گا۔قرارداد نمبر3-آج کا یہ اجلاس چیف الیکشن کمشنر آزاد جموں وکشمیر کی عدم تعیناتی پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر آئین کی خلاف ورزی کرنے سے باز رہیں اور جلد از جلد چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی عمل میں لائی جائے کیونکہ آئینی عمل کے تحت تقرری میں تاخیرالیکشن کمیشن کی فعالیت کو متاثر کرنے کے مترادف ہے جوکہ ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔

قرارداد نمبر4- آج کا یہ اجلاس بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی مجموعی صورتحال پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی دُنیا سے مطالبہ کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم کا نوٹس لیں۔ بھارت نی2019میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کوغیر قانونی طور پر ختم کر دی اور اب مقبوضہ کشمیر میں اپنے سیاسی مقاصد کے حصول اور عالمی برادری کو بے وقوف بنانے کیلئے بے شرمی سے جھوٹ بول رہا ہے۔

یہ اجلاس اس خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں اور طاقتوں کی توجہ اس جانب مبذول کرتا ہے کہ بھارت کے جارحانہ، غیر قانونی، غیرانسانی اور غیر سیاسی اقدامات نے پہلے سے غیر مستحکم خطے میں امن وسلامتی کے لئے خطرات میں اضافہ کردیا ہے۔ یہ اجلاس جموں وکشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر فوری عمل درآمد پر زور دیتے ہوئے قرار دیتا ہے کہ مقبوضہ وادی میں صورتحال ناقابل برداشت ہے اور اس امر کا اعادہ کرتا ہے کہ کشمیری عوام کی جدوجہد عالمی سطح پر جائز، پرامن اور اپنے منصفانہ حق کے لئے تسلیم شدہ ہے۔

یہ اجلاس جموں و کشمیرکے عوام کی لازوال جدوجہد، بے مثال قربانیوں اور غیر معمولی استقامت و پامردی پر خراج تحسین پیش کرتا ہے اور پاکستان کے عوام اور حکومت کی کشمیریوں کی جدوجہد سے غیر معمولی کمٹمنٹ اور حق خودارادیت کے منصفانہ حق کی جدوجہد میں سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کو انتہائی قدر سے دیکھتا ہے۔ قرار داد نمبر5-سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی جان سے پیش کی گئی ایک قرارداد میں ہندوستان کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کو آبی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ یہ اجلاس ہندوستان کے اس اقدام کی پرزور مذمت کر تا ہے اورحکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کے اس غیر قانونی اور غیر انسانی فعل اور عالمی معاہدہ کی خلاف ورزی پر جارحانہ حکمت عملیناپنائین۔