
ژ*مخصوص نشستوں کا فیصلہ غیر آئینی، عوامی رائے پر ڈاکہ ہے،بیرسٹر ڈاکٹر سیف
اتوار 13 جولائی 2025 22:15
(جاری ہے)
بیرسٹر سیف نے اے این پی کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ حیدر خان ہوتی کے حالیہ بیان کو سراہتے ہوئے کہا کہ حیدر ہوتی نے سپریم کورٹ کے غلط فیصلے کے نتیجے میں حاصل ہونے والی مخصوص نشستیں قبول کرنے سے انکار کر کے جمہوریت کی بالادستی کا ثبوت دیا ہے۔
ان کا اصولی مؤقف قابلِ تحسین ہے، اور وہ جمہوری سوچ رکھنے والوں کے لیے ایک مثال ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سپریم کورٹ کے غلط فیصلے سے سب سے زیادہ مستفید ہونے والوں میں سے ہیں، مگر اسلام کے دعویدار بن کر دوسروں کو درس دے رہے ہیں۔ اگر واقعی سچے ہیں تو ان نشستوں سے دستبردار ہو کر دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئر مین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے۔ ان پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے، گرفتاری عمل میں لائی گئی، اور جیل میں رکھا گیا تاکہ تحریک انصاف کی مقبولیت کو زبردستی دبایا جا سکے۔ تاہم قوم آج بھی عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے، اور انشاء اللہ وہ سرخرو ہوں گے۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فضل الرحمن بتائیں، کب ڈی آئی خان گئی صرف بیانات دینا کافی نہیں جبکہ ایمل ولی خان پہلے یہ واضح کریں کہ بلوچستان سے سینیٹر کیسے بنی اسٹیبلشمنٹ کے سائے تلے لائے جانے والے دوسروں پر تنقید کا کوئی اخلاقی جواز نہیں رکھتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جمہوریت پسند جماعتوں کو چاہیے کہ وہ ناجائز طریقے سے ملنے والی تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں سے دستبردار ہو جائیں، کیونکہ یہ ان کا نہ آئینی حق ہے، نہ اخلاقی۔ عوام کی دی گئی نشستیں چھیننا، عوامی اعتماد سے کھلا دھوکہ ہے۔ امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف فوجی آپریشن سے ختم نہیں ہو سکتی، یہ ایک سماجی، سیاسی اور انتظامی مسئلہ ہے، جس کے حل کے لیے عوامی شمولیت اور ریاستی اداروں کی سنجیدگی ضروری ہے۔ دہشت گرد ریاست کے خلاف لڑ رہے ہیں، تاہمُ افسوس کی بات ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں وفاق اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت ایک صفحے پر نہیں ہیں۔ وفاق نہ مالی معاونت فراہم کر رہا ہے، نہ تکنیکی مدد دے رہا ہے، ہمیں اس جنگ میں اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ وفاقی ادارے تو تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کارکنوں کی گرفتاریاں عمل میں لا رہے ہیں، مگر جو دہشتگرد سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں، ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی اور ایپکس کمیٹی کی سفارشات کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے وفاقی حکومت کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان کے ساتھ تجارت چاہتے ہیں تاکہ سرحدی علاقوں میں معاشی سرگرمیاں بڑھ سکیں، مگر ہمیں روکا جاتا ہے۔ ادھر پنجاب اور سندھ کے وزیر اعلیٰ چین سے تجارتی معاہدے کرتے ہیں تو کوئی سوال نہیں اٹھتا، یہ دوہرا معیار ناقابل قبول ہے۔
مزید قومی خبریں
-
مری جانیوالے سیاحوں کیلئے ٹریفک ایڈوائزری جاری
-
پاکستان بھر میں مون سون کی بارشوں سے 657 افراد ہلاک، 929 زخمی ، این ڈی ایم اے
-
طوفانی بارشیں,بونیر میں شادی کی خوشیاں ماتم میں تبدیل، ایک ہی خاندان کے 21 افراد جاں بحق
-
کوہاٹ ،نصف شب خون کی ہولی کھیلی گئی
-
لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ
-
خیبرپختونخوا، 2 اضلاع میں متعدد افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ
-
کوئٹہ سول اسپتال کی 300 سے زائد ویل چیئرز مریض اپنے ساتھ گھر لے گئے
-
ڈکی بھائی کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا، دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
-
چینی کمپنی کا پنجاب میں الیکٹرک گاڑیوں کا پلانٹ لگانے کااعلان
-
پنجاب میں دریائوں کے اطراف دفعہ 144 نافذ کر دی گئی
-
لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں آج سے شدید مون سون بارشوں کا امکان ہے ، ترجمان
-
آن لائن مالیاتی اور بینکنگ فراڈ کے واقعات میں تشویشناک اضافہ،اسٹیٹ بینک نے مالیاتی فراڈ کا نوٹس لے لیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.