Live Updates

سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کی تکمیل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم

آفت کی اس گھڑی میں وفاق نے صوبائی حکومت ساتھ مل کر کام کیا، بحالی کے کاموں کو پورے خلوص کے ساتھ جاری رکھنا ہوگا جب تک یہ اپنے اختتام کو نہ پہنچ جائے، شہبازشریف

جمعہ 22 اگست 2025 18:05

سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کی تکمیل تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اگست2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کا کام مکمل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، آفت کی اس گھڑی میں وفاق نے صوبائی حکومت ساتھ مل کر کام کیا، بحالی کے کاموں کو پورے خلوص کے ساتھ جاری رکھنا ہوگا جب تک یہ اپنے اختتام کو نہ پہنچ جائے۔وزیراعظم نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ دنوں میں طوفانی بارشوں سے دریاؤں میں طغیانی آئی ہے، سوات، صوابی،مانسہرہ،شانگلہ میں بھی بے پناہ نقصانات ہوئے، خیبرپختونخوا میں بادل پھٹنے سے فلش فلڈنگ سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بارشوں سے متاثرہ علاقے بونیر کا دورہ کیا، جہاں بے پناہ نقصان ہوا، آفت کی اس گھڑی میں وفاق نے صوبائی حکومت ساتھ مل کر کام کیا، وفاقی وزرا نے امدادی کاموں میں بھرپور حصہ لیا، جب تک بحالی اور تعمیر نو کا کام مکمل نہیں ہوتا چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ بارشوں سے جاں بحق افرادکے لواحقین کو معاوضے کی ادائیگی کی جارہی ہے، افواج پاکستان امدادی کارروائیوں میں بھرپور حصہ لے رہی ہیں، بونیر کے دورے کے مواقع پر سپہ سلار بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہاکہ 2022 میں بھی آفت آئی اور بڑی شدید آفت آئی، اس وقت سندھ اس کا نشانہ تھا، پھر بلوچستان، کے پی کے اور پنجاب کے چند اضلاع درجہ بدرجہ نشانہ بنے، مگر سندھ میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی تھی، مگر اتنی تباہی کے باوجود صرف 100 اموات ہوئی تھیں مگر اس مرتبہ پاکستان بھر میں 700 سے زیادہ اموات ہوئی ہیں اور صرف خیبرپختونخوا میں 400 اموات ہوئی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس صورتحال میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں، 3 روز قبل کراچی میں تباہ کن بارش ہوئی، میں نے فون پر وزیراعلیٰ سندھ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے اظہار ہمدردی کیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے سوال اٹھایا کہ آخر کب تک وفاقی اور صوبائی حکومتیں غیرقانونی تعمیرات کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرتی رہیں گی وزیراعظم نے کہا کہ وہ بہت جلد ایک اجلاس بلانے والے ہیں جہاں پر ہم بات کریں گے کہ دریا کے اندر موجود تعمیرات چاہے وہ ہوٹل ہوں ، ریسٹورنٹس یا پھر گھر ہیں، انہیں ہٹایا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کہاجاتا ہے ہمیں خوبصورتی دکھانی ہے، آپ کو قیامت خیز خوبصورتی چاہیے یا وہ خوبصورتی چاہیے جہاں پھر انسانی زندگی ہر ممکن حد تک بچائی جاسکے۔وزیراعظم نے کہا کہ گلیات وہ علاقہ تھا جہاں کوئی ایک درخت نہیں گراسکتا تھا، آج گلیات میں اتنی کٹائی ہوئی اور اتنے پلازے بن گئے ہیں کہ دل خون کے آنسو روتا ہے، وزیراعظم نے کہاکہ قدرتی آفت کے ساتھ انسانوں کی پیدا کردہ آفت کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اس حوالے سے ہم سب کو بیٹھنا ہوگا۔

وزیراعظم نے اجلاس کو بتایا کہ چین کے وزیر خارجہ سے انتہائی مفید ملاقات ہوئی، چین پاکستان دوستی وقت کے ساتھ مضبوط سے مضبوط ترہورہی ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ جلد چین کا دورہ کررہا ہوں، جہاں ایس سی او اجلاس میں شرکت اور چینی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی، وزیراعظم نے کہا کہ دورہ چین میں سی پیک کے دورے مرحلے کا آغاز ہوگا۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات