شمالی و جنوبی کوریا کا بچھڑے خاندانوں کو دوبارہ ملانے پر اتفاق،یہ خاندان آخری بار سنہ 2010 میں ملے تھے

جمعہ 7 فروری 2014 07:55

پیانگ یانگ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7فروری۔2014ء )شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان سنہ 1950 سے 1953 تک ہونے والی جنگ کے دوران ایک دوسرے سے بچھڑنے والے خاندانوں کو دوبارہ ملانے پر اتفاق کیا ہے۔یہ قدم پیانگ یانگ کی طرف سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر بنانے کی اپیل کے بعد اٹھایا گیا ہے۔توقع ہے کہ ان بچھڑے خاندانوں کو 20 سے 25 فروری کے درمیان شمالی کوریا کے سیاحتی مقام پر آپس میں ملایا جائے گا۔

اگر یہ ملاپ ہو جاتا ہے یہ تو سنہ 2010 کے بعد جدا ہونے والے خاندانوں کے درمیان پہلی ملاقات ہوگی۔شمالی کوریا نے گذشتہ ستمبر میں ان خاندانوں کے درمیان طے شدہ ملاقات کو جنوبی کوریا پر ’تلخی‘ کا الزام لگا کر ملتوی کر دیا تھا۔یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان اس مہینے میں فوجی مشقوں کا آغاز ہوگا جس سے شمالی کوریا مشتعل ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ان خاندانوں کے ملاپ کے دوران بہت جذباتی مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔ یہ بچھڑے ہوئے افراد کچھ وقت کیلیے سرحد پر شمالی کوریا میں ملتے ہیں اور پھر اپنے اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں۔ان خاندانوں کے ملاپ کے دوران بہت جذباتی مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔ یہ بچھڑے ہوئے افراد کچھ وقت کیلیے سرحد پر شمالی کوریا میں ملتے ہیں اور پھر اپنے اپنے گھروں کو چلے جاتے ہیں۔

یہ خاندان آخری بار سنہ 2010 میں ملے تھے۔ نومبر سنہ 2010 میں شمالی کوریا کی طرف سے جنوبی کوریا کی سرحد پر بمباری کے بعد یہ پروگرام بند کر دیا گیا تھا۔جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے وفود کے درمیان ملاقات سے پہلے جنوبی کوریا کے وفد کے سربراہ لی ڈیوک ہانگ نے کہا تھا کہ ’ہم اچھے نتائج تک پہنچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ بچھڑے خاندانوں کو اچھی خبر دے سکیں۔

‘بچھڑے خاندانوں کے تقریباً 72 ہزار افراد آپس میں ملنے کے منتظر ہیں لیکن اس مجوز ہ ملاقات کے لیے صرف چند سو افراد کو منتخب کیا جاتا ہے۔کوریا میں 1950-1953 کی جنگ کے اختتام کے بعد ملک کی تقسیم کی وجہ سے بہت سے خاندان ایک دوسرے سے جدا ہو گئے تھے۔دونوں ممالک اب بھی تکنیکی اعتبار سے حالتِ جنگ میں ہیں کیونکہ ان کے درمیان اب تک کوئی باضابطہ کوئی امن معاہدہ نہیں ہوا۔