ٹیکس نہ دینے والے 61ہزار لوگوں کو نوٹسز جاری کردیئے ، آئندہ ہر سال ایک لاکھ لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل کئے جائینگے ،چوہدری برجیس طاہر،ایف بی آر ٹیکس ہدف کا سولہ فیصد حاصل کرسکی ہے گزشتہ حکومت نے اتنے ہی عرصے میں آٹھ فیصد ٹارگٹ حاصل کیا تھا ،سینٹ میں وقفہ سوالات

جمعہ 7 فروری 2014 07:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7فروری۔2014ء) وفاقی وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر نے کہا ہے کہ پاکستان پر 47 ارب 96کروڑ ڈالر سے زائد غیر ملکی قرضے ہیں ، حکومت ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی کوشش کررہی ہے ، ٹیکس نہ دینے والے 61ہزار لوگوں کو نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں ، آئندہ ہر سال ایک لاکھ لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل کئے جائینگے جبکہ عبدالقادر بلوچ نے بتایا ہے کہ منصوبہ بندی کمیشن میں چیف اکانومسٹ نہیں ہے اور یہ عہدہ خالی ہے ۔

جمعرات کے روز سینٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران مختلف اراکین کے سوالوں کے جواب میں وفاقی وزیر برجیس طاہر نے بتایا کہ اس وقت ملک میں 65کسٹمز ایس آر او کا درآمد ہیں بجٹ میں وزیر خزانہ کی تقریر میں اعلان کے مطابق کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو کہ دسمبر 2013ء کے رعایتی نظام پر نظر آتا ہے اور منصوبے کو حتمی شکل دے اس کے علاوہ کمیٹی کو تمام رعایتی کسٹمز ایس آر اوز پر نظر ثانی کا کام سونپا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ڈی جی رینجرز نے پاکستان کی معزز عدالت عظمیٰ کو مطلع کیا کہ چند سال قبل 19000 کنٹینر گم ہوچکے ہیں عدالت نے اس کا ازخود نوٹس لیا جس کے بعد کراچی میں اسلحے اور بارود سمگلنگ کی چھان بین کے لیے یک ر کنی کمیشن ترتیب دی تھی کمیشن نے دس ستمبر 2012ء کو اپنی رپورٹ دی ہے امریکی فوج نیٹو اورایساف فورسز کی طرف سے درآمد شد مال کی کھیپ یا کنٹینر گم نہیں ہوئے تھے پاکستان میں امریکی سفارتخانے نے بھی تصدیق کی ہے اور اس الزام کہ افغانستان میں افواج کے لیے درآمد شدہ کنٹینر پاکستان میں چوری یا تباہ کردیئے گئے ہیں سے انکار کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ایف بی آر کی وصولیوں پر مکمل توجہ دے رہی ہے اور امید ہے کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف مکمل کرلیا جائے گا ہر سال ایک لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا اکسٹھ ہزار لوگوں کو نوٹس جاری کئے گئے ہیں ایف بی آر ٹیکس ہدف کا سولہ فیصد حاصل کرسکی ہے گزشتہ حکومت نے اتنے ہی عرصے میں آٹھ فیصد ٹارگٹ حاصل کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ بے شمار ایسے لوگ ہیں جو ٹیکس نیٹ میں ہیں حکومت نے تھرڈ پارٹی کے ذریعے ایسے افراد کی نشاندہی کریں جو ٹیکس نہیں دیتے ۔

انہوں نے کہا کہ عدالتیں آزاد ہیں ہم اپنی مرضی سے فیصلے نہیں کرسکتے ۔ سندھ اور لاہور ہائیکورٹس کی طرف سے حکم آنے کے باعث ٹیکس نادہندگان کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل نہیں کرسکے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران سیلز ٹیکس کی شرح سولہ فیصد سے تیرہ فیصد کی حد تک رہی ۔ جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی عام شرح اٹھارہ فیصد رہی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے کل غیر ملکی قرضے سنتالیس ہزار نو سو باسٹھ ملین ڈالر ہیں اور آٹھ ارب ڈالر کے غیر ملکی کرنسی کے دفاتر میں ہیں ۔ وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے بتایا کہ منصوبہ بندی کمیشن میں اس وقت کوئی چیف اکانومسٹ نہیں ہے البتہ اس کے لیے اہل لوگ موجود ہیں جو اس کی غیر موجودگی میں کام کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کمیشن کسی بھی منصوبے پر پنتالیس روز میں کارروائی کرتا ہے بڑے منصوبے ایکنک کو بھجوا دیئے جاتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :