چیئرمین نادرا کی ماہانہ تنخواہ آٹھ لاکھ بیالیس ہزارسے زائد ہے،موجودہ چیئرمین نے ٹی اے ڈی اے کے ضمن میں 21 کروڑ 17لاکھ 79 ہزار 7 سو 73 روپے وصول کئے،رواں مالی سال کے دوران ایک لاکھ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ میں لانے کا ٹارگٹ ہے ،پاکستانی روپیہ کسی دباؤ کا شکار نہیں ہے اور وہ مستحکم ہونا شروع ہوگیا ہے ،سندھ اور پنجاب میں تقریباً سولہ لشکر جھنگوی کے لوگ گرفتار ہوئے ہیں اور بلوچستان کی مدد کے لیے فورسز آپریشن کررہی ہیں، پاکستان سٹیل مل کی ابھی نجکاری کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اس کی تنظیم نو کی جارہی ہے ،نجکاری کمیشن کے ممبران اور ان کے اہل خانہ نجکاری میں حصہ نہیں لے سکتے ،قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات میں مختلف وزراء کے جوابات

جمعہ 7 فروری 2014 07:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7فروری۔2014ء)قومی اسمبلی کو بتایاگیا ہے کہ چیئرمین نادرا کی ماہانہ تنخواہ آٹھ لاکھ بیالیس ہزار چار سو ستانوے ہے اور اس پر ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو تحقیقات کررہی ہے انہوں نے بتایا کہ موجودہ چیئرمین کی جانب سے ٹی اے ڈی اے کے ضمن میں لی گئی کل رقم 21 کروڑ 17لاکھ 79 ہزار 7 سو 73 روپے ہے ،رواں مالی سال کے دوران ایک لاکھ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ میں لانے کا ٹارگٹ ہے اور 63ہزار 201 افراد کو ٹیکس میں لانے کے لیے نوٹسز جاری کئے ہیں ، پاکستانی روپیہ کسی دباؤ کا شکار نہیں ہے اور وہ مستحکم ہونا شروع ہوگیا ہے ۔

سندھ اور پنجاب میں تقریباً سولہ لشکر جھنگوی کے لوگ گرفتار ہوئے ہیں اور بلوچستان کی مدد کے لیے فورسز آپریشن کررہی ہیں ۔

(جاری ہے)

پاکستان سٹیل مل کی ابھی نجکاری کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اس کی تنظیم نو کی جارہی ہے ، اس کے بعد سوچا جاسکتا ہے،نجکاری کمیشن کے ممبران اور ان کے اہل خانہ نجکاری میں حصہ نہیں لے سکتے ۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی شیخ روحیل ا صغر کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے ایوان کو بتایا کہ چیئرمین نادرا کی تنخواہ بہت زیادہ تھی اور چیئرمین نادرا کی ماہانہ تنخواہ آٹھ لاکھ بیالیس ہزار چار سو ستانوے ہے اور اس پر ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو تحقیقات کررہی ہے انہوں نے بتایا کہ موجودہ چیئرمین کی جانب سے ٹی اے ڈی اے کے ضمن میں لی گئی کل رقم 21 کروڑ 17لاکھ 79 ہزار 7 سو 73 روپے ہے ۔

رکن اسمبلی نفیسہ عنایت اللہ خان خٹک کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری خزانہ محمد افضل نے ایوان کو بتایا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران صوبہ خیبر پختونخواہ کو 368 ارب 27کروڑ روپے دیئے گئے ہیں۔ رکن اسمبلی ڈاکٹرنفیسہ شاہ کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران ایک لاکھ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس کے دائرہ میں لانے کا ٹارگٹ ہے اور 63ہزار 201 افراد کو ٹیکس میں لانے کے لیے نوٹسز جاری کئے ہیں ان میں سے 30ہزار 355 موجودہ مالی سال جاری کئے گئے ہیں اور 30ہزار 891 دوسری سہ ماہی میں جاری کرینگے 3ہزار افراد نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں جبکہ 30ہزار 889 نوٹسز کی تعمیل نہیں کی گئی ۔

انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 83169 ملین امریکی ڈالر ہیں ۔ گورنر سٹیٹ بینک کو سیاسی مقاصد کے تحت عہدے سے نہیں ہٹایا گیا اور غیر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کرنے کے لیے غیر ملکی ا یکسچینج مارکیٹوں کو مستحکم کرنے اور مارکیٹ میں قیاس آرائیوں کے رحجانات کو ختم کرنے کے لیے کئی اقدامات کئے ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی روپیہ کسی دباؤ کا شکار نہیں ہے اور وہ مستحکم ہونا شروع ہوگیا ہے ۔

رکن اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران درآمد کنندگان اور مینو فیکچررز کو 4134استثنیٰ سرٹیفکیٹس جاری کئے گئے ہیں مذکورہ استثنیٰ سے رقم کا تعین نہیں کیا جاسکتا چونکہ ان کا تعلق مستقبل کی جانے والی یا وصول ہونے والی ادائیگیوں سے ہوتا ہے۔ رکن اسمبلی ڈاکٹر عارف علوی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے آج تک سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 ء کے تحت کل 124 ایس آر اوز جاری کئے ہیں جس سے 1346بلین روپے ریونیو بڑھا ہے اس طرح وفاقی ایکسائز ایکٹ 2005ء کے تحت ایس آر اوز جاری کئے گئے ہیں جس میں 15بلین روپے کا متوقع محاصل پر اثر پڑا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ فنانس بل تو ایوان میں آتا ہے اور ایس آر اوز کو قانونی شکل دینے کے لیے جلد قانون سازی کرینگے ۔ رکن اسمبلی ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے داخلہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت میں ہوٹلوں اور بیکریوں کو مانیٹر کیا جارہا ہے تاکہ خوردنی اشیاء کا معیار بہتر ہو ۔ انہوں نے بتایا کہ فرقہ واریت صوبائی معاملہ ہے صوبے جو بھی مدد مانگتے ہیں وہ وفاقی حکومت انہیں مدد فراہم کرتی ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ اور پنجاب میں تقریباً سولہ لشکر جھنگوی کے لوگ گرفتار ہوئے ہیں اور بلوچستان کی مدد کے لیے فورسز آپریشن کررہی ہیں ۔ رکن اسمبلی شاہ جہاں کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور صوبائی حکومت واقعات کی ذمہ دار ہے اور آپ کے حلقہ میں کوئی واقعہ ہوا تو تحریری طور پر صوبائی حکومت کو دیں یا پھر ہمیں دیں ۔

رکن اسمبلی پروین مسعو د بھٹی کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانا محمد افضل نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کا بارڈر بہت طویل ہے، سمگلنگ کو مکمل طور پر روکنا ممکن نہیں، پچھلے سال پانچ ارب روپے کا سامان پکڑا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سمگلنگ ٹائر ہوتے ہیں اور وہ افغانستان جاتے ہیں اور ٹرک کو چیک کرنا پڑے گا ۔ رکن اسمبلی محمد مزمل قریشی کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان سٹیل مل کی ابھی نجکاری کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، مطلوبہ مقدار میں پیداوارنہیں ہے اس کی تنظیم نو کی جارہی ہے ، اس کے بعد سوچا جاسکتا ہے انہوں نے بتایا کہ پاکستان نجکاری کمیشن کے ممبران نجکاری میں حصہ نہیں لے سکتے اور نہ ہی ان کی فیملی اداروں کی بولی میں حصہ لے سکتی ہے ۔