پیپلزپارٹی نے دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے حکومت کی غیر مشروط حمایت کی،یوسف رضاگیلانی ،طالبان کیساتھ مذاکرات کے حوالے سے ہم سے مشورہ مانگا گیا تو ضرور دیں گے‘آئین شریعت کے مطابق ہے اورملک میں شریعت نافذ بھی ہے، طالبان نے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تو حکومت میرے بیٹے کی بازیابی کو بھی یاد رکھے،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

پیر 10 فروری 2014 07:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10فروری۔2014ء)سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے کہاہے کہ پیپلزپارٹی نے دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے کیلئے حکومت کی غیر مشروط حمایت کی، طالبان کیساتھ مذاکرات کے حوالے سے ہم سے مشورہ مانگا گیا تو ضرور دیں گے۔لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سیدمہدی شاہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیراعظم کاکہناتھاکہ مذاکراتی عمل پر رائے دے کر بات چیت کو سبوتاڑ نہیں کرنا چاہتا۔

آئین شریعت کے مطابق ہے اورملک میں شریعت نافذ بھی ہے۔یوسف رضا گیلانی نے کہا طالبان نے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تو حکومت میرے بیٹے کی بازیابی کو بھی یاد رکھے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی قیادت قربانیاں دیتی آئی ہے، نیب کے کیس بھی بھگت چکے ہیں‘ ملاقات میں ملکی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا‘ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی پانچ سالہ حکومت کے بعد جب کچھ لوگوں نے تبدیلی کا نعرہ لگایا ان کی حمایت کی۔

(جاری ہے)

جو لوگ کچھ مختلف کرنا چاہتے تھے اب وہ حکومت میں ہیں کچھ مختلف کر کے بھی دکھائیں۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی اور جمہوری ہے۔ طالبان سے مذاکرات آئین کے دائرے میں ہونے چاہئیے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ان کے خلاف انتقامی کار روائی ہوئی تو وہ اس کا سامنا کریں گے کیوں کہ انہیں انتقامی کار روائیاں سہنے کی عادت ہو گئی ہے‘ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آئین کے دائرہ کار میں رہ کر ہی مذاکرات کیے جائیں،پیپلز پارٹی سے امن مذاکرات کے حوالے سے مشورہ مانگا گیا تو ضرور رائے دیں گے‘ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آل پارٹیس کانفرنس میں پیپلز پارٹی نے ملک میں قیام امن کیلئے حکومت کو بھرپور تعاون کا یقین دلایا تھا،اب یہ حکومت اور مذاکراتی کمیٹی کا کام ہے کہ وہ امن مذاکرات کو آگے بڑھائے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جس کا آئین بھی اسلامی ہے ،آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے ہی تمام معاملات حل ہونے چاہیں۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں فوج رکھنے یہ نہ رکھنے کا فیصلہ حکومت کرے گی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو جیل میں ڈالا لیکن تمام رہنماوٴں نے عدلیہ کا احترام کیا،مشرف کو بھی عدلیہ کا احترام کرنا چاہیے۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ کاکہناتھاکہ پاکستان کے ساتھ الحاق کے بعد بدقسمتی سے انہیں وہ حقوق نہیں ملے جو ان کا استحقاق تھا۔

متعلقہ عنوان :