کراچی ہمارا اٹوٹ انگ ہے اس کی سودے بازی نہیں ہونے دیں گے ،ڈا کٹر قا در مگسی ،جو لوگ 40 فیصد یا آدھے سندھ کا فارمولہ دے رہے ہیں ہمیں اپنی ماں کی تقسیم کا کوئی فارمولہ قبول نہیں ہے،سندھ میں تمام زبابنیں بولنے والے سندھی ہیں اور انہیں سندھی سیکھنا لازمی ہے ۔آج قائد اعظم  کے پہلو میں یہ عہد کرتے ہیں کہ اپنی دھرتی ماں کی حفاظت کریں گے،ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور فرقہ پرستی اور نسل پرستی سے نفرت کرتے ہیں، ریلی کے شر کا ء سے خطاب

پیر 10 فروری 2014 07:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10فروری۔2014ء)سندھ تر قی پسندھ پا رٹی کے سر بر اہ ڈا کٹر قا در مگسی نے کہاہے کہ کراچی ہمارا اٹوٹ انگ ہے اس کی سودے بازی نہیں ہونے دیں گے ۔جو لوگ 40 فیصد یا آدھے سندھ کا فارمولہ دے رہے ہیں ہمیں اپنی ماں کی تقسیم کا کوئی فارمولہ قبول نہیں ہے ۔سندھ میں تمام زبابنیں بولنے والے سندھی ہیں اور انہیں سندھی سیکھنا لازمی ہے ۔

آج قائد اعظم  کے پہلو میں یہ عہد کرتے ہیں کہ اپنی دھرتی ماں کی حفاظت کریں گے۔ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور فرقہ پرستی اور نسل پرستی سے نفرت کرتے ہیں ۔اگر ایم کیو ایم نسل پرستی سے باہر آجائے تو ہم اس کے ساتھ بھی بات کرنے کو تیار ہیں ۔لسانیت پسند گورنرسندھ کو نہیں مانتے ہیں۔کراچی آپریشن کے باوجود بے گناہوں کا قتل عام ہورہا ہے ہم ایسے آپریشن کو نہیں مانتے ہیں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بلا تفریق کارروائی کی جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہا ر انہوں نے گلشن حدید سے مز ار قا ئد تک نکالے جانے والی سندھ دھرتی سے اظہار یکجہتی کے لئے ” سندھ میری ماں“ کے عنوان سے نکالی جانے والی ریلی کے شر کا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا،جس میں سند ھ تر قی پسند پارٹی کے کار کنان کی بڑ ی تعداد موجو د تھی ۔جنہوں نے ہاتھوں میں پا رٹی پرچم اٹھا رکھے تھے ۔ ر یلی کا آغازگلشن حدید سے ہوا جو شہر کے مختلف راستوں سے قافلوں کی صورت میں مز ار قا ئد پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی ، اس موقع پر پارٹی کے رہنما رجب میمن،گلز ار سو مرو، حیدر ملاح اور دیگر بھی نے بھی خطاب کیا۔

ڈا کٹر قا در مگسی کاکہنا تھا لسانی دہشت گر دی ،نسل پر ستی کیخلا ف سر جھکا ئیں یہ ہمارئے لئے ممکن نہیں، ہم پاکستان کو مذہبی نہیں جمہوری ریاست دیکھنا چاہتے ہیں ۔جہاں تمام انسانوں کو اپنی مذہبی آزادی حاصل ہو۔اگر کوئی مولوی بندوق کے زور پر اپنا نظریہ مسلط کر ئے گا وہ ہمیں قبول نہیں ہے ۔، انہوں نے کہاکہ ہر آدمی کی اپنی ما در ی زبان ہے اس کے بولنے سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ہم سب کا احترام کرتے ہیں لیکن سندھ میں بسنے والوں کو سندھی سیکھنا لازمی ہے ۔

اس کے سوا ء کو ئی چا رہ نہیں، 65 برس سے سندھی زبان نہیں آئی تو آئیں ہم سیکھتے ہیں اس سے نفر تیں ختم ہو جائیں گی اوربا وقا رسفر طے کر کے پر امن قوم ہو جا ئیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان مین پانچ زبانون سندھی ،بلوچی ،پنجابی ،سرائیکی اور پشتو کو قومی زبانوں کا درجہ دیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ کراچی سندھ کا اٹوٹ انگ ہے ہم اس کی انچ انچ حفاظت کر ینگے، امن قائم کر نے کے لئے غیر ملکیوں کو یہاں سے نکلنا ہوگا۔

40 فیصد یا آدھا تمہارا ،آدھا ہمار ا کا کوئی بھی فارمولہ قبول نہیں ہے سندھ ہماری دھرتی ماں ہے اور کوئی بھی اپنی ماں کی تقسیم نہیں کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ایم کیو ایم کو پیغام دیتے ہیں ہم کو کوئی اعتراض نہیں کہ آپ کے پاس کتنی دولت ہے یا آپ کے پاس کیا ہے لیکن سندھ کی تقسیم کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے ۔ایم کیو ایم اگر نسل پرستی سے باہر آجائے تو اہم اس کے ساتھ بات کرنے کو بھی تیار ہیں ۔

جب تک ایم کیو ایم بے گناہوں کا خون کرنا بند نہیں کرئے گی ہم اس کے ساتھ بات نہیں کریں گے۔لسانیت پسند گورنر کو قبول نہیں کرتے ہیں ۔ڈاکٹر قا در مگسی کاکہناتھا کہ میر ے پا س نیٹو کے لو ٹے ہوئے کنٹینر نہیں اور نہ ہی میر ے پاس کسی عالمی ما فیاکاسر مایہ ہے میر ے پاس اس ھر تی کی حفاظت کے لئے قانونی حق ہے ، مز ار قا ئد کے پہلو میں ہم یہ عہد ے کرتے ہیں ہم احساسات ، جذبات اور خون سے سندھ دھر تی کی انچ انچ حفاظت کر ینگے ، پر امن ر ہتے ہوئے نفر تیں اور با رود سے ہٹا کر حفاظت کر یں گے،سندھ دھر تی ریلی کے بعد آج سے آدھا سندھ ہما را آدھا سندھ تمہا ر ا کی سیا ست ختم ہوجا ئے گی ، انہوں نے کہاکہ پر امن معا شر ے کے لئے جد وجہد کررہے ہیں سندھ کو سیاسی تجر بہ گاہ نہ بنا یاجا ئے، انہوں نے کہاکہ اسلا م آبا د والوں سے کہوں گا کراچی میں کس طر ح کا آپر یشن ہو ر ہا ہے شہر میں ابھی تک قتل و غا ر ت اور ٹا رگٹ کلنگ جا ر ی ہے ، دہشت گر د کاچا ہے کسی بھی پا رٹی سے تعلق ہو اس کے خلاف بلا تفر یق کا روائی ہونی چاہئے ۔

تفر یق کو ختم کیاجا ئے اور سا تھ سا تھ دہشت گر دی کو ختم کر کے کراچی سمیت سندھ کو سکون سے رہنے دیاجا ئے۔انہوں نے کہا کہ ہماری آج کی ریلی کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن پھر بھی سندھ سے محبت کرنے والے یہاں پر پہنچے اور ریلی کے دوران کسی کو بھی تھپڑ نہیں مارا اور نہ کسی کو کنکر مارا گیا ۔سندھ دھرتی سے محبت کرنے والے پر امن ہیں ۔

متعلقہ عنوان :