حکومت بتائے طالبان کے کس گروپ کے ساتھ مذاکرات کئے جارہے ہیں‘ رحمن ملک،مذاکرات کا اقدام خوش آئند ہے‘ دیکھنا یہ ہے کہ جس سے مذاکرات کئے جارہے ہیں اس کی نیت کیا ہے‘ سینیٹ میں گفتگو

منگل 11 فروری 2014 03:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11فروری۔2014ء) پیر کو سینٹ کے اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ حکومت بتائے کہ طالبان کے کس گروپ کے ساتھ مذاکرات کئے جارہے ہیں مذاکرات کا اقدام خوش آئند ہے تاہم دیکھنا یہ ہے کہ جس سے مذاکرات کئے جارہے ہیں ان کی نیت کیا ہے وہ بدنیت ہیں اگر وہ پاکستانی ہیں تو کیوں جنگ بندی کا اعلان نہیں کرتے‘ طالبان کے انیس سے بیس گروپ ہیں کیا طالبان اکٹھے ہوکر کہہ سکتے ہیں کہ ہم ایک صف پر ہیں اس حوالے سے حکومت کو افغانستان کو بھی اعتماد میں لینا ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پوری قوم کو متحدہ نظر آنا چاہیے اور قانون کے تقاضوں کو پورا کرنا چاہیے انسداد دہشت گردی کے قانون میں واضح ہے کہ آپ دہشت گردوں سے مذاکرات کیسے کر سکتے ہیں جب آپ خود آئین پر نہیں چلتے تو کیسے کسی کو آئین پر چلنے کا کہہ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات ہورہے ہیں تو ملک میں دہشت گردی کیوں ہورہی ہے مشترکہ اجلاس بلا کر ہمیں اعتماد میں لیا جائے حکومت کو بتانا چاہیے کہ کون اس ملک کے دشمن ہیں کون ہیں جو مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے فضل الله کے حوالے سے افغانستان کو خط لکھا ہے کہ اس کو ہمارے حوالے کیا جائے انہوں نے کہا کہ حکومت نجکاری پالیسی کے حوالے سے بتائے کہ اداروں کی نجکاری کے بعد ملازمین کو کیا دیا جائے گا نجکاری کیا شفاف ہوگی اور کسی ایک شخص کو تو ادارے فروخت نہیں کئے جارہے۔

متعلقہ عنوان :