سینٹ میں پیپلزپارٹی نے اسلام آباد کے لئے علیحدہ وزارت کا مطالبہ کر دیا،اے این پی،مسلم لیگ ق اور ایم کیو ایم کی بھی حمایت،قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی،چیئرمین

منگل 11 فروری 2014 03:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11فروری۔2014ء) ایوان بالا میں پیپلز پارٹی نے وفاقی دارالحکومت کے لئے علیحدہ وزارت کا مطالبہ کردیا ، سینیٹر سعیدہ اقبال نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں تعلیم و صحت کا برا حال ہے اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت و تعلیم کی وزارتیں صوبوں کو منتقل کردی گئی ہیں ، شہر کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ اے این پی مسلم لیگ (ق) ، ایم کیو ایم کی بھی حمایت ۔

چیئرمین سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ اس بارے میں سوچنا چاہیے کہ دیگر ممالک میں وفاقی دارالحکومت کا نظام کیسے چلایا جائے قانون سازی کرتے ہیں اس معاملے پر جامع پلان وضع کرنے کی ضرورت ہے قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے بھی چیئرمین کی تجویز کی حمایت کردی ۔ پیر کے روز پیپلز پارٹی کی سینیٹر بیگم سعیدہ اقبال نے تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد وفاقی علاقہ میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو چلانے کے لیے ایک مکمل وزارت برائے کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا قیام عمل میں لایا جائے کیونکہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت اور تعلیم کی وزارتوں کو صوبوں کو منتقل کردیا گیا ہے مگر وفاقی دارالحکومت کی تعلیم اور صحت کی صورتحال انتہائی خراب ہے اسلام آباد کے دیہی و شہری علاقوں کے حقوق فاٹا کے عوام سے بھی کم ہوگئے ہیں اور اب اسلام آباد کے لیے ایک علیحدہ وزارت وقت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھی اس تحریک کی حمایت کردی اور کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد وفاقی دارالحکومت کی صحت و تعلیم کی صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ ایم کیو ایم کے سینیٹر کرنل ریٹائرڈ سینیٹر طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیار کی منتقلی ان کے حق میں تھی مگر مذکورہ تحریک کی بھرپور حمایت کرتے ہیں کیونکہ دارالحکومت میں بھی پورے ملک کی طرح تعلیم کی سہولیات کا فقدان ہے جبکہ وفاقی علاقہ کے ہسپتالوں کی صورتحال بھی انتہائی ابتر ہے ۔

اس موقع پر چیئرمین سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ بطور سینیٹر میرا تعلق بھی اسلام آباد سے ہے یہاں تمام معزز ممبران کو تجاویز دینی چاہیے ہم یہاں قانون سازی کرتے ہیں ہمیں غور کرنا چاہیے کہ دنیا کے ان ممالک میں جہاں وفاق کا نظام موجود ہے اپنے دارالحکومت کو کس طرح چلاتے ہیں یہاں وزارتوں میں رابطہ نہیں وزارت کچھ کررہی ہے اور دوسری کیا کررہی ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ اس معاملے پر تحریک کی بھرپور حمایت کرتے ہیں جبکہ چیئرمین کی بات سے بھی اتفاق کرتے ہیں ایک جامع حل تلاش کیا جانا چاہیے ۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اسلام آباد کو ماڈل سٹی ہونا چاہیے اور چیئرمین کی اس بات سے متفق ہیں کہ ایک مشترکہ کمیٹی بنائی جائے تو اس بات کا جائزہ لے کر دنیا کے دیگر ملکوں میں وفاقی دارالحکومت کس طرح چلاتے جاتے ہیں جس پر چیئرمین سید نیئر حسین بخاری نے کہا کہ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی تااکہ ان مسائل کے حل کی جانب توجہ دی جاسکے اور باقاعدہ کوئی نظام وضع کیا جاسکے ۔