بگ تھری کے معاملہ پر پاکستان کو تنہا کردینے کی پاداش میں چوہدری ذکاء اشرف فارغ،نواز شریف نے پی سی بی کے آئین میں ایک شق کی ترمیم کرتے ہوئے پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیا،11رکنی عبوری انتظامی کمیٹی قائم،نوٹیفکیشن جاری، نجم سیٹھی کوچیئرمین پی سی بی بنادیاگیا، کمیٹی کے ارکان نے ایس ایم ایس اور فون پر چیئرمین منتخب کیا ہے‘نجم سیٹھی،ذکاء اشرف نے تمام تعیناتیاں غلط کیں، پاکستان کرکٹ بورڈ کو تباہ کیا‘شکیل شیخ،ذکاء اشرف نے حکومت کے فیصلے کو یکسر مسترد کردیا،بدستور چیئرمین پی سی بی ہوں، فیصلے کیخلاف قانونی چارہ جوئی کمیٹی کا فیصلہ دیکھ کر مشاورت کے بعد کروں گا ،ذکاء اشرف کی میڈیا سے بات چیت

منگل 11 فروری 2014 03:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11فروری۔2014ء)بگ تھری کے معاملہ پر پاکستان کو تنہا کردینے کی پاداش میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے آئین میں ایک شق کی ترمیم کرتے ہوئے پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیا ہے اور چوہدری ذکاء اشرف کو چیئرمین پی سی سی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا جس کا وزارت بین الصوبائی رابطہ نے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، پی سی بی کے معاملات کو سدھارنے کیلئے 11 رکنی عبوری کمیٹی قائم کردی گئی ، کمیٹی پی سی بی کے ایڈہاک چیئرمین کا انتخاب کرے گی، کمیٹی میں نجم سیٹھی بھی شامل ہیں جبکہ چوہدری ذکاء اشرف نے حکومت کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں بدستور چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر قائم ہوں حکومت کے اس فیصلے سے میرے عہدے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا فیصلے کیخلاف قانونی چارہ جوئی کمیٹی کا فیصلہ دیکھ کر مشاورت کے بعد کروں گا ۔

(جاری ہے)

بگ تھری معاملے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین چوہدری ذکاء اشرف پر کافی حلقوں کی جانب سے دباؤ تھا اور پی سی بی کے پیٹرن ان انچیف میاں محمد نواز شریف کو بھی اس حوالے سے رپورٹس ملی تھیں کہ بورڈ کے معاملات صحیح انداز میں نہیں چل رہے اور ذکاء اشرف بگ تھری کے معاملے میں اپنا موقف صحیح طریقے سے پیش نہیں کرسکے جبکہ بعض جگہوں پر اپنے اختیارات کا بھی غلط استعمال کیا ہے اور بورڈ میں اکھاڑ پچھاڑ کی جارہی ہے اور سابق چیئرمین نجم سیٹھی کی چیئرمین شپ میں آڈٹ کروایا گیا تھا لہذا اس آڈٹ رپورٹ کو بھی بنیاد بنا کر پاکستان کرکٹ بورڈ نے چیئرمین چوہدری ذکاء اشرف کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی کو ایک بار پھر قائم مقام چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کی ذمہ داریاں دیئے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے ۔

اس ساری صورتحال کودیکھتے ہوئے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پی سی بی کے آئین کی ایک شق میں ترمیم کرکے پی سی بی کا گورننگ بورڈ تحلیل کردیا اور پی سی بی کے معاملات کو سدھارنے کیلئے 11 رکنی عبوری کمیٹی قائم کردی ہے گیارہ رکنی کمیٹی پی سی بی کے ایڈہاک چیئرمین کا انتخاب کرے گی گیارہ رکنی انتظامی کمیٹی میں سابق چیئرمین نجم سیٹھی ، سابق پی سی بی چیئرمین شہریار خان ، نوید اکرم چیمہ ، ظہیر عباس ، شکیل خان ، چوہدری اعجاز ، فیاض علی شاہ ، طارق بلوچ اور عمان عزیز صدیقی شامل ہیں ۔

واضح رہے کہ پی سی بی ذکاء اشرف نے گزشتہ روز نئے کوچ کا تقرر کرنا تھا اس سے قبل ہی ان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ دوسری جانب چوہدری ذکاء اشرف نے حکومت کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں بدستور چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر قائم ہوں حکومت کے اس فیصلے سے میرے عہدے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا فیصلے کیخلاف قانونی چارہ جوئی کمیٹی کا فیصلہ دیکھ کر مشاورت کے بعد کروں گا ۔

انہوں نے کہا کہ عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے مجھے باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا یہ فیصلہ بظاہر عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوسکتا ہے اس فیصلے سے آئی سی سی میں پاکستان کا موقف مزید کمزور ہونے کا بھی خدشہ ہے اور حکومت کے اس فیصلے سے بھارتی بورڈ کو مزید فائدہ ہوا گا جبکہ پاکستان مزید تنہائی کا شکار ہوا ہے ۔ معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہوں دیکھنا یہ ہے کہ آئی سی سی کا اس پر کیا ردعمل آتا ہے حکومت کے اس فیصلے سے مجھے کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔

ادھرنجم سیٹھی کوچیئرمین پی سی بی بنادیاگیا ہے۔ ترجمان پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق چےئرمین پی سی بی نے کل مینجمنٹ کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ رکن مینجمنٹ کمیٹی شکیل شیخ نے کہا ہے کہ ذکاء اشرف نے تمام تعیناتیاں غلط کیں، پاکستان کرکٹ کو تباہ کیا۔ شکیل شیخ کا کہنا تھا کہ عامرسہیل اور باسط علی کی تعیناتیاں غیرقانونی ہوئی ہیں، ان تعیناتیوں کو واپس لیا جائے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف کاشکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے کرپٹ ترین ذکا اشرف کو عہدے سے ہٹایا۔ نومنتخب چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے ارکان نے انہیں ایس ایم ایس اور فون پر چیئرمین منتخب کیا ہے۔ پہلا باضابطہ اجلاس کل ہوگا،قذافی اسٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نجم سیٹھی کاکہنا تھا کہ حکومتی نوٹیفکیشن کے بعد کمیٹی کے کچھ اجلاس میں شریک ہوئے کچھ نہ ہوسکے تاہم تمام اراکین نے انہیں ایس ایم ایس اور فون کے ذریعے چیئرمین منتخب کیا۔

نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے کمیٹی کے 3 افراد کے نام کا اعلان نہیں کیا۔ وزیراعظم نے انہیں صاف اور شفاف الیکشن کیلئے نیا آئین بنانے کا ٹاسک دیا ہے جس کے ذریعے جلد از جلد چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین آج تک آئین کے مطابق نہیں آیا۔نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نے آئین کے تحت اختیارات استعمال کرتے ہوئے کمیٹی بنائی ہے۔

ذکاء اشرف کے صحیح فیصلے برقرار رکھے جائیں گے۔جو فیصلے آئین کے مطابق نہ ہوئے انہیں تبدیل کردیا جائے گا‘نجم سیٹھی نے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدے کا چارج بھی سنبھال لیا ہے۔ پی سی بی چیئرمین آفس میں نام کی تختی بھی تبدیل کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی کی حیثیت سے میرا انتخاب آئین کے مطابق ہے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے آئین کے تحت اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے کمیٹی بنائی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی انتظامی کمیٹی کا اجلاس کل ہوگا۔ حکومتی نوٹی فیکیشن کے بعد کمیٹی کے کچھ اراکین لاہور آ گئے ہیں جبکہ باقی کل آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی سی بی ذکاء اشرف کے دور میں بگ تھری کیخلاف کیس درست طریقے سے نہیں لڑا گیا۔ ان تمام معاملات کو اب درست کرنا پڑے گا۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا آئین بنایا جائے۔

تمام سٹک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرکے پی سی بی کا آئین بنائیں گے۔ اب ہمیں مکمل اختیارات ملے ہیں۔ میڈیا کو کام کرکے دکھائیں گے۔ دوسری جانب پی سی بی کے رکن مینجمنٹ کمیٹی شکیل شیخ کا کہنا ہے کہ ہم وزیراعظم محمد نواز شریف کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے کرپٹ ترین ذکاء اشرف کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ذکاء اشرف نے تمام تعیناتیاں غلط کیں، پاکستان کرکٹ بورڈ کو تباہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ عامر سہیل اور باسط علی کی تعیناتیاں غلط ہوئی ہیں۔ ان کی تعیناتیوں کو واپس لیا جائے گا جبکہ معین خان کا فیصلہ چیئرمین پی سی بی کریں گے۔ تمام فیصلے میرٹ پر کئے جائیں گے۔دوسری جانب سابق چےئرمین پی سی بی شہریارخان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی کی باربارتبدیلی شرمناک ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام اراکین آج نہیں آسکے اس لیے غیر رسمی ملاقات ہوئی، کل باضابطہ اجلاس طلب کیا ہے جس میں اہم امور طے کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین کون ہوگا اس حوالے سے صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ میں چےئرمین نہیں بن رہا۔