عراق ،دو بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں 14افراد ہلاک

منگل 25 فروری 2014 07:34

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء )عراق میں دو بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں گزشتہ روز کم ازکم 14افراد ہلاک ہو گئے ، یہ بات حکام نے کہی جیسا کہ ملک کو ایک سال سے جاری تشدد پر قابو پانے کے لئے مشکلات کا سامنا ہے ۔ خونی ترین حملہ بغداد اور شمالی شہر موصل کے درمیان ایک ہائی وے پر بم دھماکہ تھا جس میں تین پولیس اہلکار اور چار قیدی ، جنہیں ایک کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا تھا ، ہلاک ہو گئے ۔

شمالی بغداد میں صدر سٹی علاقے میں سائیکلوں کی دکانوں کے نزدیک سڑک کنارے نصب ایک بم دھماکے میں کم ازکم دو افراد ہلاک اور کم ازکم سات زخمی ہوگئے ایک اور بم دھماکہ ہوریا علاقے میں ہوا جس میں کم ازکم تین مزید افراد زخمی ہوگئے۔ شمالی شہر موصل ، جو کہ ملک کے خطرناک ترین حصوں میں سے ایک ہے ،میں فائرنگ کے تین واقعات میں صوبائی کونسلر کے بھائی اور ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ ایک ملازم سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے ، بغداد کے شمالی علاقے سینیا میں ایک گھر میں بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور دو دیگرزخمی ہوگئے۔

(جاری ہے)

عراق ایک سال سے طویل عرصے سے زبردست تشدد کا شکار ہے جو کہ سنی عرب کمیونٹی کے ارکان میں پائے جانیوالے بڑے پیمانے پائے جانیوالے انحراف اور ہمسایہ ملک شام میں خون ریز خانہ جنگی کی وجہ سے شروع ہوا جہاں سکیورٹی فورسز تشدد پر قابو پانے میں ناکام ہیں ۔فلوجہ شہر کا تمام حصہ اور انبار صوبہ کا دارالحکومت رمادی جنوری کے اوائل سے حکومت مخالف احتجاجی مظاہرین کے قبضے میں ہے ، اے ایف پی کے سکیورٹی اور ہسپتال ذرائع کے اعداد و شمار کے مطابق حملوں اور جھڑپوں میں رواں ماہ کے آغاز سے اب تک 610سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ یکم جنوری سے 1600سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :