کبھی کسی ملک کیخلاف جارحانہ جنگ نہیں چھیڑی،چین، 1962 کے بعد سے بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر کبھی کوئی ٹکراوٴ نہیں ہوا، ہم سرحد پر امن برقرار رکھنے کے اہل ہیں، سرحد پر امن پورے خطے کے لیے فائدے مند ہے، چینی وزارت خارجہ کا نریندر مودی کے بیان پر ردعمل

منگل 25 فروری 2014 07:31

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء)چین نے کہا ہے کہ اس نے کبھی کسی دوسرے ملک کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے جنگ نہیں کی ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چین کی جانب سے یہ بیان بھارت میں بی جے پی کے وزارتِ عظمی کے امیدوار نریندر مودی کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں مودی نے کہا تھا کہ ’چین اپنی توسیع پسندانہ ذہنیت ‘ سے باز آ جائے۔

بیجنگ مین چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ہوا چون یینگ نے مودی کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انھوں نے چین کو توسیع پسند کہا ہے لیکن ’ آپ سب یہ حقیقت جانتے ہیں کہ چین نے کسی دوسرے ملک کی ایک انچ زمین پر بھی قبضہ کرنے کرنے کے لیے کبھی جارحانہ جنگ نہیں چھیڑی۔چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ 1962 کے بعد سے بھارت اور چین کے درمیان سرحد پر کبھی کوئی ٹکراوٴ نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ ’ان برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر کبھی کوئی مسلح تصادم نہیں ہوا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم سرحد پر امن برقرار رکھنے کے اہل ہیں اور یہ ماحول باہمی رشتوں کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے‘۔ترجمان نے کہا کہ سرحد پر امن صرف دونوں ممالک کے لیے نہیں بلکہ پورے خطے کے لیے فائدے مند ہے۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت سے بہتر تعلقات قائم رہیں گے۔

نریندر مودی نے ارونا چل پردیش میں ایک انتخابی ریلی میں چین کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کو وہ اپنا ’توسیع پسندانہ‘ رویہ ترک کر دے۔چین شمال مشرقی ریاست ارونا چل پردیش پر اپنا دعویٰ کرتا رہا ہے۔مودی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ’ارونا چل پردیش بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور یہ ہمیشہ رہے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت اسے بھارت سے چھین نہیں سکتی۔

چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ’سرحد کے مشرقی سیکٹر کے بارے میں ہمارا موقف قطعی واضح اور مستقل ہے۔ ہم اپنے پڑوسیوں سے اچھے تعلقات قائم کرنا چاہیں گے اور اپنے تنازعات مذاکرات اور باہمی صلاح و مشورے سے حل کرنا پسند کریں گے‘۔خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی تنازع طویل عرصے سے موجود ہے۔ چین بھارت کے سرحدی علاقوں کے ایک بڑے حصے پر اپنا دعویٰ کرتا رہا ہے۔

اب تک مذاکرات کے درجنوں دور ہو چکے ہیں لیکن سرحدی تنازعے کے حل میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔دونوں ممالک کے لیے اطمینان کی بات یہ رہی ہے کہ ان تنازعوں کے باوجود دونوں کے درمیان سرحد پر مکمل امن قائم ہے اور کبھی کوئی ٹکراوٴ نہیں ہوتا۔حالیہ مہینوں میں چین کی افواج کئی بار بھارتی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں اور بعض علاقوں میں چین نے اپنی محاذی چوکیوں کو آگے بڑھا کر ان علاقوں میں قائم کر لیا ہے جنھیں بھارت اپنا علاقہ تصور کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :