قائد اعظم جمہوریت اور عدل کا نظام چاہتے تھے، قائد کے نظریہ کو اپنے عمل اور اپنے کردار سے ثابت کریں،چیف جسٹس جسٹس تصدق حسین جیلانی

منگل 25 فروری 2014 07:26

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25فروری۔2014ء)چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ قائد اعظم جمہوریت اور عدل کا نظام چاہتے تھے اس لئے ہمیں چاہیے کہ قائد کے نظریہ کو اپنے عمل اور اپنے کردار سے ثابت کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز سپریم کورٹ کے دیگر معزز جج صاحبان کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دینے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔

چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے جسٹس انور ظہر جمالی، جسٹس خلجی عارف حسین، جسٹس امیر ہانی مسلم، جسٹس غلام احمد، جسٹس اعجاز احمد چوہدری، جسٹس سرمد جلال عثمانی، جسٹس اطہر سعید اور جسٹس مشیر عالم کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی ، پھول چڑھائے اور فاتحہ پڑھی۔ چیف جسٹس اور تمام جج صاحبان نے قائد اعظم میوزیم کا دورہ بھی کیاجبکہ چیف جسٹس نے مہمانوں کی کتاب میں میں اپنے تاثرات بھی درج کئے ۔

(جاری ہے)

میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم جمہوریت اور عدل کا نظام چاہتے تھے،ہمیں چاہئے کہ قائد اعظم کے نظریہ کو اپنے عمل اور اپنے کردار سے ثابت کریں۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم جمہوریت اور قانون کی حکمرانی چاہتے تھے، وہ ایسا پاکستان چاہتے تھے جہاں ہر شخص کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی پوری آزادی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نظریہ پاکستان پر عمل کو یاد رکھنے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اور اس نظریے پر عمل پاکستانیوں کے قول و فعل میں بھی نظر آنا چاہیے۔