موجودہ حکومت پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دے رہی ،رضاربانی،اپوزیشن کے متحرک ہونے کی و جہ سے پارلیمان کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے،18 ویں ترمیم کے بعد کابینہ دونوں ایوانوں کو جوابدہ ہے‘قومی سلامتی کمیٹی قومی اسمبلی میں پیش ہوئی مگر آج تک سینٹ میں پیش کرنے کا کوئی عندیہ نہیں دیا گیا ،صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 1 مارچ 2014 03:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1مارچ۔2014ء)پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دیتی۔سینٹ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے کیونکہ وہاں اپوزیشن کا کردار زیادہ ہے ۔ہم نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینٹ کی جو حیثیت ہے وہ دینا لازمی ہے ۔

آئین کا آرٹیکل 58 میں ہے کہ پارلیمان تین حصوں پر مشتمل ہے ۔سینیٹ،قومی اسمبلی صدر ہیں اور جو چیزایک ایوان میں آئے گی وہ دونوں ایوانوں میں آنی چاہیے۔18 ویں ترمیم کے بعد کابینہ دونوں ایوانوں کو جوابدہ ہے ۔قومی سلامتی کمیٹی قومی اسمبلی میں پیش ہوئی ہے مگر آج تک سینٹ میں پیش کرنے کا کوئی عندیہ نہیں دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی میں ایک طرف انٹرنل سکیورٹی انوائرمنٹ کی بات کی ہے ۔

دوسری طرف شہریوں کے تحفظ کی بات ہے اس میں تمام گفتگو انٹرنل سکیورٹیپر ہے اس پالیسی کو سینٹ میں پیش کرنا اتنا ضروری ہے جتنا قومی اسمبلی میں پیش کرنا ہے۔آئین میں بھی کہاگیا ہے کہ ایمر جنسی لگانا پڑتی ہے تو اس کی دونوں ایوانوں میں جانا ضروری ہے ۔ آئین میں انتہائی اہم معاملات کوبھی دونوں ایوانوں میں لے جانے کے کئی شقیں ہیں۔انٹرنل سکیورٹی پالیسی کو سینٹ میں پیش نہ کرنا غیر آئینی اقدام ہوگا۔

اس پالیسی کا اطلاق صرف وفاق پر نہیں بلکہ چاروں صوبوں پر ہے اور چاروں صوبوں کی نمائندگی ایوان بالا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر اس رپورٹ کو سینٹ میں پیش کرے ورنہ ہم تحریک استحقاق پیش کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ حکومت کا سینٹ میں ہی لون پریڈ ختم ہو چکا ہے حکومت کو کافی وقت دیا ہے۔