سندھ میں غیر قانونی مقیم پناہ گزینوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا اور غیر قانونی تارکین وطن کو سندھ بدر کرینگے۔ شرجیل انعام میمن،صوبے کی داخلی سرحدوں پر چیک پوسٹیں قائم کررہے ہیں سندھ میں اسلحے کی ترسیل پنجاب بارڈر سے ہوتی ہے جو انتہائی خطرناک ہے۔ بلدیاتی افسران اپنا قبلہ درست کرلیں سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں غیرقانونی ہورڈنگز، پارکوں میں تعمیرات اور غیرقانونی شادی ہالز کا ایک ہفتے میں خاتمہ نہ کیا تو متعلقہ افسر اس کا ذمہ دار ہوگا اور اس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔ میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 1 مارچ 2014 03:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1مارچ۔2014ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ میں غیر قانونی مقیم پناہ گزینوں کو برداشت نہیں کیا جائیگا اور غیر قانونی تارکین وطن کو سندھ بدر کرینگے۔ صوبے کی داخلی سرحدوں پر چیک پوسٹیں قائم کررہے ہیں سندھ میں اسلحے کی ترسیل پنجاب بارڈر سے ہوتی ہے جو انتہائی خطرناک ہے۔ بلدیاتی افسران اپنا قبلہ درست کرلیں سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں غیرقانونی ہورڈنگز، پارکوں میں تعمیرات اور غیرقانونی شادی ہالز کا ایک ہفتے میں خاتمہ نہ کیا تو متعلقہ افسر اس کا ذمہ دار ہوگا اور اس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت امن وامان سے غافل نہیں ہے ۔قانون نافذکرنے والے ادارے کامیاب کارروائیاں کررہے ہیں اور ٹارگٹیڈا یکشن میں گرفتار ہونیوالے ملزمان کو سزائیں بھی ملنا شروع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ عدلیہ سے استدعا کی کہ وہ کراچی ٹارگٹیڈ ایکشن میں گرفتار ملزمان کو سزائیں دلانے کے لئے تعاون کریں اور مقدمات کی سست روی پر ایکشن لیں۔

شرجیل میمن نے انکشا ف کیا کہ کراچی کے ڈاکٹروں کو ساؤتھ افریقہ سے بھتے کے لئے فون کالز موصول ہورہی ہیں، جن کا سیکورٹی اداروں نے سراغ لگا لیا ہے ۔ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے انٹرپول سے رابطہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلرز سیاسی کارکنوں اور مذہبی رہنماوں کو قتل کرکے شہر میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ناکام نہیں ہوئی ہے، آج بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش ہورہی ہے، جسے ہم سب کو مل کر ناکام بنانا ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ جمشید دستی کا بیان نہ صر ف پارلیمنٹ اور پارلیمنٹیرین بلکہ اٹھارہ کروڑ عوام کی توہین ہے ، انہیں پارلیمنٹ لاجز جہاں معزز خواتین بھی رہتی ہیں ایسا بیان ہرگز نہیں دینا چاہیے تھا وہ اپنا بیان واپس لیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں شرجیل میمن نے کہا کہ بلدیاتی افسران اپنا قبلہ درست کرلیں۔ سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں غیرقانونی ہورڈنگز، پارکوں میں تعمیرات اور غیرقانونی شادی ہالز کا ایک ہفتے میں خاتمہ نہ کیا گیا تو متعلقہ افسر اس کا ذمہ دار ہوگا اور اس افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔