سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان کی بھارتی صدر اور وزیر اعظم سے ملا قا ت ،دہشت گردی کی سرگرمیوں ،منی لانڈرنگ ،منشیات ،اسلحہ اور انسانی اسمگلنگ سے متعلق امور پر تبادلہ خیا ل ،سعودی ولی عہد کے دورے سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے‘ پرناب مکھرجی،سعودی عرب اور بھارت کے درمیان دفاعی تعاون کا معاہدہ،شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز اور بھارتی نائب صدر نے دستخط کیے

ہفتہ 1 مارچ 2014 03:36

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1مارچ۔2014ء)بھارتی صدر پرنب مکھر جی نے کہا ہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔ بھارت کے دورے پر آئے ہوئے سعو دی ولی عہدشہزادہ سلمان سے راشٹر پتی بھون نئی دہلی میں ملاقات کے دوران کہا کہ سعودی عرب اور بھارت کے درمیان تاریخی تعلقات استوار ہیں اور یہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان قریبی روابط پر مبنی ہیں۔

پرنب مکھرجی نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے دورے کے موقع پر دفاعی شعبے میں تعاون سے متعلق مفاہمت کی جس یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں،اس سے دونوں ممالک کے دفاعی اہلکاروں کو مل کر کام کرنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کا موقع ملے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ 2010ء میں وزیراعظم من موہن سنگھ کے ریاض کے دورے سے بھارت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات تزویراتی شراکت داری میں تبدیل ہوگئے تھے۔

انھوں نے گفتگو کے دوران اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اور وہ دہشت گردی کی سرگرمیوں ،منی لانڈرنگ ،منشیات ،اسلحہ اور انسانی اسمگلنگ سے متعلق معلومات کا تبادلہ کررہے ہیں۔پرنب مکھر جی نے سعودی ولی عہد کی وساطت سے سعودی سرمایہ کاروں کو بھارت میں انفراسٹرکچر کی تعمیر اور خاص طور پر بڑی شاہراہوں ،بندرگاہوں ،ہوائی اڈوں ،میٹرو ٹرانسپورٹ ،سپلائی چین اور پاور پلانٹس کی تعمیر وترقی میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

انھوں نے سعودی عرب میں مقیم قریباً اٹھائیس لاکھ بھارتیوں کی بہتر طریقے سے دیکھ بھال کرنے اور ان کی فلاح وبہبود پر شہزادہ سلمان کا شکریہ ادا کیا۔سعودی ولی عہد نے بھی جواب میں ایسے جذبات کا اظہار کیا اور کہا کہ سعودی عرب بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔شہزادہ سلمان نے نئی دہلی میں بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ کے ساتھ بھی ملاقات کی اور ان سے سعودی مملکت اور بھارت کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلووٴں اور عوام کے مفاد میں مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

انھوں نے باہمی دلچسپی کے مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت کی۔ادھرسعودی عرب اور بھارت کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے تاریخی نوعیت کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ معاہدے پر دستخط سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز اور بھارتی نائب صدر محمد حامد انصاری نے نئی دہلی میں کیے ہیں۔سعودی ولی عہد نے اس معاہدے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا اس معاہدے کے بعد ہم ایک دوسرے سے دفاع سے متعلق اطلاعات باہم شئیر کر سکیں گے، فوجی تربیت کیلئے ایک دوسرے سے تعاون کریں گے، نیز ہائیڈرو گرافی اور دفاعی نقل و حمل سے متعلق امور میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے۔

شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز جو سعودی عرب کے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع بھی ہیں تین روزہ دورے پر بھارت میں تھے۔ اس معاہدے سے پہلے انہوں نے بھارتی صدر پرناب مکرجی اور وزیر اعظم من موہن سنگھ سے الگ الگ ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔سعودی شاہ عبداللہ کے 2006 میں ہونے والے دورہ بھارت کے بعد سعودی ولی عہد کا یہ پہلا اہم دورہ ہے۔ ولی عہد نے دورے کے آغاز پر ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ان کا دورہ شاہ عبداللہ کی طرف سے طے کردہ فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے ہو گا۔سعودی عرب بھارت کو سرمایہ کاری کے اہم مرکز کے طور پر دیکھتا ہے۔ واضح رہے 2012 اور 2013 کے درمیان دونوں ملکوں کا دوطرفہ تجارتی حجم 43 ارب ڈالر رہا ہے۔ بھارت سعودی تیل کا بڑا خریدار ملک ہے۔