مصر: سیسی تارکین وطن کے ووٹوں میں تمام حریفوں سے آگے،ابتدائی گنتی کے مطابق سابق فوجی سربراہ ہاٹ فیورٹ،سیسی اپنے حریف بائیں بازو کے سیاستدان حمدین صباحی سے کافی آگے نکل گئے ہیں، منتظمین

بدھ 21 مئی 2014 07:29

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21مئی۔2014ء)سابق مصری فوجی سربراہ عبدالفتاح السیسی کی مہم کے منتظمین نے اعلان کیا ہے کہ ان کے امیدوار نے صدارتی انتخابات میں تارکین وطن کی جانب سے ڈالے جانے والے ووٹوں میں واضح برتری حاصل کر لی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ سیسی اپنے حریف بائیں بازو کے سیاستدان حمدین صباحی سے کافی آگے نکل گئے ہیں۔

وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ جمعرات سے لے کر پیر تک ہونے والی ووٹنگ میں تین لاکھ سے زائد مصری تارکین وطن نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔مصری اخبار الاحرام نے بتایا کہ،" سیسی کی مہم کے مطابق آسٹریلیا میں سے سیسی نے 97 فیصد (کل 4816 میں سے 4672)، نیوزی لینڈ میں سے 93 فیصد (44 میں سے 41) اور چین کے شہر شنگھائی سے بھی 93 فیصد (71 میں سے 66) ووٹ حاصل کئے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق "اس کے علاوہ سیسی نے فلپائن کے دارالحکومت منیلا سے 77 فیصد (39 میں سے 30) اور انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ سے 91 فیصد (65 میں سے 59) ووٹ حاصل کئے ہیں۔لندن میں مصری سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سیسی نے 90?6 فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں۔ لندن کے تفصیلی اعداد و شمار آج جاری ہوں گے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت تقریبا 60 سے 80 لاکھ مصری بیرون ملک رہائش پذیر ہیں۔

مگر ان میں سے صرف چھ لاکھ مصریوں نے صدارتی انتخابات میں اپنا ووٹ رجسٹر کروایا ہے۔مصری سیاسی منظر عام پر اس وقت سابق جنرل عبدالفتاح سیسی ہی کا بول بالا نظر آتا ہے اور عام تاثر یہی ہے کہ وہ ہی صدارتی انتخابات میں کامیاب ہوں گے۔دریں اثناء یورپی یونین نے کہا ہے کہ ہے کہ اگلے ہفتے ہونے والے مصری انتخابات کی نگرانی کرے گی۔ یورپی یونین نے فوج کے حمایت یافتہ حکام کی جانب سے 26 اور 27 مئی کو ہونے والے انتخابات کو مانیٹر کرنے کی دعوت قبول کرلی تھی مگر مصری کسٹم حکام نے ہفتے کے روز ان کا سامان قبضے میں لے لیا تھا۔

یورپی یونین کے آبزرور مشن کے سربراہ ماریو ڈیوڈ نے بتایا کہ،" یورپی یونین کے مبصرین کا مشن اب اپنا کام جاری رکھے گا مگر اب ہمیں حالات کے حساب سے تبدیلیاں کرنا پڑیں گی۔یورپی یونین کے نمائندے کے مطابق اس وقت قاہرہ میں 45 مبصرین کی ٹیم موجود ہے اور وہ جلد ہی پورے ملک میں تعینات کردی جائے گی تاکہ انتخابی عمل پر نظر رکھی جا سکے۔